23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدرجمہوریہ نےتین بالٹک ملکوں، لتھوینیا، لیٹویا اور ایسٹونیا کا دورہ مکمل کیا

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے، جنہوں نے اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ تین بالٹک ملکوں لتھوینیا ، لیٹویا اور ایسٹونیا  کا دورہ کیا ،  اس خطے میں بھارت کی رسائی  کو توسیع دینے  اور ان تینوں ملکوں کے ساتھ  باہمی تعلقات  میں اضافہ کرنے  کے مقصد سے  اپنا دورہ مکمل کرلیا ہے۔ یہ ممالک  اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں  بھارت کی مستقل رکنیت  کی حمایت کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ  اپنے دورے کے آخری مرحلے میں  ایسٹونیا میں اپنی  سرکاری مصروفیات مکمل کرنے کے بعد  آج صبح سویرے  دہلی پہنچ گئے ہیں۔

اپنے دورے کے دوران جناب نائیڈو نے  تینوں ملکوں کے سربراہوں کے ساتھ وسیع امور پر  بات چیت کی  اور  وہاں کے کاروباری فورموں اور  بھارتی برادری سے خطاب کیا۔ ان تینوں بالٹک ملکوں نے  نائب صدرجمہوریہ کو  یقین دلایا ہے کہ وہ  کثیر جہتی فورموں میں  بھارت کے ساتھ  قریبی  رابطے میں کام کریں گے ۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف  لڑائی  لڑنے کا بھی عہد کیا۔

 جناب نائیڈو نے اپنے دورے کا آغاز لیتھوینیا سے کیا۔ انہوں نے   اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں  لیتھوینیا کے  دارالحکومت  ویلنیس میں جمہوریہ  لیتھوینیا کے صدر  جناب گیٹاناس  نوسیڑا  سے ملاقات کی۔ انہوں نے صدر کو حکومت ہند کے ذریعے  حال ہی میں  جمہوں وکشمیر  کو خصوصی حیثیت دینے والی  آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے  فیصلے  کے بارے میں  تفصیلات فراہم کیں۔ نائب صدرجمہوریہ نے  پلوامہ کے دہشت گردانہ حملے  کی مذمت  کرنے کے لئے  لیتھوینیا کی حکومت کاشکریہ ادا کیا۔

لیتھوینیا کے دارالحکومت  ویلنیس  میں بھارتی برادری سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان  باہمی تجارت  دستیاب مواقع سے کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  لیتھوینیا  بھارت کا ایک اہم  ٹیکنالوجی  ساجھیدار  بن سکتا ہے۔ خاص طور پر  لیزر  ،قابل تجدید توانائی ، زرعی خوراک اور لائف سائنس  کے شعبوں میں  کافی  مواقع حاصل ہیں۔

تین بالٹک ملکوں کے اپنے دورے کے تیسرے دن  نائب صدرجمہوریہ نے لیتھوینیا کے وزیراعظم  جناب  سالیوس اسکیورنیلس ، جمہوریہ لتھوینیا کی پارلیمنٹ  ، سیماز کے اسپیکر  جناب وکٹوراس  فرنکیٹز سے ملاقات کی اور  لیٹویا کے  ریگا  کے لئے  روانہ ہونے سے پہلے  بھارت لیتھوینیا  بزنس فورم  سے خطاب کیا۔

 وزیراعظم جناب سالیوس اسکیورنیلس کے ساتھ اپنی بات چیت میں نائب صدر جمہوریہ نے  اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو زیادہ جمہوریہ اور  اس میں توسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے  سلامتی کونسل میں  بھارت کی  مستقل رکنیت کے دعوے کی حمایت  کے لئے لیتھوینیا سے اپیل کی اور اس بات پر زور دیا کہ بھارت پوری دنیا کی آبادی  کے ایک بٹا 6 حصے کی  نمائندگی کرتا ہے۔

اس سے پہلے  نائب صدرجمہوریہ  نے بھارت – لیتھوینیا  بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے  لیتھوینیا کے کارباریوں پر زور دیا کہ وہ  بھارت میں  موجود  وسیع مواقع کا فائدہ اٹھائیں، جہاں  اوسط طبقے کی مارکیٹ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ  تقریبا  یورپی یونین  کے برابر ہے۔

