نئی دہلی: محنت اور روزگارکے مرکزی وزیرمملکت ( آزادانہ چارج ) جناب سنتوش کمارگنگوارنے آج کہا کہ نئے لیبرقوانین سے ہم آہنگی پرمبنی صنعتی تعلقات کو فروغ ملے گا ، اعلی ٰپیداواریت یقینی بنے گی اورروزگارکے مزید مواقع پیداہوں گے ۔
فکی سے ملحقہ ادارہ اے آئی اوآئی کی 86ویں سالانہ اجلاس عام کے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے جناب گنگوار نے کہاکہ لیبر قوانین ایک شفاف ، جواب دہ اورآسان نظام کے ساتھ ایک رجسٹریشن ، ایک لائسنس اورسبھی کوڈوں کے لئے کم ریٹرن فائلنگ کے نظام کو قائم کرے گا۔ ہم نے محنت کشوں کی مدد کرنے اوران کی بھلائی کے لئے لیبرقوانین کے توسط سے کئی قدم اٹھائے ہیں ۔
جناب گنگوار نے مزید کہاکہ حکومت گذشتہ 73برسوں میں پہلی بارملک میں ضروری لیبر اصلاحات لانے کے لئے لگاتارکوشش کررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ان قوانین کو حتمی شکل دینے سے قبل گذشتہ 6برسوں میں آجروں کے ، تجارتی اداروں اورماہرین سمیت سبھی حصص داروں کے ساتھ متعدد مرتبہ وسیع تبادلہ خیال کیاہے ۔
نئے لیبرقوانین کے فوائد پرروشنی ڈالتے ہوئے جناب گنگوارنے کہاکہ کم از کم مزدوری اورسماجی تحفظ کے لئے اس کے دائرے میں منظم اورغیرمنظم شعبے کے 50کروڑسے زائد مزدورمستفید ہوں گے ۔ انھوں نے کہاکہ معینہ مدت کے روزگارکی ابتدائی کی گئی ہے اورمعینہ مدت کے ملازمین کو مستقل ملازمین کے مساوی شرائط اورفوائد حاصل ہوں گے ۔
انھوں نے زوردیکر کہاکہ کسی بھی کمپنی کو اچانک ہڑتال کرنے کی حوصلہ شکنی کے لئے آئی آرکوڈ میں 14دنوں کے نوٹس کے اہتمام کیاگیاہے ۔ کسی بھی ادارے میں تمام ملازمین کو ہڑتال کا اعلان سے قبل 14دنوں کانوٹس دینا ہوگا۔ایسا یہ تعین کرنے کے لئےکیاگیاہے کہ اس مدت کے دوران شکایتوں کاازالہ سنجیدگی کے ساتھ کیاجاسکے ۔ جناب گنگوارنے کہاکہ ایک سمجھوتے میں فیڈریشن کی تشکیل کی بھی گنجائش کی جائے گی جس کا فائدہ مزدورں اور صنعتوں کو بھی ملے گے ۔
بندوبست سے انسپکٹرراج کو ہٹانے کے لئے جناب گنگوارنے کہاکہ انسپکٹرکو اب ، انسپکٹرکے ساتھ سہولت دینے والا کہاجائے گا۔شفافیت ، جوابدہی اور اثرڈالنے کے لئے ایک ویب پرمبنی جائزہ نظام قائم کرنے کی بھی گنجائش کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ یہ نیاضابطہ نہ صرف مزدور قوانین کوآسان بنائے گا بلکہ تجارت کرنے کی بھی کو آسان بنایاجائے گا۔
جناب گنگوار نے کہاکہ حکومت معاملوں کے نمٹارے کو یقینی بنانے کے لئے جرائم کے انسداد کے عمل کو بھی تیز کررہی ہے انھوں نے کہاکہ کمپاؤنڈنگ کے ذریعہ جمع کی گئی رقم کو ایک مخصوص سماجی تحفظ فنڈ میں منتقل کیاجائے گا جس کا فائدہ غیرمنظم شعبے کے مزدوروں کو ملے گا۔
جناب گنگوارنے کہاکہ تیز فیصلہ لینے کو یقینی بنانے کے لئے لائسنس کلیئرنس وغیرہ حاصل کرنے کے لئے ‘ڈیمڈ منظوری ’ کی بھی گنجائش شروع کی گئی ہے ۔ انھوں نے کہاایک مقررہ حد طے کی گئی ہے اگرلائسنس جاری کرنے والا افسراسے بھی دی گئی مدت میں نہیں دیتاہے تو کمپنی کو ڈیمڈ منظوری حاصل ہوگی ۔
