نئی دہلی: آبی وسائل ، دریا کی ترقی، گنگا کی صفائی ستھرائی، سڑک ٹرانسپورٹ اور جہاز رانی کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈ کری نے کل نئی دہلی میں بہار ، جھاڑ کھنڈ اور مغربی بنگال میں جاری تمام ایس ٹی پی پروجیکٹوں کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ صاف گنگا کے قومی مشن کے سینئر افسروں اور ٹھیکے داروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت دی کہ ان ریاستوں میں تمام منظور شدہ پروجیکٹوں کو جلد سے جلد مکمل کیا جانا چاہئے۔
بہار نے پٹنہ میں 11 ،بکسر،باڑ، مکامہ،نوکچھیا، سلطان گنج، حاجی پور، بیگوسرائے، مونگیر اور بھاگلپور میں ایک ایک اور 10 قصبو ں میں 20 ایس ٹی پی پروجیکٹ منظور کئے ہیں۔ اندازہ ہے کہ ریاست میں 2035 تک606 ایم ایل ڈی گندے پانی کی نکاسی ہوگی۔
موجودہ گندے پانی کی صفائی ستھرائی کی صلاحیت 124 ایم ایل ڈی ہے۔ منظور شدہ پروجیکٹ گندے پانی کی صفائی کی صلاحیت میں 538 ایم ایل ڈی کا اضافہ کریں گے۔216 ایم ایل ڈی صلاحیت والے پروجیکٹوں پر کام جاری ہے جب کہ 322 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے پروجیکٹ ٹنڈر دیئے جانے کے مختلف مرحلوں میں ہیں۔
پٹنہ میں 3237.69 کروڑ روپئے مالیت کے 11 ایس ٹی پی پروجیکٹ کل 350 ایم ایل ڈی گندے پانی کی صفائی کی صلاحیت پیدا کریں گے اور1140.26 کلو میٹر سیوریج لائنیں ڈالی جائے گی۔شہر کے لئے متوقع سیویج لوڈ 2035 تک 320 ایم ایل ڈی ہوجائے گا۔جب یہ پروجیکٹ ایک بار مکمل ہوجائیں گے تو پٹنہ سے گندا پانی دریائے گنگا میں نہیں بہے گا۔ یہ پروجیکٹ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پٹنہ میں کوئی گندا پانی گنگا میں نہیں جائے اور قصبے میں ہر گھر میں سیور لائن پہنچے ۔ ایس ٹی پی پروجیکٹ دانا پور، پھلواری شریف، سونپور، چھپرا،فتوحا، بختیار پور، برونی اور کاہل گاؤں میں رواں سال میں شروع کئے جائیں گے۔
مغربی بنگال میں غیاس پور، کلیانی، حالی شہر، بھٹپارا،بیرکپور، بج بج، بہرام پور،نابدویپ،کامراتیم، بارہ نگر، ہاوڑہ، بیری اور کولکتہ میں 13 منظور شدہ ایس ٹی پی پروجیکٹس ہیں۔ اندازہ ہے کہ 2035 تک ریاست میں گندے پانی کی نکاسی 1638 ایم ایل ڈی تک ہوگی۔ موجودہ سیویج ٹریمنٹ کی صلاحیت 548 ایم ایل ڈی ہے منظور شدہ پروجیکٹس سیویج کی صفائی کی صلاحیت میں 295 ایم ایل ڈی کا اضافہ کریں گے۔ 80 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے پروجیکٹ جاری ہے اور 2015 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے پروجیکٹ ٹنڈر دیئے جانے کے مختلف مرحلوں میں ہیں۔
جھار کھنڈ کے پاس شیو گنج اور راج محل میں دو منظور شدہ ایس ٹی پی پروجیکٹ ہیں۔ اندازہ ہے کہ ریاست میں 2035 تک سیویج کی نکاسی 16 ایم ایل ڈی ہوجائے گی۔ صاحب گنج کے جاری پروجیکٹ کی صلاحیت 12 ایم ایل ڈی ہے جب کہ 3.5 ایم ایل ڈی کی صلاحیت کے ساتھ راج محل کا پروجیکٹ ٹنڈر کے عمل میں ہیں۔
گنگا کے کنارے پر 39 گھاٹوں اور کریمٹوریا پروجیکٹس کی پیش رفت کابھی جائزہ لیا گیا۔افسروں سے کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2018 تک تمام پروجیکٹ مکمل کرلئے جائیں۔ اس کے علاوہ بہار میں37 آلودہ صنعتی یونٹوں کی نوعیت اور گنگا کے کنارے واقع مغربی بنگال میں 41 یونٹوں کی نوعیت کا بھی جائزہ لیا گیا۔د ونوں ریاستوں میں 40 صنعتی اکائیاں ضابطوں کے مطابق ترتیب دی گئی ہے ان میں سے 9 یونٹوں کو بند کردیا گیا ہے۔ بند کرنے کے نوٹس 10 یونٹوں کو جاری کئے گئے ہیں ا ور 19 یونٹوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کئے ہیں۔
جناب گڈ کری نے آبی وسائل دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی کے وزیرمملکت ڈاکٹر ستیش پال سنگھ کے ساتھ اس موقع پر ماہانہ میگزین نمامی گنگے کے فروری، مارچ2018 کے شمارے کا بھی اجراء کیا اور امید ظاہر کی کہ تمام شراکت دار وزیراعظم کے خواب اور گنگا کو‘‘ایورل اور نرمل’’ بنانے کے حکومت کے خواب کو پورا کرنے کے لئے اپنی بہترین کوششیں بروئے کار لائے گی۔