کاروبار میں آسانی  سے متعلق عالمی بینک کی  درجہ بندی میں 14 واں رینک حاصل کرنے پر  لیتھوینیا کی ستائش کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے  آئی ٹی، آئی ٹی ای ایس  ، ادویہ سازی  اور  زرعی خوراک کی ڈبہ بندی  کے شعبوں میں  دونوں ملکوں کے اشتراک  پر زور دیا۔

بعد میں لیٹویا کے دارالحکومت ریگا میں  بھارتی برادری سے خطاب کرتے  ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  لیٹویا اور بھارت  کے درمیان دوستانہ اور  قریبی رشتے ہیں ، جو  1991 میں  سفارتی تعلقات  قائم ہونے کے بعد سے  تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  بھارت تجارت اور  سرمایہ کاری ، ثقافت  اور تعلیمی تعاون کے علاوہ   عوام سے عوام کے تعلقات  سمیت  تمام شعبوں میں  اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کا پابند ہے۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھارت  پوری دنیا میں  تین کروڑ  بھارتی برادری  کے ذریعے  کئے گئے تعاون پر فخر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ لوگ  بیرونی  سرمایہ کاری ، ٹیکنالوجی ، مہارت اور  اچھی ساخ قائم کرنے میں  مدد گار ہیں۔

اپنے دورے کے چوتھے دن  نائب صدر جمہوریہ نے  جمہویہ لیٹویا  کے صدر  اور  وزیراعظم کے ساتھ ریگا میں  وسیع امور پر تبادلہ خیال کیا۔

لیٹویا کے صدر کے ساتھ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ  تمام ملکوں کے ساتھ  پرامن بقائے باہم  میں یقین کیا ہے اور  دہشت گردی کی لعنت پر اپنی  تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  پوری دنیا میں امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے تمام ملکوں کو  متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے  بین الاقوامی شمسی اتحاد کے ذریعے  آب وہوا میں تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کی خاطر  لیٹویا کی مدد کا مطالبہ کیا۔

بات چیت کے دوران لیٹویا کی پارلیمنٹ  کی کارگزار اسپیکر  محترمہ انسے لیبینا ایگنیرے کے ساتھ  بات چیت کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تبادلوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور  ایک مشترکہ پارلیمانی  دوستی گروپ  قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔

بعد میں نائب صدر نے  بھارت لیٹوینا بزنس فورم  سے خطاب کیا  اور  باہمی تجارت  اور اقتصادی تعاون  کو نئی اونچائیوں تک پہنچانے پر زور دیا۔ انہوں نے  ریگا میں لیٹویا کی نیشنل  ہسٹری میوزیم کا بھی دورہ کیا اور  لیٹویا کی قومی لائبریری میں  بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے  کی نقاب کشائی کی۔

 ایسٹونیا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایسٹونیا کے سفارتی مشنوں کے  60 سربراہان  سے خطاب کرتے ہوئے  جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت ملک کے اندرونی امور میں کسی قسم کی  مداخلت یا  ثالثی قبول  نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر  کی تنظیم نو کا مقصد  ریاست میں حکمرانی  کو بہتر بنانا اور  جامع اور برابری والی  ترقی میں اضافہ کرنا ہے۔

نائب صدرجمہوریہ نے  جموں وکشمیر  کی تنظیم نو کے معاملے  کو بین الاقوامی رنگ دینے  اور غلط معلومات پھیلانے  کی کوششوں کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ  یہ پوری طرح ایک انتظامی معاملہ ہے اور یہ  حکومت ہند  کے دائرے اختیار میں ہے۔

