نئی دہلی: عالمی وبا کوڈ 19 کے پیش نظر 2 اکتوبر 2020 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے مطابق اسکولی بچوں کی بہبود اور بہتر صحت کے لئے اسکولوں، آنگن واڑی مراکز اور آشرم شالوں (رہائشی اسکولوں) میں بچوں کو صاف نلکوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ان اداروں میں نلکے کے پانی کی فراہمی کی مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس مہم کے آغاز کے دس ماہ سے بھی کم عرصے میں ہندستان بھر کے دیہاتوں میں 6.85 لاکھ (66 فیصد) اسکولوں، 6.80 لاکھ (60 فیصد) آنگن واڑی مراکز اور 2.36 لاکھ (69 فیصد) گرام پنچایتوں اور کمیونٹی ہیلتھ کئیر سنٹروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔
آندھرا پردیش، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، کیرالہ، پنجاب، سکم، تمل ناڈو اور جزائر انڈمان و نکوبار میں عالمی وبا کوویڈ کے باوجود تمام اسکولوں، آشرم شالوں اور آنگن واڑی مراکز میں صاف نلکیوں کی فراہمی کی فراہمی کی گئی ہے۔ حالانکہ اس بیچ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں بار بار خلل پڑتا رہا۔ ایک بار اسکولوں اور آشرم شالوں کے کھل جانے کے بعد بچوں کو صاف نلکے کا پانی ان کی بہتر صحت، صفائی ستھرائی اور بہتر حفظان صحت میں بہت مدد دے گا۔
بچوں کو صاف نلکوں کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے 29 ستمبر 2020 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تمام ریاستوں اور مرکزی خطوں سے اپیل کی کہ وہ ہر اسکول اور آنگن واڑی مرکز میں ترجیحی بنیادوں پر نلکے کے پانی کے کنکشن پہنچائیں۔ وزیر اعظم کے تصور کو عمل میں لانے کے لئے 2 اکتوبر 2020 کو مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے ایک 100 روزہ مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد تھا ملک بھر میں بچوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے بیداری اور فوری احساس پیدا کرنا۔ قومی جل جیون مشن یہ یقینی بنانے کے لئے ریاستوں / مرکزی خطوں میں پہنچ گیا تاکہ مہم کے کے دوران ، تمام اسکولوں ، آشرم شالوں ، آنگن واڑی مراکز ، گرام پنچایت عمارتوں اور صحت کی دیکھ بھال اور تندرستی کے مراکز میں محفوظ پانی کی فراہمی کے لئے گرام سبھائیں طلب کی جائیں اور قراردادیں منظور کی جائیں۔
اس مستقل مہم کے نتیجے میں 10 مہینوں سے بھی کم عرصے میں 6.85 لاکھ اسکولوں، 6.80 لاکھ آنگن واڑی مراکز اور 2.36 لاکھ جی پی / سی ایچ سی کے پاس پینے اور مڈ ڈے میل کے پانی کے لئے نلکیوں کی فراہمی ہو گئی۔ 6.18 لاکھ اسکولوں میں بیت الخلا / پیشاب خانوں میں اب نل کا پانی موجود ہے اور 7.52 لاکھ اسکولوں میں نل کے پانی سے ہاتھ دھونے کی سہولت بھی موجود ہے۔ نلکے کے پانی کی فراہمی سے نہ صرف بچوں کی بہتر صحت میں مدد ملتی ہے بلکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو بھی روکا جاتا ہے۔ پانی کی دستیابی اور استعمال شدہ پانی کے ٹریٹمنٹ کو یقینی بنانے کے لئے 91.9 ہزار اسکولوں میں بارش کے پانی کے ذخیرے کئے گئے اور 1.05 لاکھ اسکولوں میں گرے واٹر مینجمنٹ سسٹم لگائے گئے ہیں۔ اس سے نہ صرف پانی کی دستیابی کو فروغ ملے گا بلکہ بچوں میں شعور پیدا ہوگا اور ان کے اندر پانی کے انتظام کو سیکھنے کی تحریک پیدا ہوگی۔
غیر محفوظ پانی، ناقص صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے باعث بچوں کو پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں لگ سکتی ہیں جیسے اسہال ، پیچش ، ہیضہ ، ٹائیفائیڈ وغیرہ۔
