نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے پرائیویٹ اسپتالوں، میڈیکل کالجوں، نرسنگ انسٹی ٹیوشنز اور طبی برادری کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے متعلقہ پڑوس کے اسکولوں کو گود لیں اور دافع صحت دیکھ ریکھ کے بارے میں طلبا کو مشورہ دیں۔
کینسر، دل کے عارضوں اور ذیابیطس سمیت بڑھتی ہوئی غیرسنچاری بیماریوں (این سی ڈی) کا ذکر کرتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے واضح کیا کہ جدید طرز زندگی سے جو تبدیلیاں آئی ہیں انھوں نے این سی ڈیز میں اضافہ کیا ہے۔ انھوں نے پرائیویٹ اسپتالوں، اور دیگر اداروں سمیت طبی برادری سے کہاکہ وہ اسکولوں اور کالجوں میں پہنچیں اور طرزِ زندگی سے متعلق بیماریوں کے خطرات کے بارے میں طلبا میں بیداری پیدا کریں۔
آج چنئی میں این جی ایم ہیلتھ کیئر کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ڈاکٹروں، اداکاروں اور میڈیا ہاؤسیز سے اپیل کی کہ وہ مشقت سے بچنے اور غیرصحت مند کھانے پینے کی عادتوں کو چھوڑنے کی ضرورت کے بارے میں لوگوں میں خصوصی طور پر نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمے داری کی طرز پر پروفیشنل سماجی ذمہ داری کو پورا کریں۔
جناب وینکیا نائیڈو نے بڑھتی ہوئی غیر سنچاری بیماریوں کے خلاف ملکی سطح پر ایک تحریک شروع کرنے کی بھی اپیل کی۔ عالمی صحت تنظیم کے ذریعے 2017 میں جاری کیے گئے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ہندوستان میں تقریباً 61 فیصد اموات کی وجہ غیرسنچاری بیماریاں ہوتی ہیں جن میں دل کے عارضے، کینسر اور ذیابیطس شامل ہیں۔انھوں نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن سے کہا کہ وہ لوگوں، خصوصی طورپر اسکول اور کالج کے طلبا کے درمیان بیداری پھیلانے میں قائدانہ رول ادا کریں
جناب نائیڈو نے کہا کہ شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں این سی ڈی کلینک قائم کرنے کی فوری ضرورت ہے اور پرائیویٹ سیکٹر کو ایسے کلینک قائم کرنے میں اہم رول ادا کرنا چاہیے۔
صحت دیکھ ریکھ کی خدمات فراہم کرائے جانے میں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود شہری اور دیہی علاقوں میں فراہم کرائے جانے والی صحت دیکھ ریکھ خدمات میں بہت زیادہ فرق پایا جاتا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے پرائیویٹ سیکٹر اور ایم جی ایم ہیلتھ کیئر جیسے اسپتالوں سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور دور دراز کے علاقوں سمیت دیہی علاقوں تک جدید صحت دیکھ ریکھ سہولتیں پہنچانے میں حکومت کی کوششوں میں تعاون کریں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت کے ذریعے شروع کی گئی آیوشمان بھارت اسکیم صحیح سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے کیونکہ یہ دس کروڑ غریب اور کمزور خاندانوں کو جامع بیمہ کوریج فراہم کراتا ہے اور ہندوستان بھر میں اس کا مقصد ایک لاکھ پچاس ہزار صحت کے مراکز قائم کرنے کا ہے۔
تقریباً چھ لاکھ ڈاکٹروں اور دو ملین نرسوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس مشکل کو حل کرنے کے لیے پرائیویٹ اور سرکاری دونوں شعبے مل کر کام کریں۔ انھوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ ملک میں مزید میڈیکل کالج، اسپتال اور صحت کے بنیادی ڈھانچے قائم کئے جائیں تاکہ لوگوں کو موزوں اورسستے علاج کی خدمات فراہم کرائے جاسکیں۔
جناب وینکیا نائیڈو نے خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں تکنیکی طور پر جدید بنیادی اور ثانوی صحت دیکھ ریکھ مراکز فراہم کرانے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اختیار کیے جانے کی بھی اپیل کی۔
اس موقع پر تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت، تمل ناڈو کے نائب وزیر اعلیٰ جناب اوپنیر سیلوم، تمل ناڈو حکومت کے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر سی وجیا بھاسکر، ماہی گیری کے وزیر جناب ڈی جیا کمار، ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے مینیجنگ ڈائرکٹر جناب ایم کے راج گوپالن، ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے سی ای او ڈاکٹر راہل مینن، ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے ڈائرکٹر ڈاکٹر پرسانت راج گوپالن اور دیگر معززین موجود تھے۔