18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی چھٹی میٹنگ اختتام پذیر

Urdu News

نئی دہلی، نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی چھٹی میٹنگ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقد کی گئی ۔ میٹنگ میں 26 وزرائے اعلیٰ، تین لیفٹیننٹ گورنرس اور دو ایڈمنسٹریٹرز نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ مرکزی وزرا جو بحیثیت عہدہ ہیں اور خصوصی مدعوین نے شرکت کی۔ نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ، ارکان اور سی ای او ، وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری اور وزیراعظم کے دفتر میں دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں کابینہ سکریٹری اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز نے بھی شرکت کی۔ اس میٹنگ کی نظامت وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معاون وفاقیت ، بھارت کی ترقی کی بنیاد ہے۔ معاون اور مقابلہ جاتی وفاقیت کو اور زیادہ موثر بنایا جانا چاہیے اور اسے ضلعے کی سطح پر لے جایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کووڈ – 19 وبا سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے میں صرف  اس لیے کامیابی حاصل کی کہ مرکز اور ریاستوں  نے شراکت داری کے جذبے کے ساتھ مل کر کام کیا۔

وزیراعظم نے کہا  کہ ، چونکہ بھارت آزادی کے 75 سال پورا کرنے کے قریب ہے اس گورننگ کونسل کی میٹنگ نے اس لیے اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر لی ہے کیونکہ اس سے غور و خوض کرنے اور معاون اور مقابلہ جاتی  وفاقیت کو مزید مستحکم بنانے کا موقع فراہم ہوا ہے جو قومی توقعات کے کامیاب حصول کے لیے لازمی ستون ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ غریبوں کو بااختیار بنانے اور ان کی زندگیوں میں خاطور خواہ تبدیلی لانے کے لیے بہت سے مربوط اقدامات کیے ہیں۔  2014 سے اب تک شہروں اور گاوؤں دونوں جگہ پر دو کروڑ 40 لاکھ مکانات تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ اسی طرح تین اعشاریہ پانچ لاکھ سے زیادہ مکانات کو جل جیون مشن کے آغاز سے 18 مہینے کے اندر پائپ کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گاوؤں میں انٹرنیٹ کنکٹیویٹی کے لیے بھارت نیٹ اسکیم کایا پلٹ کر دینے والی تبدیلیاں لے کر آرہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کو چاہیے کہ وہ ہمارے شہریوں کے لیے زندگی کی آسانیوں کو اور بہتر بنانے کی غرض سے اس طرح کی اسکیموں پر اور زیادہ قریبی کام کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سال کے مرکزی بجٹ پر مثبت رد عمل سے ملک کے رجحان کا پتہ چلتا ہے۔ ملک میں اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ہمہ جہت تجسس پایا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرائیویٹ شعبہ ملک کی ترقی کے سفر میں جوش اور ولولے کے ساتھ آگے آرہا ہے اور حکومت کو آتم نربھر بھارت ابھیان پر اثاثہ لگانے کے لیے پرائیویٹ سرمایہ کاروں کے لیے موقعوں کو یقینی بنا کر اس جوش اور ولولے کی قدر کرنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آتم نربھر بھارت ابھیان ہر ایک کو موقع فراہم کرنے کی جانب ایک قدم ہے تاکہ ہم نہ صرف اپنی ضروریات پوری کر سکیں بلکہ اشیا اور خدمات کے تئیں عالمی مانگ کو بھی پورا کر سکیں۔

وزیراعظم نے ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کو مستحکم بنانے پر زور دیا۔ ہر ریاست ، ہر ضلعے کی اپنی منفرد انداز کی طاقتیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلعے کی مصنوعات کا انتخاب ہونا چاہیے اور اسے فروغ دیا جانا چاہیے۔ اس سے سبھی ضلعوں اور ریاستوں کے مابین ایک صحت مند مقابلہ جاتی رجحان پیدا ہوگا۔  جس سے ہماری برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ امنگوں والے اضلاع کے پروگرام  پر ریاستوں کے ساتھ مل کر عمل درآمد کیا گیا جو اس سلسلے میں ایک منفرد مثال ہے۔

اپنے خیر مقدمی کلمات میں نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین نے کہا کہ اس فورم سے مربوط کارروائی کے لیے اہم حکمت عمیوں کی شناخت کی جا سکے گی۔ انہوں نے معاون وفاقیت کے جذبے کے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر انتھک کام کرنے کے لیے نیتی آیوگ کے عزم کو دوہرایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی ترقی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ترقی پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ  گورننگ کونسل کی چھٹی میٹنگ منفرد تھی کیونکہ اس کی وجہ سے ملک کے فیصلہ ساز ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئے۔ گورننگ کونسل کی چھٹی میٹنگ میں 6 فروری 2021 کو سینئر ریاستی افسران کے ساتھ تفصیلی طور پر تبادلۂ خیال کیا گیا جو ایک رائے تھی جس کے لیے میٹنگ کے ایجنڈے کو پیش کرتے ہوئے رائے کو شامل کیا گیا ۔