غیر محفوظ پانی کے استعمال اور بچوں پر ابتدائی برسوں میں ناقص صفائی کی وجہ سے بار بار ہونے والے انفیکشن سے نشو نما میں نقص جیسے صحت کے مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ان علاقوں میں جہاں آبی وسائل آرسینک ، فلورائڈ ، بھاری دھاتوں وغیرہ سے آلودہ ہیں، آلودہ پانی کا طویل عرصے تک استعمال صحت سے متعلق سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ لہذا اس مہم کے تحت پینے اور مڈ ڈے کھانے تیار کرنے کے اور ہاتھ دھونے کے علاوہ اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کے بیت الخلا / پیشاب خانوں میں مقررہ معیار کی نلکیوں کے پانی کی فراہمی کی جارہی ہے۔
بچوں، اساتذہ، معاون عملہ، آنگن واڑی کارکنوں اور عالمی وبا کوویڈ 19 کی روک تھام کی خاطر بار بار ہاتھ دھونے کے لئے ‘پینے کے صاف پانی’ کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے مشن میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ تمام اسکولوں، آشرم شالوں اورآنگن واڑی مراکز کو جلد از جلد پائپ کا صاف پانی کی فراہمی فراہم کیا جائے۔
15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے آغاز کے وقت ملک کے 18.98 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17 فیصد) کے پاس نلکے کے پانی کے کنکشن تھے۔ عالمی وبا کووڈ 19 اور لاک ڈاؤن میں خلل پڑنے کے باوجود جل جیون مشن نے گذشتہ 23 ماہ کے دوران 4.57 کروڑ نلکے پانی کے کنکشن فراہم کئے۔ اس کے نتیجےمیں آج کل 7.80 کروڑ (41.14 فیصد) گھرانوں میں نلکوں کی فراہمی ہے۔ گوا، تلنگانہ، انڈمان اور نکوبار جزیرے اور پڈوچیری کے دیہی علاقوں میں صد فیصد گھروں کو کنکشن دے دیا گیا ہے۔ یعنی وہاں ’ہر گھر جل‘ موجود ہے۔
وزیر اعظم کے تصور ’سب کا ساتھ سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کے اصول کے مطابق مشن کا مقصد ہے کہ ’کوئی بھی نہیں بچے‘ اور گاؤں کے ہر گھر کو نلکے کے پانی کا کنکشن مہیا کرایا جائے۔ اس وقت 74 اضلاع اور تقریبا 1.04 لاکھ دیہاتوں میں ہر دیہی گھرونوں میں نلکے کے پانی کا کنکشن مہیا ہے اور وہاں ’ہر گھر جل‘ موجود ہے۔ جے جی ایم ڈیش بورڈ سے جل جیون مشن کے نفاذ کی پوزیشن معلوم کی جاسکتی ہے جو اس پتے پر دستیاب ہے:
https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx
واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) ، ایک آن لائن پورٹل ہے جسے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔
یہ پانی کے معیار کے نمونے اکٹھا کرنے ، جانچ اور اپ لوڈ کرنے / صارفین کو نتائج پہنچانے کے لئے ہے۔ اگر پانی کا نمونہ آلودہ پایا گیا تو متعلقہ حکام کو ازسر نو کارروائی کرنے کے لئے خودکار الرٹ بھیجا جاتا ہے۔ اس پورٹل پرکوئی بھی اپنے نمونے درج کروا سکتا ہے اور پانی کے نمونے کی جانچ کرنے کے لئے قریبی لیب کا انتخاب کرسکتا ہے۔
مندرجہ ذیل ویب لنک پر اس پورٹل تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے:
https://neer.icmr.org.in/website/main.php.
25.07.2021 تک ، ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل کے ذریعہ پانی کے معیار کی جانچ کے لئے تقریباً 4.9 لاکھ نمونے موصول ہوئے ہیں۔
جل جیون مشن کے تحت فراہم کردہ پانی کی فراہمی کی سہولیات کا نظم گرام پنچایت اور/ یا اس کی ذیلی کمیٹی یعنی گاؤں کی واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی یا پانی سمیتی کرے گی۔
یو این او پی ایس،یونیسف اور ڈبلیو ایچ او جیسی ترقیاتی ایجنسیاں مشن، پانی کے تحفظ، کے تعلق سے اسکولوں میں ہینڈ واشنگ وغیرہ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں مدد فراہم کررہی ہیں۔
وزیر اعظم کی طرف سے 15 اگست 2019 کو لال قلعے سے معلنہ جل جیون مشن ریاستوں / مرکزی خطوں کے اشتراک سے زیر نفاذ ہے۔ اس کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھرانوں کو نلکے سے پانی کی فراہمی ہے۔ اس مشن کی کل لاگت 3.60 لاکھ کروڑ روپے ہے۔