17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے قبائلی ثقافت کے تحفظ اور اس کے فروغ کے لئے معاشرے کے تمام طبقات سے فعال شراکت پر زور دیا

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج قبائلی ثقافت کے تحفظ اور ترویج کے لئے معاشرے کے تمام طبقات سے فعال شراکت کی اپیل کی۔

آج مدھیہ پردیش کے رام نگر میں ‘آدیواسی مہوتسو -2020’ سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ قبائلی برادری ہندوستان کی قدیم ثقافت اور اقدار کی نمائندگی کرتی ہیں۔ “ہماری نوجوان نسلوں کو ان کی ابدی اقدار اور روایات سے آگاہ کیا جانا چاہئے،” انھوں  نے کہا۔

جناب  نائیڈو نے اس حقیقت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا کہ پچھلے 50 سالوں میں تقریباً 250  زبانیں ختم  ہوگئیں اور ان میں سے زیادہ تر معدوم ہونے والی زبانیں قبائلی برادری کی ہیں۔ انہوں نےاس خواہش کا اظہار کیا کہ یونیورسٹیاں مقامی قبائلی ثقافت کا تحفظ اور فروغ کریں ۔ انہوں نے کہا ، ‘‘جب کوئی زبان مر جاتی ہے تو یہ ثقافت ، تہذیب اور تخلیقی روایت کے خاتمے کی علامت ہے’’۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی ثقافت کا تحفظ صرف حکومتوں کی ذمہ داری نہیں ہے اور انہوں نے ملک کے نوجوانوں کو قبائلی تاریخ اور ورثے کی دیکھ بھال کی تلقین کی۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘جب ہوٹل غیر ملکی کھانا پیش کر سکتے ہیں تو  وہ مقامی قبائلی ذائقوں کو کیوں فروغ نہیں دے سکتے ہیں جو ہماری جسمانی حالت اور آب و ہوا کے لیے زیادہ موزوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ شہر کے نوجوان قبائلی موسیقی اور آلات کو اپنا مشغلہ کیوں نہیں بناتے ہیں؟

انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ امرکنتک میں قومی قبائلی یونیورسٹی کام کرنے لگی ہے۔ صدر جمہوریہ نے دانشوروں کو قبائلی زبان ، ادب ، لوک گیت ، دستکاری وغیرہ پر تحقیق کرنے کی تاکید کی۔

انہوں نے کہا ، ‘‘ہمیں روایتی قبائلی علم کو اپنی فکری اور علمی گفتگو میں شامل کرنا چاہئے ورنہ مستقبل میں یہ تعلیمی نظام معدوم ہوجائے گا’’۔

قبائلی طرز زندگی کی موزونیت پر روشنی ڈالتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ نے کہا ، ‘‘آج جب دنیا عالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلیوں نیز قدرتی آفات جیسے مسائل سے دوچار ہے ، ہماری قبائلی برادری ہمیں پائیدار ترقی کی راہ دکھاسکتی ہے۔ ’’

انہوں نے فطرت کا احترام کرنے اور اپنے ماحول  نیز  سبھی جانداروں کے ساتھ ہم آہنگ تعلقات برقرار رکھنے پر قبائلی برادری کی تعریف کی۔ ان کو قبائلی ثقافتوں کی عظیم خصوصیات قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا ان برادریوں سے بہت کچھ سیکھ سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا ، ‘‘فطرت کا بے دریغ استحصال تباہ کن نتائج کا باعث ہوگا’’۔

جناب  نائیڈو نے مزید کہا کہ منفرد طرز زندگی اور ثقافت کے باوجود بھی قبائلیوں کو ہندوستان کے ترقیاتی سفر میں برابر کا شریک بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ اور مقامی برادریوں کے مابین مستقل اور تعمیری بات چیت کی ضرورت ہے۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی نے کسی بھی مسئلے کا حل نہیں نکالا ہے اور بیلٹ کا طریقہ بُلیٹ  سے بہتر ہے۔

انہوں نے قبائلی علاقوں کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد آئینی شقوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہماری قبائلی برادریوں کی ترقی کو جامع ترقی کی شرط قرار دی۔

قبائلی برادریوں  کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد سرکاری اسکیموں جیسے ون بندھو کلیان یوجنا، جنگلاتی پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا حوالہ دیتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے  حالیہ اعلان کردہ  400 نئے ایکلویہ اسکولوں کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا۔

انہوں نے قبائلی برادریوں میں خواندگی کی اوسط سے کم شرح پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں۔ انہوں نے سب سے خاص طور پر اپنی بیٹیوں کو اسکول بھیجنے اور بیٹی بچاؤ – بیٹی پڑھاؤ تحریک کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔

قبائلی نوجوانوں میں کاروبار کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، جناب  نائیڈو نے صلاح دی کہ ٹریفیڈ (ٹی آر آئی ایف ای ڈی) کو ‘کھادی اینڈ ویلج انڈسٹریز کمیشن’ کے وسیع مارکیٹنگ نیٹ ورک سے جوڑنے سے قبائلی دستکاروں کو  ایک بڑی منڈی تک رسائی حاصل ہوگی۔ انہوں نے قبائلی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ کو مزید بہتر بنانے کی تجویز بھی دی۔

مختلف قبائلی جدوجہد اور تحریکوں جیسے منڈا بغاوت ، سنتھال بغاوت کا ذکر کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ نوآبادیاتی استحصال اور جبر کے خلاف قبائلی برادری نے سب سے پہلے آزادی کی جنگ لڑی۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘قبائلی ہیرو جیسے برسا منڈا ، سدھو ، کنہو ، رانی اونتی بائی  سبھی کے لئے ایک ترغیب ہیں اور ان کی زندگی کی کہانیاں ہمارے اسکولوں میں بچوں کو پڑھائی جانی چاہیے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ تبھی ہماری تاریخ مکمل اور جامع ہوگی۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس امر پر  اطمینان کا اظہار کیا کہ اس سال کے پدم ایوارڈ میں بھی حکومت نے ان لوگوں کی شناخت کی ہے جنہوں نے قبائلی ثقافت کے استحکام اور فروغ کے لیے نیز  قبائلی برادری کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی زندگی وقف کردی۔

سیاحت و ثقافت کے مرکزی وزیر ، جناب پرہلاد سنگھ پٹیل ، اسٹیل کے مرکزی وزیر مملکت ، جناب فگّن سنگھ کلاستے ، مرکزی وزیر مملکت برائے قبائلی امور ، محترمہ رینکا سنگھ  اور علاقے کے عوامی نمائندوں کے علاوہ مختلف جانی مانی ہستیاں اس موقع پر موجود تھیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More