20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نئی قومی سائبر سیکوریٹی حکمت عملی کی جانب کے بارے میں 12 انڈین سیکوریٹی سربراہ کانفرنس کاانعقاد

Urdu News

نئی دہلی، نئی قومی سائبر سیکوریٹی حکمت عملی کی جانب  کے موضوع پر آج 12 ویں انڈیا سیکوریٹی سربراہ کانفرنس کاانعقاد ہوا۔ کانفرنس کے دوران کئی اہم  بنیادی مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ جن میں ابھرتے ہوئے سائبر خطرات ، حادثات، چیلنجز  اوراہم قومی بنیادی ڈھانچے کا تحفظ وغیرہ شامل ہیں۔

 اس موقع پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تکنالوجی، خصوصی مواصلاتی   تکنالوجی  کا جہاں تک تعلق ہے ہندوستانی معاشرہ نے تیزی سے ارتقا کی طرف رخ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کلچر نسل درنسل منتقل ہورہا ہے انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہر تکنالوجی کا ایک فائدہ ہے۔ اسی طرح سائبر تکنالوجی ایک بڑی  گونج بن گیا ہے  اور وقت کی ضرورت بھی بن گیا ہے لیکن یہ ہی تکنالوجی  سب سے بڑی خطرہ بن گئی ہے۔ انہوں نے  قومی سلامتی کے پیش نظر سائبر خطرے کے بارے میں  ذکر کیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پچھلی کچھ دہائیوں میں سیکوریٹی  کے تصور میں خود بخود تبدیلی پیش آئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس نے بیرونی کے ساتھ ساتھ اندرونی اہمیت اختیار کرلی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ دہشت گردی دہشت گردی ہے اور ذات ، مذہب اور نسل کی بنیاد پر فرق نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ترجیحات طے کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے اس امید کااظہار کیا کہ سائبر سیکوریٹی پر جلد قابو پالیا جائے گا۔ ہم سائبر سیکوریٹی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے طور طریقے تلاش کرلیں گے۔

 داخلی امور کے وزیر  مملکت جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ ہمیں ڈیجٹیل دنیا میں رہتے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ سیکوریٹی ایک چیلنج سے بھرا شعبہ ہے اور ہم سب کو اس پر سوچنا ہوگا۔ کیونکہ ہم مختلف تکنالوجیوں کو اپنا رہے ہیں ۔ ہم سائبر سیکوریٹی سے متعلق مختلف چیلنجوں کاسامنا کررہے ہیں۔ سائبر سیکوریٹی، سائبر سے پاک  سوسائٹی کے لئے وقف کاتقاضہ ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سائبر سیکوریٹی کے لئے تیزی سے نئے  آلات اور تکنالوجی تیار کی جانی چاہئے۔

 جناب ریڈی نے کہا کہ سائبر اسپیس( خلا) نیا جنگی میدان بن رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کامیاب حملے ،کافی مالی نقصان اور دیگر مسائل پیدا کئے ہیں انہو ں نے کہا کہ سائبر سیکوریٹی  ڈیجیٹل گورنرس اور اس کے وسیع ماحولیاتی نظام کے لئے اہم ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نے سائبر خطرات سے نمٹنے کےلئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ جبکہ مرکزی وزراء داخلہ نے ملک میں ایک منظم ڈھنگ سے سائبر جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیٹر سینٹر اسکیم شروع کی ہے۔ انہوں نے سائبر سووچھتا کیندر کے بارے میں بھی بتایا جو  الیکٹرانک اور  انفارمیشن تکنالوجی کی وزارت کے تحت ہندوستان کی حکومت کی ڈیجیٹل انڈیا پہل کا ایک حصہ ہے۔

 انہوں نے سیمیناروں اور ایڈوائزریز کے ذریعہ زیادہ بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سائبر سیکورٹی ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے انہوں نے سائبر خطرے سے نمٹنے کے لئے شراکت داروں سے تجاویز مانگی ہے۔

این آئی سی کی ڈی جی محترمہ نیتا ورما نے کہا کہ ہندوستان انٹر نیٹ کا تیسرا سب سے بڑا استعمال کرنے والا ملک ہے اور حالیہ سالوں میں سائبر جرائم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے سائبر سیکوریٹی  فراہم کرنے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں انہوں نے  حکومت کی کوششوں میں اضافہ کرنے کے لئے سبھی شراکتداروں کی طرف سے کوششیں کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بار کا کام نہیں ہے بلکہ ہم سب کی ایک جاری اور مشترکہ ذمہ داری ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More