نئی دہلی ، 26 تا 27 اکتوبر کے دوران ‘نئے بازاروں میں صارفین کو بااختیار بنانا ’ کے مرکزی خیال کے ساتھ نئی دہلی میں صارفین کے تحفظ کیلئے جنوب، جنوب مشرقی اور مشرقی ایشیا ملکوں کی پہلی بین الا قوامی کانفرنس منعقد ہوئی تھی ۔ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریند ر مودی نے اس کانفرنس کا افتتاح کیا تھا جب کہ 19 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 1600 افراد نے اس میں شرکت کی ۔ اس میں انیس ملکوں کے مندوبین کے علاوہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے اعلیٰ عہدیداران کے علاوہ صارفین کے کمیشن کے صدر اور نجی سیکٹر ، صارفین تنظیموں اور تعلیمی حلقوں کے نمائندگان شامل تھے ۔ اس کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں یو این سی ٹی اے ڈی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر مخیسہ کتوئی نے خطاب کیا ۔
اپنے افتتاحی خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ صارفین کا تحفظ حکومت کی پہلی ترجیح ہے ۔حکومت کا وژن ہے کہ وہ صارفین کے تحفظ سے ایک قدم آگے صارفین کو بااختیار بنانے اور صارفین کے مفادات کے تحفظ تک جائے ۔ اس کانفرنس کی صدارت صارفین کے امور ، غذا اور سرکاری تقسیم کے وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے کی۔ اس کانفرنس کے دوران شرکاء کے افکار و خیالات اور تجربات کی لین دین سے جو نتائج برآمد ہوئے وہ درج ذیل ہیں :
صارفین کے تحفظ کے لئے اقوام متحدہ کے رہنما خطوط کا جامع اور موثر نفاذ حکومت کی ترجیح ہے اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر تمام ملکوں اور تجارت کے تمام شعبوں میں اور زیادہ موثر اور بہتر اشتراک سے صارفین کی تحفظ کو یقینی بنانا ہے ۔
صارفین کے لئے پالیسی وضع کرنا اور ان پالیسیوں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر صارفین، تجارت اور تعلیمی تنظیموں کی سرگرم شرکت ضروری ہے ۔
ای کامرس کی پائدار اور جامع ترقی کے لئے ڈجیٹل طریقہ کار سے صارفین کا تحفظ ضروری ہے ۔یہ عمل سرحد پار اشتراک و تعاون اور نفاذ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بھی ضروری ہے۔
مالیاتی بازاروں کے بہتر کامکاج کے لئے صارفین کا تحفظ ضروری اور کوشش ہونی چاہیے کہ مالیاتی صارفین خواندگی اور شمولیت کو حاصل کی جائے ۔