23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے کسانوں کے معاملات کے جلد اور معقول حل کی امید کا اظہار کیا

Urdu News

نئی دہلی، صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج امید ظاہر کی ہے کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کی طرف سے اٹھائے گیے معاملات پر ایک معقول حل تلاش کر لیا جائے گا کیونکہ حکومت اور کسان دونوں ہی ایک دوسرے سے بات کرنے کے خواہشمند ہیں۔

ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جس کا مشترکہ طور پر اہتمام رائیدو نیستم اور مپاوراپو فاؤنڈیشن نے حیدرآباد میں موچنتل میں  سورن بھارت ٹرسٹ نے کیا تھا۔ نائب صدر جمہوریہ نے ان میڈیا رپورٹ کا ذکر کیا جن میں احتجاج کرنے والے کسانوں کی مانگوں کا اظہار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے نمائندوں کے جواب کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ انہیں میٹنگ کے لیے کچھ وجوہات کا امکان نظر آتا ہے ۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق ایک دوسرے کے موقف کو سمجھنے کی بنیاد پر میٹنگ طے کریں گے۔ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ دونوں فریقوں کے درمیان ایک نتیجہ خیز اور معنی خیز مذاکرات ہوں گے۔

نائب صدر جمہوریہ نے اشارہ دیا کہ زرعی مصنوعات کی ، بندشوں سے آزاد مارکیٹنگ کا مطالبہ طویل عرصے سے جاری تھا جس کے بارے میں خود انہوں نے کئی بار کہا تھا۔ ’ایک ملک ایک خوراک زون‘ کا مطالبہ طویل عرصے سے جاری تھا۔

یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ ملک کی ترقی کسانوں کی ترقی سے وابستہ ہے، جناب نائیڈو نے کسانوں کی ہمدردی کا موازنہ ایک ماں سے کیا اور کہا کہ یہ ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ کسانوں کی حمایت کرے۔ انہوں نے مشکل حالات کے سامنے کے باوجود ریکارڈ اناج پیدا کر کے عالمی وبا کے دوران ملک کی عظیم خدمت انجام دی۔ انہوں نے عالمی وبا کے دوران ڈاکٹروں  ، صفائی کارکنوں، پولیس اور میڈیا عملے کی کوششوں کی ستائش کی۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ مرکز اور ریاستی سرکاروں کو کسانوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ٹیم انڈیا کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مناسب قیمتوں کی یقین دہانی کے علاوہ کسانوں کو بروقت اور مناسب شرح پر قرضے فراہم کیے جانے چاہیئں۔ اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ کولڈ اسٹوریج کی سہولیات اور گوداموں کی تعداد میں ہر سطح پر اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر  تحصیل میں  ایک کولڈ اسٹوریج کی سہولت ہونی چاہیے۔

اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ بھارت کے عوام نے زراعت کو ہمیشہ  ایک اعلیٰ حیثیت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہمارے تہوار اور رسوم کا گہرا تعلق زراعت سے ہے۔

ایف اے او کا ذکر کرتے ہوئے جس میں آئندہ دنوں میں  کھانے کے بحران کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے ۔ جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اگر ہم اپنے کسانوں کی مدد کریں گے تو بھارت میں نہ صرف سب کے لیے اناج کی یقین دہانی ہوگی بلکہ یہ دنیا کو بھی خوراک فراہم کر سکے گا۔

جناب نائیڈو نے کسانوں کی بہبود کے لیے بہت سی اسکیموں پر عمل درآمد کے لیے مرکزی حکومت کی تعریف کی۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت مٹی کی زرخیزی سے متعلق کارڈ کی اسکیم ، وزیراعظم کی کرشی سینچائی یوجنا ، وزیراعظم کی فصل بیمہ اسکیم اور الیکٹرانک نیشنل ایگری کلچر مارکٹ (ای نیم)، جیسی بہت سی اسکیموں کے ذریعے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے۔

زراعت کے شعبے میں ترقی کی خاطر نائب صدر جمہوریہ نے عام میں زراعت سے متعلق منظر نامے میں تبدیلی کے لیے کہا۔ انہوں نے نوجوانوں سے زور دے کر کہا کہ وہ زراعت کو ترقی دینے میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیں۔

پروفیسر سروریڈی وینکو ریڈی کو زندگی بھر کی خدمات کے صلے میں انعام دیا گیا اور برگیڈیئر پوگولا گنیش کو نائب صدر جمہوریہ نے کرشی رتن کے ایوارڈ سے نوازا ۔ ایکسٹینشن افسران ، سائنسدانوں ، زراعت سے متعلق صحافیوں  سے متعلق مختلف فلموں کے پروڈیوسرز کو بھی انعامات سے نوازا گیا۔

جناب نائیڈو نے رائیڈو نیستم کے بانی پدم شری انعام یافتہ جناب یدلاپلی وینکٹیشور راؤ کو بھی اس کے زراعت سے متعلق اس کے ماہانہ رسالے کے ذریعے زرعی برادری کی مدد کرنے پر انہیں سراہا۔ انہوں مپاوراپو فاؤنڈیشن کے بانی جناب ہرشوردھن  کو بھی اس سال کے مختصر فلم کے مقابلوں کے فاتحین کو مدد دینے کے لیے آگے آنے پر سراہا۔

اس سے پہلے دن میں جناب وینکیا نائیڈو نے ٹرسٹ کے کھلے صحن میں سورن بھارت ٹرسٹ میں تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ ڈسپلین برقرار رکھیں۔، صحت بخش کھانا کھائیں اور ہمیشہ چست درست رہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں اور ضرورت ہے کہ ان کی ہنر مندی کو لگاتار تربیت کے ذریعے تازہ شکل دی جائے۔

رائیدو نیستم کے بانی جناب یدلاپلی وینکٹیشور راؤ ، مپاورپو فاؤنڈیشن کے بانی جناب مپاورپو ہرش وردھن ، سورن بھارت ٹرسٹ حیدرآباد چیپٹر کے صدر جناب چیگوروپتی  کرشن پرساد ، انعام یافتگان، تربیت یافتگان  اور دیگر شخصیتوں نے بھی شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More