16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ منگل کے روز آندھرا پردیش کے کونڈپاوولورو گاؤں میں این آئی ڈی ایم کے جنوبی کیمپس کا سنگ بنیاد رکھیں گے

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جہوریہ ہند جناب وینکیانائیڈو منگل یعنی 22 مئی 2018 کو آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع کے گنّاورم منڈل کونڈپاوولورو گاؤں میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) کے جنوبی کیمپس کی امارت کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجو اور مرکزی و ریاستی حکومت کے دیگر اہلکار اس تقریب میں شریک ہوں گے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) وزارت داخلہ کی ماتحتی میں کام کرنے والا ایک پریمیئر سرکاری ادارہ ہے۔این آئی ڈیم ایم نے آندھرا پردیش تنظیم نو قانون 2014ء کے پس منظر میں آندھرا پردیش میں جنوبی کیمپس قائم کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔این آئی ڈی ایم جنوبی کیمپس عبوری طور پر فی الحال ریاست میں آندھرا پردیش کےباپتلا ، گُنٹور میں واقع ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ(اے  پی ایچ آر ڈی آئی) کے کیمپس  سے کام کررہا ہے۔ریاستی حکومت نے کونڈپاوولورو گاؤں میں اس کے مستقل جنوبی کیمپس کے قیام کے لئے این آئی ڈی ایم کو دس ایکڑ زمین الاٹ کی  ہے۔ مرکزی حکومت نے 36.76 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے جنوبی کیمپس کی تعمیر کو منظوری دی ہے۔

این آئی ڈی ایم کا جنوبی کیمپس علاقائی ضرورتوں کے مطابق اپنی ٹریننگ او رصلاحیت سازی کے ذریعے زمینی سطح کے امور پر زیادہ توجہ مرکوز کرے گا، جن میں ضلع اور مقامی سطح کی منصوبہ بندی دور دراز علاقوں کو جوڑنا اور آفات بندوبست کو پائیدار ترقی کے اہداف سے جوڑنا شامل ہے۔

این آئی ڈی ایم اپنے پروگراموں کے توسط سے ریزیلئنس سے متعلق اہداف میں تعاون دینے اور مختلف حصص داروں کی صلاحیت سازی کے لئے کام کرے گا۔اس میں ایسے پروگرام ڈیزائن اور ڈیولپ کئے جائیں گے، جس میں خصوصی زور جنوبی ریاستوں کی آفات پر مرکوز ہوگا۔جنوبی ہندوستان  کا جغرافیہ این آئی ڈی ایم کے پروگراموں کی ڈیزائننگ میں اہم رول ادا کرتا ہے، جس میں خاص طورپر ساحلی علاقے دکن کے پٹھار اور مغربی گھاٹ کے پتھریلے علاقے شامل ہیں۔این آئی ڈی ایم کے جنوبی کیمپس کے لئے یہ بات انتہائی اہم ہوگی کہ وہ جنوبی ہند کی ضرورتوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرے اور خود کو اس خطے کے لئے ایک مرکز امتیاز (سینٹر فار ایکسیلینس) کے طورپر فروغ دے۔

ہندوستان نےاقوام متحدہ کے رکن ممالک کے ذریعے اختیار کئے گئے سینڈئی فریم ورک فار ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر) پر دستخظ کیا ہوا ہے اور آفات بندوبست سے متعلق وزیر اعظم کا دس نکاتی ایجنڈہ اس کی اسٹریٹجی اور زمینی سطح پر اس کے نفاذ سے مربوط ہے۔ سینڈئی فریم ورک کے اہداف کی  حصول کے لیے صلاحیت سازی بہت اہم ہے، جس میں ٹریننگ ، تعلیم ، ریسرچ، نالج مینجمنٹ اور عوامی بیداری شامل ہے، کیونکہ آفات کے خطرات کو سمجھنا ، آفات سے متعلق تیاری میں اضافہ کرنا اور ’’بلڈ بیک بیٹر‘‘انسانی زندگیوں ، اثاثوں اور ماحولیات کو قدرتی اور انسانوں کے ذریعے پیدا کردہ تباہیوں سے بچاؤ میں اب بھی سب سے زیادہ اہم ہے۔این آئی ڈی ایم نے حصص داروں کی صلاحیت سازی کے لئے بڑے اقدامات کئے ہیں، لیکن اب بھی خلیج ، مانگ اور توقعات بہت زیادہ ہیں، لہٰذا شراکت داری ، مختلف جغرافیائی خطوں، ریاستوں، اداروں، بین الاقوامی ایجنسیوں اور پرائیویٹ پلیئرز کے درمیان نیٹ ورکنگ وقت کی ضرورت ہے۔

’’شراکت داری کی تشکیل:ڈی آر آر کے لئے صلاحیت سازی‘‘ کے موضوع پر ایک دو روزہ قومی ورکشاپ آج وجے واڑہ میں شروع ہوئی۔ اس کا مقصد مختلف حصص داروں ، ایجنسیوں، عطیہ دہندگان اور حکومتوں کو ایک ساتھ لانا ہے، تاکہ وہ صلاح و مشورہ کرسکیں ، تبادلہ خیال کرسکیں اور باہمی تعاون کے مواقع  کا پتہ لگا سکیں اور اپنے تجربات مشترک کرسکیں۔اس ورکشاپ کا مقصد بھارت کو مختلف حصص داروں کے درمیان شراکت داری کی حوصلہ افزائی کے ذریعے ریاستی اداروں کی صلاحیت سازی میں اضافہ کرکے ہندوستان کو آفات سے نمٹنے کا اہل ملک بنانے کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔اس ورکشاپ میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپونس فورس (این ڈی آر ایف)اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپونس فورس (ایس ڈی آر ایف) کے اہلکاروں ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے)اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی  ایم آئی)، آفات بندوبست کے شعبے میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں اور پیشہ ور افراد کے علاوہ بین الاقوامی اور قومی ماہرین حصہ لیں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More