انہوں نے  ایسٹونیا کے صدر اور وزیراعظم  کے ساتھ بھی  وسیع بات چیت کی ، جنہوں نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت  کے بھارت کے دعوے کی حمایت کرنے  اور دہشت گردی  کے خلاف لڑائی کے لئے عالمی کوششوں میں اضافہ کرنے  کا عہد کیا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ  اور دونوں شخصیات  ، صدر  محترمہ کرسٹی کلجولیڈ اور وزیراعظم جناب  جوری رتاس تمام شعبوں ، خاص طور پر  اقتصادی  ، ثقافتی اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کے شعبے میں  باہمی تعلقات کو وسیع کرنے پر رضامند ہوئے ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے اقدام متحدہ کے تمام ارکان پر زور دیا کہ  وہ  دہشت گردی پر  جامع بین الاقوامی کنونشن کی منظوری کے لئے  سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں۔ اس کنونشن کی تجویز بھارت نے   1996 میں پیش کی تھی۔

ایسٹونیا کے صدر کے ساتھ  میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ  دونوں شخصیات نے  بین الاقوامی قانون  اور قومی  اقتدار اعلیٰ  کے احترام پر مبنی  علامی نظام قائم کرنے کی اہمیت  کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے  آب وہوا میں تبدیلی اور  عالمی حرارت جیسے  مشترکہ معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  میں  ایسٹونیا کو  بین الاقوامی شمسی اتحاد  میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں جس میں  بھارت ایک قائدانہ رول ادا کررہا ہے۔

بھارت ایسٹونیا بزنس فورم  سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا بھارت  میں اقتصادی شرح ترقی  کئی برسوں سے 7 فیصد سے اوپر  رہی ہے اور  امید ہے کہ یہ  2025 تک  50 ارب ڈالر والی معیشت بن جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ  ایسٹونیا کی آئی ٹی کی صلاحیتوں اور  اختراعی ماحول  کے پیش نظر  بھارت  اور ایسٹونیا کی  آئی ٹی کمپنیوں ، سائبر سکیورٹی اور اسی طرح کی  کمپنیوں میں  ٹیکنالوجی ساجھیداری قائم کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

 ایسٹونیا کی  ای- ریزیڈینسی اسکیم  کی ستائش کرتے ہوئے  ، جس میں  تقریبا  2200 بھارتیوں کو ایسٹونیا کے  ای- ریزیڈینٹس بنایا گیا ہے۔ نائب صدر نے کہا کہ اس سے بھارتی کمپنیاں  اور  صنعت کار  ایسٹونیا کو  بالٹک  ، نورڈک اور یورپی مارکیٹوں میں داخلے  کے دروازے کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔

ایسٹونیا اور بھارت کے درمیان  172 ملین ڈالر کی باہمی تجارت  کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے  دونوں ملکوں کے درمیان  تجارت میں اضافے اور اقتصادی تعاون  پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی کمپنیاں  آئی ٹی  اور سائبر سکیورٹی اور ایسے ہی شعبوں میں ٹیکنالوجی ساجھیداری  کرسکتی ہیں۔ انہوں نے ایسٹونیا کے تاجروں کو  میک ان انڈیا  ، ڈیجیٹل انڈیا  جیسے اہم پروگراموں سے فائدہ اٹھانے اور  بھارت ، جنوبی ایشیا ، یورپ  اور افریقہ  کے بازاروں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے  بھارت میں مینو فیکچرنگ  پر غور کرنے  کے لئے مدعو کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے بھارتی برادری سے خطاب کرتے ہوئے  بھارتی معیشت کو  تیزی سے فروغ دینے کی خاطر  حکومت کے ذریعے شروع کئے گئے  پروگراموں اور مختلف اسکیموں کو اجاگر کیا اور بھارتی برادری سے اپیل کی کہ وہ  پانچ کھرب ڈالر والی معیشت  بنانے میں بھارت کا ساتھ دیں۔

نائب صدرجمہوریہ کے دورے کے موقع پر  بھارت اور ایسٹونیا کے درمیان  سائبر سکیورٹی  اور  سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے ویزا  سے استثنیٰ  کے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے۔ ای- حکمرانی  سے متعلق  ایک معاہدے پر بھی  دستخط کئے گئے۔

نائب صدرجمہوریہ نے  وابادوسے چوک پر  واقع یاد گار پر گل دائرہ نذر کرکے ایسٹونیا کی جدو جہد آزادی کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More