نیتی آیوگ نے آج‘جدید ہندستان کے لئے صحت نظامات : بلاکس کی تعمیر-اصلاحات کی ممکنہ راہیں’ کے موضوع پر اپنی رپورٹ جاری کی۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمیں ڈاکٹر راجیو کمار نے بل گیٹس کی موجودگی میں جاری کی۔ اس پروگرام میں نیتی آیوگ کے اہلکار، پالیسی ساز، قومی اور بین الاقوامی اکیڈمیا نیز بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندے بھی موجود تھے۔
بھارت نے گزشتہ کئی سالوں میں رسائی سے محروم اور آبادی کے کمزور طبقات کے لئے معیاری اور سستی صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے متعدد کام کئے ہیں. پھر بھی، بہت سے اشارے یہ بتاتے ہیں کہ اس میں بہتری کے وسیع امکانات ہیں۔ اس رپورٹ میں صحت کے مسئلے کو پالیسی سازی کے مرکز میں رکھا گیا ہے، جس میں ہندستان کے صحت نظام میں یکسر تبدیلی کے لئے واضح ہدایات پیش کی گئی ہیں۔ اس میں صحت سے متعلق جکڑ بندیوں کو توڑنے اور بکھرے ہوئے متعدد اقدامات کی صورتحال کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ وزارتوں کے ساتھ ساتھ مرکز او ریاستوں کے درمیان بہتر تال میل کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس کا آغاز ایوشمان بھارت کے تحت کیا جاچکا ہے۔
نیتی آیوگ کے نائب صدر نے کہا کہ صحت کے شعبےمیں رقوم اور خدمات کی فراہمی کے معاملے میں، نظام کی سطح پر تقسیم کے مسائل پر قابو پانے سے معیار رسائی دونوں کے حصول میں مدد ملے گی۔ ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ ملک کے شہریوں کی صحت کو بہتر بنانے اور ایک جدید ہندستان کی بڑھتی ہوئی خواہشات اور ضروریات کو پورا کرنے کے لئے متعدد مواقع تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
ہندستان میں صحت کے شعبے میں اہم پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے کو-چیئرمین بل گیٹس نے کہا کہ بنیادی صحت کی سہولت سب کے لئے انتہائی اہم ہے. انہوں نے کہا کہ ہندستان نہایت پرامید حالت میں ہے ہے اور یہ دیگر ممالک کے لئے بھی مثال بننے والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اہم چیلنجوں کو پورا کرنے میں نجی شعبے کی شرکت ضروری ہے ۔بل گیٹس فاؤنڈیشن اپنے اقدامات کے ذریعہ اس کام میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔
اس رپورٹ میں مستقبل کے صحت نظامات کے سلسلہ میں پانچ قابل توجہ شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ان میں عوامی صحت کے نامکمل ایجنڈا پورا کرنا، بڑی انشورنس کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرکے ذاتی صحت اخراجات کو کم کرنا، خدمات کی فراہمی کو آپس میں جوڑنا، صحت دیکھ بھال خدمات کابہتر خریدار بنانے کے لئے شہریوں کو بااختیار بنانا اور ڈیجیٹل صحت کی طاقت کا فائدہ اٹھانا ، شامل ہیں ۔
ہندستان میں مواقع کی تعمیر کی ضرورت کو نمایاں کرتے ہوئے آئندہ پندرہ برسوں کے دوران صحت خدمات کی ڈیلیوری کے نظام کواس طرح سے یکسر تبدیل کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے جس سے اس میں شہریوں پر کسی اضافی بوجھ کے بغیر تیزی سے سدھار ہو۔
یہ رپورٹ معروف بین الاقوامی ماہرین اور حکومت ، نجی شعبے ، انشورنس کمپنیوں ، ریسرچرز اور اکیڈمیا کے ہم پلہ شخصیات کے ذریعہ کئے گئے تجریے کی رہنمائی میں تیار کی گئی ہے۔ اس تجزیے میں اس بات کو نمایاں کیا گیا ہے کہ موجودہ صحت نظام کو مضبوط کرنے کے لئے کی جانے والی سرمایہ کاری سے ہندستان کو سماجی اور اقتصادی سطح پر زبردست فائد ہ ہوگا۔
یہ رپورٹ https://niti.gov.in/sites/default/files/2019-11/NitiAayogBook_compressed.pdf پر دیکھی جاسکتی ہے۔