نئی دلّی ، سڑک ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں، جہاز رانی ، آبی وسائل ، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج ساگر مالا پروجیکٹ کے تحت ٹوٹی کورن میں وی او چدمبارانر بندر گاہ پر ایک ٹرک پارکنگ ٹرمنل کا افتتاح کیا ، جو 23.69 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے ۔ اس ٹرمنل میں 200 ٹرکوں کی پارکنگ کی صلاحیت ہے ۔ خزانہ اور جہاز رانی کے وزیر مملکت جناب پون رادھا کرشنن بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
جناب نتن گڈکری نے پورٹ انفارمیشن سینٹر کا بھی افتتاح کیا ، جسے 1.89 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے ۔ اس انفارمیشن سینٹر میں 60 ایل ای ڈی پینل ہیں ، جس میں بندر گاہ کی ارتقا اور ترقی کی جھلک پیش کی گئی ہے ۔ سی پورٹ کی مکمل معلومات کے لئے ٹچ اسکرین کیوسک نظام موجود ہے ، جس میں جہاز رانی ، ہندوستانی بندر گاہوں ، ایگزم تجارت ، فوٹو گیلری اور ویڈیو گیلری شامل ہے ۔
اس موقع پر ایک ایڈیشنل کنٹینر برتھ کو بھی چالو کیا گیا ، جس کی صلاحیت 7.20 ایم ٹی پی اے ( 6 لاکھ ٹی ای یو ) ہے ۔ یہ پروجیکٹ 312.23 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے ۔ بندرگاہ کی موجودہ صلاحیت 65.90 ملین ٹن ہے اور اس میں 15 برتھ ہیں ۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے ساگر مالا پروگرام میں تمل ناڈو کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2.5 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ 100 زیادہ پروجیکٹ اس پروگرام کے تحت زیر غور ہیں ۔ ٹوٹی کورن بندر گاہ کی اہمیت اور بجلی تیار کرنے کے لئے کوئلے کی سپلائی میں اس کے رول کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بندر گاہ کی گہرائی اسے مین لائن کے جہازوں کو ریاست کے صنعتی علاقوں سے کنٹینر برآمد کرنے کے لئے ممکن بنا سکے گی ۔ اس سے غیر ملکی بندر گاہوں پر ٹرانس شپمنٹ سے بچنے میں مدد ملے گی اور کوئلے کی ٹرانسپورٹ کی لاگت کم ہو گی اور ساتھ ہی ساتھ بجلی کی مجموعی لاگت میں بھی کمی آئے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سیکٹر میں 3000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے ۔
جناب گڈکری نے اعلان کیا کہ بندر گاہ کو مین لینڈ سے جوڑنے والی قومی شاہراہ کو 6 لین سڑک کے لئے چوڑا کیا جائے گا تاکہ بھیڑ بھاڑ کو کم کیا جا سکے ۔ جناب گڈکری نے کہا کہ ٹوٹی کورن سے مدورئی سڑک تعمیر کا کام جلد شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹرک پارکنگ ٹرمنل ، ٹرک ڈرائیوروں کے لئے آرام کی سہولت فراہم کرے گا ، جس کے نتیجے میں حادثوں کی تعداد کم ہو گی ۔
ٹوٹی کورن خطے میں پانی کی قلت کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ یہ مسئلہ اسی طرح کا ہے ، جس طرح ودھربھ میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی کوشش ہےکہ 3000 ٹی ایم سی گوداوری کا پانی ، جو بہہ کر سمندر میں چلا جاتا ہے ، کاویری کے ذریعے تمل ناڈو لایا جائے ۔