نئی دہلی، وزیر مملکت ( صحت و کنبہ بہبود ) محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج ( ایل ایچ ایم سی ) کی جانب سے فراہم کردہ اطلاع کے مطابق لال بہادر شاستری اسپتال ( جی این سی ٹی دلّی کے تحت ) کے تعاون و اشتراک سے کلیان پوری اربن ہیلتھ سینٹر ( ایل ایچ ایم سی کے تحت ) ، کمیونٹی میڈیسن 2017-2014 ء کے محکمے میں ایم ڈی تھیسس کے ایک جزو کے طور پر کئے گئے ایک مطالعے کے بعد یہ چیز روشنی میں آئی ہے کہ ذیابیطس کے علاج پر فی کس سالانہ مصارف 8958.00 روپئے آتے ہیں ۔
چونکہ صحت عامہ اور اسپتال ریاستی موضوع کے تحت آتے ہیں ، لہٰذا قابل رسائی ، واجبی اور کوالٹی کی حامل حفظان صحت کی خدمات کی فراہمی کی ذمہ داری متعلقہ ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے ۔ قومی صحتی مشن کے تحت حفظان صحت کے سلسلے میں عائد ہونے والے ذاتی اخراجات میں تخفیف لانے کی غرض سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو امداد فراہم کرائی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنی جانب سے پیش کئے جانے والے پروگراموں کے نفاذ سے متعلق منصوبوں میں متذکرہ ضروریات کی بنیاد پر اپنے یہاں حفظان صحت کے نظام کو مستحکم بنا سکیں ۔
حکومت ہند کینسر ، ذیابیطس ، امراض قلب اور فالج اور لقوہ وغیرہ جیسی بیماریوں ( این پی سی ڈی سی ایس ) کے تحت روک تھام کا قومی پروگرام ، قومی صحت مشن کے تحت نافذ کر رہی ہے ۔ اس پروگرام کے مقاصد میں ، بیداری پیدا کرنا ، تشخیصی اور معالجاتی سہولتوں سمیت مختلف سطحوں پر ضلعی اسپتالوں اور کمیونٹی ہیلتھ مراکز پر این سی ڈی شفا خانوں کے قیام کے ذریعے درکار سہولتیں فراہم کرنا شامل ہے ۔
امراض کے جلد از جلد تشخیص کئے جانے ، مشترکہ این سی ڈی ( ذیابیطس ، ہائپر ٹینشن اور کینسر یعنی منہ ، چھاتی اور بچہ دانی کا کینسر ) کے سلسلے میں روک تھام کے اقدامات 18-2017 ء کے دوران ملک کے 100 اضلاع میں کئے گئے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں امراض کی تشخیص اور معالجے کو ہر ممکن طور پر جلدی سے جلدی شروع کیا جا سکے گا اور ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کو روکا جا سکے گا اور ذیابیطس کے مریضوں پر عائد ہونے والے مالی بوجھ کو کم کیا جا سکے گا ۔
حکومت ہند اپنے اسپتالوں کے ذریعے ملک میں حفظان صحت کی خدمات کی فراہمی کے لئے ریاستی حکومتوں کی کوششوں میں مدد فراہم کرتی ہے ۔ پردھان منتری سواستھیہ سرکشا یوجنا ( پی ایم ایس ایس وائی ) کے تحت 6 نئے اے آئی آئی ایم ایس قائم کئے گئے ہیں اور شناخت شدہ میڈیکل کالجوں کا درجہ بڑھایا گیا ہے ، جس کے نتیجے میں ذیابیطس سمیت این سی ڈی امراض کے علاج کے لئے سہ سطحی حفظان صحت سہولتیں فراہم ہو سکیں گی ۔
کوالٹی کی حامل جینرک دوائیں تمام لوگوں کو ‘ جن اوشدھی اسکیم ’ کے تحت ریاستی حکومتوں کے تعاون و اشتراک سے فراہم کرائی جا رہی ہیں ۔