نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج سابق مرکزی وزیرایس جے پال ریڈی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے اور کہا کہ انہیں اُن کی خطیبانہ صلاحیتوں ، سادگی اور معمولی انسان والے مزاج نیز اصولوں کے تئیں اپنے غیر متزلزل عزم کی وجہ سے جانا جائے گا۔
ایک تیلگو کتاب ’پاڑی بھو جللو‘‘ جو انگریزی کی کتاب 10 نظریات – زراعت کو ترجیح دینے والے نظام اور صنعتی نظام کے درمیان بڑا فرق کا ترجمہ ہے۔ یہ کتاب جنا ب جے پال ریڈی نے لکھی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے آنجہانی رہنما کو ایک نایاب سیاست قرار دیا، جو پوری کی پوری سیاسی دنیا میں مقبول تھے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ عوامی زندگی میں اپنے نظریات اور اپنی شخصیت سے سمجھوتے کئے بغیر دہائیوں تک موجود رہے۔
جناب جے پال ریڈی کے ساتھ لمبے عرصے تک رہنے کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب آندھرا پردیس اسمبلی میں وہ ایک ہی بینچ پر بیٹھتے تھے اور یہ دونوں ہی رہنما قومی پارٹیوں کے ترجمان بنے، اس طرح ان دونوں کے درمیان ایک خصوصی کشش تھی۔
انہوں نے کہ اگرچہ ان کا تعلق مختلف پارٹیوں اور نظریات سے تھا لیکن ان کی دوستی میں کبھی کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔
جناب ریڈی کی تقاریر میں ایک مضبوط عوام حامی فلسفیانہ نظرئیے کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے انہیں ایک ایسا تجزیہ کار قرار دیا جس نے ادب ، فلسفہ اور مختلف ملکوں کے اقتصادی نظریات کا مطالعہ کیا اور اسی مطالعے کی روشنی میں انہوں نے سیاست کو دیکھا۔
جناب ریڈی کی قانون سازی کے کام میں سنجیدگی اور برد باری کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ کسی بھی معاملے کا گہرائی سے مطالعہ کرتے تھے اور اسمبلی یا پارلیمنٹ میں اس معاملے پر اظہار خیال سے پہلے ایک منطقی مشاہدہ پیش کرتے تھے۔
کتاب کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے، جس میں جمہوریت سے سرمایہ دارانہ نظام تک اور ماحولیات پر توجہ دینے سے لے کر عالمگیریت تک کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کیا گیا ہے، جناب نائیڈو نے خوشی کا اظہار کیا کہ جناب ریڈی نے وطن پرستی کو مقبول بنایا۔
کتاب میں جناب جے پال ریڈی کی طرف سے ظاہر کئے گئے نظریات کو سراہتے ہوئے کہ ملک کے گونا گوں جغرافیائی حالات نے شاعروں اور فلسفیوں پر گہرا اثر ڈالا کہ وہ زماہ قدیم سے بھارت کے ثقافتی اتحاد پر زور ڈالیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وید کے دور سے لے کر موجودہ دور تک بھارت کو ہمیشہ ہی ایک واحد ثقافتی ملک کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
اپنے دوستوں کے ساتھ اپنے ذاتی رشتوں کو یاد کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ جب جے پال نے یہ کتاب انگریزی میں لکھی تو وہ مجھ سے ذاتی طور پر ملے اور مجھے یہ کتاب پیش کی۔ لیکن مجھے دکھ ہے کہ آج وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں، جب ہم ان کی مادری زبان تیلگو میں اس کتاب کا اجراء کر رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس بی سدرشن ریڈی، آر بی آئی سابق گورنر جناب وائی بی ریڈی ، سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری جناب سیتا رام یچوری ، آنجہانی ایس جے پال ریڈ ی کی اہلیہ محترمہ لکشمی اور اس کتاب کے تیلگو متر جم جناب کے بھاسکرم بھی ان اہم شخصیتوں میں شامل ہیں جنہوں نے اس کتاب کے اجراء کی تقریب میں ورچول طریقے سے شرکت کی۔