نائب صدر جمہوریہ شری ایم وینکیا نائیڈو نے آج سابق وزیر اعظم شری پی وی نرسمہا راؤ کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ نائب صدر نے ایک ایسی نازک صورت حال میں معاشی اصلاحات کو شروع کرنے میں شری راو کے ذریعہ نبھائے گئے اہم رول کو یاد کیا جب بھارتی معیشت زوال کی کگار پر پہنچ گئی تھی۔
ایک فیس بک پوسٹ میں شری نائیڈو نے شری راؤ کے ذریعہ ملک کی معیشت کو لبرلائز کرنے کے لئے شروع کئے گئے اقدامات کا تذکرہ دیا۔ نائب صدر نے یاد دلایا ، “شری راو نے لائسنس راج کے تحت عائد پابندیوں کو ختم کرنے ، لال فیتہ شاہی کو کم کرنے اور ہندوستانی صنعتوں کو مزید مسابقتی بنانے کی کوشش کی‘‘۔
یہ کہتے ہوئے کہ سابق وزیر اعظم نے تجارتی لبرلائزیشن اور عالمی معیشت بالخصوص مشرقی ایشیائی معیشتوں کے ساتھ ہندوستانی معیشت کے دوبارہ انضمام کی بنیاد رکھی ہے ، نائب صدر نے کہا: “یہ ایک ایک بڑی تبدیلی تھی کیونکہ پہلے کی حکومتوں کی داخلی معاشی اورنٹیشن سے نکل کر عالمی سطح پر مربوط ترقی کی نئی دھارا سے جڑنے کا عمل شروع ہو رہا تھا‘‘۔
شری نائیڈو نے کہا کہ وہ ایک مصلح تھے اور وہ چاہتے تھے کہ دنیا میں کہیں بھی جو کچھ بھی بہتر ہو رہا ہے، اس سے ہندستان ضرور ہی سبق لے۔ وہ چاہتے تھے کہ بحران کو ایک موقع میں بدل دیا جائے۔
نائب صدر نے کہا کہ اس کے بعد کے سالوں میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی نمو اور حال کے برسوں میں ملک کی سب سے تیزی سے بڑھتی معیشت کے طور پر ملک کے ابھرنے کے لئے زبردست کریڈٹ شری راو کو دیا جانا چاہئے۔
اصلاحات کو جاری رکھنے کی ضرورت پر آہستہ آہستہ ملک میں ایک وسیع اتفاق رائے بننے کی طرف دھیان دلاتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شری اٹل بہاری واجپئی نے اصلاحات میں تیزی لائی، جبکہ موجودہ وزیر اعظم ، جناب نریندر مودی اصلاحات کو اور بھی تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔
شری راو کے ذریعہ قومی نیوکلیائی سیکورٹی کے لئے بھی ایک مضبوط بنیاد رکھے جانے کی طرف دھیان دلاتے ہوئے نائب صدر نے کہا ’’ خارجہ پالیسی میں بھی انہوں نے جرات مندانہ اقدامات کئے۔ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے۔ انہوں نے بھارت اور امریکہ کو ایک ساتھ لا کر ان کے درمیان دہائیوں سے ٹھنڈے پڑے رشتوں میں نئی جان پھونکی‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم پنجاب اور کشمیر میں علیحدگی پسند تحریکوں پر قابو پانے میں بھی کافی حد تک کامیاب رہے تھے۔
نائب صدر نے کہا کہ مشرق کی طرف دیکھو ( لک ایسٹ) پالیسی کا آغاز کرنے اور مقامی اداورں کو آئین کے 73 ویں اور 74 ویں آئینی ترامیم کو پاس کرنا، یہ سبھی وزیر اعظم کے طور پر شری راو کی مدت کار میں ہوئے۔