ہندوستان میں جنوب ایشیااورملک دفترمیں ڈی ڈبلیو ٹی ، ڈائرکٹرآئی ایل او، محترمہ ڈگمروالٹرنے کہاکہ نیامزدورقانون کی کامیابی خاص طورسے اس کانفاذ کی حکمت عملی مقامی اورریاستی اداروں کی صلاحیت اور سماجی ساجھیداروں کی حصہ داری پرمنحصرکرے گا۔ انھوں نے کہاکہ مزدورپالیسیاں اور قانون کام کاجی دنیا کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جو مزدوروں اور آجروں کو ان کے مفادات کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں اور پیداوارکے لئے ضروری ایک محفوظ اور کام مطابق ماحول بناتے ہیں ۔ کووڈ 19کے بعد کے حالات میں مزدوروں کی سدھارنے کے لئے مستقل حل کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جو کمزورلوگوں کی حفاظت کے لئے ضروری ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں مناسب اور شمولیت پرمبنی سماج کی ترقی کو یقینی بنانے کے اچھے اقدامات کی ضرورت ہوگی ۔
محترمہ والٹرنے مزید کہاکہ ہندوستان دنیا کے لئے کثرت میں وحدت کی ایک مثال ہے اوریہ بہترمستقبل کے لئے مضبوط سدھاراورترقی کوحاصل کرنے کےلئے سب سے اچھانسخہ ہے ۔ انھوں نے کہاکہ عالمی وباء آجروں اورمزدوروں کی تنظیموں کے درمیان سماجی حصہ داری ہونے کی اہمیت کے اورعندیہ دیتی ہے ۔
اے آئی اوآئی کے صدرجناب روہت ریلن نے نئے مزدورقوانین پرحکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہمارے ملک میں پرامن اور خوشگوارمزدورتعلقات کے لئے دوراندیش اثرڈالیں گے ۔ انھوں نے کہاکہ اے آئی اوآئی تہہ دل سے نئے مزدورسدھاروں کا خیرمقدم کرتاہے کیونکہ کہ ہندوستان کے بڑے غیررسمی شعبے کے مزدوروں کو باقاعدہ سیکٹرمیں شامل کرنے کے نئے دروازے کھولتاہے ۔ انھوں نے امیدظاہرکرتے ہوئے کہاکہ ان قوانین کے نفاذ سے یقینی طورپر ایزآف ڈوؤنگ بزنس کی درجہ بندی سے ہندوستان آگے بڑھ سکے گا۔
جناب ریلن نے مزید کہاکہ نئے ضابطے روزگارپیداکرنے کو بھی بڑھاوادیں گے اورغیررسمی سیکٹرکے ملازمین کو باقاعدہ سیکٹرمیں شامل کئے جانے سے یقینی طورپرہماری معیشت پھرسے پٹری آجائے گی اوراس دنیا کی سرکردہ معیشتوں میں سے ایک بنانے میں مدد ملے گی ۔
اے آئی اوآئی کے منتخبہ صدر، جناب ششرجے پوریانے کہاکہ نئے مزدورقوانین یقینی طورسے سرمایہ کاروں کو ایک مثبت پیغام دیں گے انھوں نے کہاکہ آئی سی ٹی کا استعمال کرکے آپریشنل شعبوں میں حکومت کے ذریعہ لائے گئے سدھار بلاشبہ افسرشاہی کی رکاوٹوں کو کم کریں گے اور ٹالنے والے پیپرورک یعنی کارروائی کو کم کریں گے ۔ یہ سدھار کووڈ-19کے دوران نہ صرف آجروں اور مزدوروں کی مدد کریں گے بلکہ کووڈ -19کے بعد بھی مثبت رول نبھاتے رہیں گے ۔
جناب جے پوریا نے وزیرموصوف کو یقین دلایاکہ آجریہ یقینی بنانے کی پوری کوشش کریں گے کہ ملک میں ترقی اورسماجی ہم آہنگی کے ماحول کو برقراررکھاجائے ۔