18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نئی دہلی کے صفدر جنگ ہوائی اڈے پر شہری ہوا بازی کے مختلف اداروں کے مربوط آفس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا گیا

Urdu News

نئی دہلی، شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب پی اشوک گجپتی راجو نے آج شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی سی اے ) ، شہری ہوابازی کی سیکورٹی کے بیورو (بی سی اے ایس )، ایئرپورٹس اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا(اے ای آر اے )،ہوائی جہازوں کے حادثات کی تحقیق سے متعلق بیورو(اے اے آئی بی ) اور ایئر پورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کے مربوط آفس کمپلیکس کا صفدر جنگ ہوائی اڈے پر سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر شہری ہوائی بازی کے مرکزی وزیر مملکت جناب جینت سنہا ، شہری ہوا بازی کے سکریٹری آر این چوبے، (اے ای آر اے ) کے چیئرمین جناب ایس مچھیندر ناتھن ، ڈی جی سی اے کے  ڈائریکٹر جنرل جناب بی  ایس بھُلّر، بی سی اے ایس  کے ڈائریکٹر جنرل جناب کمار راجیش چندر، اے اے آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل جناب بیر سنگھ رائے اور اے اے آئی کے چیئرمین ڈاکٹر گرو پرساد مہاپاتر بھی موجود تھے۔

یہ مربوط دفتر کمپلیکس 303 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا اور شہری ہوا بازی کو منضبط کرنے والے تمام اداروں کو ایک چھت کے نیچے لانے کا کام انجام دے گا جس کی ضرورت ایک عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی۔ یہ دفتر شہری ہوا بازی کی وزارت کے بھی قریب ہوگا، جس سے بہتر تال میل کا کام انجام دیا جا سکے گا۔ یہ ایک تین منزل عمارت ہوگی جس کا رقبہ 70.940 مربع میٹر ہوگا اور یہ عملے کے 1500 افراد کی ضرورتیں پوری کرے گا۔ اس عمارت کو اس طرح ڈیزائن کیا جائے گا کہ یہ ماحولیاتی دوست ہوگی اور اس میں ہرے بھرے پیڑ پودھے ہوں گے۔ اس میں چھت کے اوپر شمسی توانائی کے پینل بھی لگے ہوں گے۔ کفایت والی بجلی ہوگی اور بارش کے پانی کو جمع کرنے کا انتظام بھی ہوگا۔ عمارت میں پانی کو بالکل بھی بے جا استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ عمارت کا مرکزی سہن کے حصے میں پیڑ پودے ہوں گے اور سائیبان  پڑے ہوں گے۔ ہر کمرے سے باہر کا اور آس پاس کے علاقے کا نظارہ کیا جا سکے گا جس سے کام کرنے والے عملے کو ماحولیاتی فرحت محسوس ہوگی۔ اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کا کام  اے اے آئی کو سونپا گیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More