نئی دہلی: آج نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے بھارتی موسیقی کے آلات کی مدھر ہم آہنگی کو بڑھانے کے لئے موسیقاروں اور سائنسدانوں کے درمیان تال میل کی ضرورت پر زوردیا۔
چنئ میں ایک تقریب کے دوران ’’ میوزیکل ایکسیلینس آف مردنگ ‘‘ کے بارے میں ایک موضوعی کتاب کی شروعات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اسے ایک راستہ بنانے والی کوشش قرار دیا ،جس میں جدیدسائنس کے آلات کو پرانے مردنگ کے آلات میں استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
کتاب کے مشترکہ مصنفین ،مردنگ فنکا ر ڈاکٹر امایل پورم کے شوا رمن ،سائنسدانوں ڈاکٹر ٹی راماسامی اور ڈاکٹر ایم ڈی نریش کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس موضوعی رسالے نے سائنسی اعتبارسے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہمارے آباواجداد انسانی اختراع پسندی کے ذریعہ موسیقی میں مہارت کا اظہار کرسکتے تھے۔ اسے فروغ دے سکتے تھے اور ڈیزائن کرسکتے تھے۔
جناب نائیڈ و نے کہا کہ یہ کتاب تین مقاصدکوپورا کرتی ہے ۔ پہلی بات تو یہ کہ یہ کتاب موسیقی اور سائنس کے درمیان تال میل کی ایک مضبوط علامت ہے ۔ دوسرا یہ کہ یہ مردنگ کے سلسلے میں مستقبل کی ریسرچ کے لئے نئے مواقع پیدا کرتی ہے اور آخری بات یہ کہ یہ بھارت کی جنوبی موسیقی کو عالمی موسیقی برادری تک پہنچانے کا کام انجام دیتی ہے ۔
اس طرف اشارہ کرتے ہوئے مصنفین نے جو تحقیق پیش کی ہے وہ بھارت کے پرانے موسیقاروں کی ٹکنالوجی کی ضرورتو ں و سائنس کے ذریعہ پورا کرنے کی پہلی مثال ہے ، نائب صدر جمہوریہ نے اس طرح کی مزیدکوششوں کی ضرورت پر زوردیا۔
اس طرف اشارہ کرتےہوئے کہ موسیقی اورسائنس کے ملاپ یا سنگم کا ہمہ جہت مثبت اثر مرتب ہوگا ، انہوں نے نوجوان نسل کو بھارت کے عظیم فنون موسیقی اور ہنر مندی سے آگاہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔
اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ فن ،موسیقی ،علاج اوربہت سے دیگر علوم دراصل علم کے امتزاج کا نتیجہ ہیں ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا کا ذہن رفتہ رفتہ تمام فنی نظامو ں کی یکجائی کی تصور کی طرف آتاجارہا ہے ، جس کا خاکہ ہمارے عظیم مفکروں نے پیش کیا تھا۔
جناب نائیڈو نے موضوعی کتاب کو اس طرح کی یکجائی کا نقش اول قرار دیا ، جو تمام سرحدوں اور تسلسل سے ماورا ہے ۔ انہوں نے کہا : ’’یہ ایک ایسا شعبہ علم ہے ،جو موسیقی کو سائنس کے ساتھ جوڑتا ہے ،یہ روایت کو جدیدیت سے الگ کرنے کی نہیں بلکہ اس کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرتا ہے ۔‘‘
بھارت کی موسیقی میں اومایل پور م شوارمن کے رول کی تعریف کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ فنکاروںکی اگلی نسل کے لئے فیضان کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بھارتی موسیقی کی جڑیں وید لٹریچر میں تلاش کی جاسکتی ہیں۔ خاص طور پر سام وید میں ، انہوں نے کہا کہ ہمارے قدیمی موسیقی نظام سے وابستہ ہر ایک سُر اور الفاظ کی بندش کو محفو ظ رکھا جانا چاہئے اور اس کی تشہیر کی جانی چاہئے۔
بھارتی ثقافت کی حفاظت کرنے اور اس کو باقی رکھنے کی ضرورت کواجاگر کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھارتی ثقافت اور کلاسیکی موسیقی کی گوناگونیت کو آگے بڑھانے کے لئے اجتماعی کوششیں کی جانی چاہئیں تاکہ ایک بھارت – سریشٹھ بھارت کے ویژن کو حاصل کیا جاسکے ۔
اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ موسیقی اورسائنس کے ذریعہ امن حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ ان کے اندر یہ خصوصیت ہے کہ مذہب اور علاقے سمیت تمام رکاوٹوںکو عبور کرکے انسانوںکو آپس میں جوڑ سکتے ہیں۔
اس سے پہلے تقریب کے آغاز میں نائب صدر جمہوریہ ، مردنگ کے ماہر جناب اومایل پور م شوارمن کی مسحور کن فنکاری سے لطف اندوز ہوئے ۔
تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت تمل ناڈو کے ماہی گیری ،عملے اور انتظامی اصلاحات کے وزیر ڈاکٹر اومایل پور م شوارمن بھارت سرکار کے سائنس وٹکنالوجی کے محکمے کے سابق سکریٹری جناب جیہ کمار ،چنئی میوزک اکیڈمی کے صدر ڈاکٹر راما سامی ،جناب این مرالی اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے ۔