نئیدہلی۔ جہازرانی ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں ، آبی وسائل ، ندیوں کے فروغ اور گنگا سلامتی کے اُمور کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کیرل کے کوچی میں ملک کی سب سے بڑی خشک بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ یہ بندرگاہ ساگرمالا پروگرام کے تحت میک اِن انڈیا پروگرام کو رفتار دیگا اور عالمی جہاز تیاری کے کام میں ہندوستان کے حصے میں دو فیصد اضافہ کریگا۔ سردست ہندوستان کو جہاز تیاری بازار میں محض 0.66 فیصد مقام ہی حاصل ہے۔
واضح ہو کہ ہندوستان میں کاروباری تعمیر اتی کاموں کی کُل مالیت 3200 کروڑ روپئے ہے۔ اس صنعت کا خاص طور سے زور چھوٹے، اوسط ضخامت کے آف شور جہازوں اور کارگو/ تھوک جہازوں پر ہے۔ سردست کوچی شپ یارڈ میں دو خشک بندرگاہیں ہیں۔ ان میں سے ایک گودی کا استعمال 255 میٹر x 43x9 میٹر کی ضخامت کے اور 1,10,000 ڈی ڈبلیو ٹی گنجائش کے جہاز تیار کرنے کیلئے کیا جاتا ہے جبکہ دوسری گودی کا استعمال 270x45x12 میٹر کی ضمانت والے 1,25,000 ڈی ڈبلیو ٹی اہلیت والے جہازوں کی مرمت کاکام کیا جاتا ہے۔
نئی خشک گودی یا بندرگاہ 1799 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کی جارہی ہے ۔ یہ 310 لمبی 75 میٹر چوڑی اور 13 میٹر گہری نیز 9.5 میٹر خشک حصے پر مشتمل ہوگی۔ اس گودی کا ڈیزائن اس طرح کا ہوگا کہ جہاز کی تیاری اور مرمت دونوں طرح کے کام ہوسکیں اور 600 ٹی/ ایم تک کا بوجھ برداشت ہوسکے۔ یہ گودی بین الاقوامی سیکورٹی معیارات سے لیس ہوگی اس میں پانی کی صفائی کی مشین اور گرین بیلٹ فروغ کا انتظام ہوگا۔ اس خشک گودی کے ساتھ کوچی شپ یارڈ اب ماہرانہ اور تکنیکی طور سے جدید ایل این جی کریئر ، ڈرل جہاز ، جیک اپ رِگز، بڑے ڈریجرز اور ہندوستانی بحریہ کیلئے طیارہ بردار جہازوں اور اعلیٰ معیاری تحقیقی جہاز تیار کرسکے گا۔ یہ گودی کوچی کو جنوب مغربی ایشیا میں مرمت کے سبھی کاموں کا مرکز بنانے میں معاون ہوگی۔
یہ پروجیکٹ مئی 2021 تک پورا ہوجائیگا اور اس سے 2000 لوگوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔
اس موقع پر انڈمان نکوبار جزائر کی انتظامیہ کیلئے سی ایس ایل کےتیار کردہ 500 مسافروں کی گنجائش والے دو جہاز بھی لانچ کیے جائیں گے، ان جہازوں سے ایک جزیرے سے دوسرے جزیرے کی رابطہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
جناب گڈکری کیرل میں کنّور ضلع کے تھل سیری کے اِرن ہولی میں منعقد ایک تقریب میں 1557 کروڑ روپئے کی مالیت سے تین قومی شاہراہوں کے پروجیکٹس کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان میں 1181 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی 18.6 کلو میٹر طویل چار لین کی تھل سیری – ماہے بائی پاس سڑک (این ایچ -66) ،82 کروڑ روپئے کی لاگت سے نیلیشورم شہر (این ایچ -66) کے قریب 0.78 کلو میٹر طویل چار لین کا ریلوے اوور بریج اور 294 کروڑ روپئے کی لاگت سے نٹّو کل سے تھناؤنجن (این ایچ-66) تک 46.72 کلو میٹر طویل سڑک کو کشادہ کرکے دو لین کی بنانے کاکام شامل ہے۔