کونسل کی چھٹی میٹنگ کے لیے ایجنڈا مندرجہ ذیل باتوں پر مشتمل ہے:

  1. بھارت کو مصنوعات سازی کا ایک پاور ہاؤس بنانا
  2. زراعت کو نئی شکل دینا
  3. بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانا
  4. انسانی وسائل کی ترقی کو فروغ دینا
  5. خدمات کی فراہمی میں نچلی سطح پر بہتری لانا
  6. صحت اور تغذیہ

کونسل نے عمل درآمد کے بوجھ کو کم کرنے ، ریاستی سطح پر اصلاحات شروع کرنے ، لاجسٹکس کو بہتر بنانے  ، ضلعے کی سطح پر مقابلے کے ذریعے برآمدات کو فروغ دینے جیسے بھارت کو مصنوعات سازی کا پاور ہاؤس بنانے کے لیے بہت سے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا۔ بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے وزرائے اعلیٰ نے سرکاری اثاثہ جاتی سرمایے میں اضافہ کرنے اور قومی بنیادی ڈھانچہ پائپ لائن کے تحت پروجیکٹوں کی تکمیل کی ضرورت پر زور دیا جس کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ اور سرکاری و پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرتے ہوئے دور سے دور علاقے کی کنکٹیویٹی کو بہتر بنایا جائے  ، توانائی کی لاگت کو کم کیا جائے اور پروجیکٹ پر عمل درآمد میں ریاستوں کے اور زیادہ رول اور استعداد میں اضافہ کیا جائے۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پانی کی رسائی ، کوالٹی اور قابل انحصار بجلی کی سپلائی ، انٹرنیٹ کنکٹیویٹی اور بینڈ وتھ دستیابی ، کوالٹی ، حفظان صحت خدمات ، دیرپا زرعی طور طریقوں میں بہتری لانے کےلیے کی گئی کوششوں کا ذکر کیا تاکہ آب و ہوا میں تبدیلی کے اندیشے کو دور کیا جائے  ایک جدید ترین مینوفیکچرنگ اور اختراع کا معاشی نظام تعمیر کرنے کے لیے دیرپا اصلاحات کی جائیں جس سے کہ ایک ضلع،  ایک شے  کے اقدام کے ذریعے برآمدات کو بڑھاوا ملے گا۔  اس کے علاوہ مستقبل کے لیے ٹکنالوجی اور سب کی شمولیت والی حکمرانی کے طور طریقوں پر توجہ دی جائے۔ وزرائے اعلیٰ نے پورے شمال مشرقی خطے میں یہاں کی معیشت کو رفتار بخشنے کے مقصد سے ایکٹ ایسٹ پالیسی پر زیادہ زور دیتے ہوئے پورے شمال مشرقی خطے میں ڈیجیٹل کنکٹیویٹی سمیت بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں خاطر خواہ بہتری کا بھی ذکر کیا۔

بھارت جیسے ایک نوجوان ملک کی امنگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیراعظم نے جدید ترین بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک میں تبدیلی لانے میں ایک اہم رول ادا کرتے ہیں اور اس بات پر زور دینے کے لیے ڈیجیٹل انڈیا مہم کی کامیابی کا ذکر کیا۔ میٹنگ میں کہا گیا کہ اختراع کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے اور تعلیم ، ہنرمندی کے فروغ کے لیے بہتر موقعے فراہم کرنے کے لیے مزید ٹکنالوجی کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

گورننگ کونسل کی میٹنگ میں ہر ریاست کی طاقت میں اضافے کے لیے کہا گیا تاکہ ہر ایک ، ایک دوسرے کے بہترین طور طریقوں سے واقف ہوسکے ۔  کونسل کے ارکان نے ہنر مندی اور افرادی قوت کو بہتر بنانے کے لیے اداروں کو مستحکم کرنے کی بات کہی۔ دیہی علاقوں کے لیے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی یقین دہانی کر کے نچلی سطح پر خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا گیا۔  مختلف وزرائے اعلیٰ نے اپنی اپنی ریاستوں کے بہترین طور طریقوں سے واقف کرایا تاکہ پورے ملک میں ان طور طریقوں کو اپنایا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان پالیسی کا لائحہ عمل اور بہتر تال میل  بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کو چاہیے کہ وہ کئی سطحوں پر موثر ہونے کی یقین دہانی کے لیے اپنے بجٹ کو ایک دوسرے کے مطابق بنا سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت نے مختلف شعبوں کے لیے پیداوار سے مربوط ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم شروع کی ہے۔ لہذا ملک میں مینوفیکچرنگ میں اضافہ کے لیے ایک اچھا موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس اسکیم کا پورا فائدہ اٹھائیں اور زیادہ سے زیادہ عالمی سرمایہ راغب کریں اور کارپوریٹ ٹیکس کی تخفیف شدہ شرحوں سے فائدہ اٹھائیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ زمین سے متعلق اعداد و شمار کو حال ہی میں نرم روی بخشی گئی ہے جس سے صنعت کاری کی کوششوں کو تحریک ملے ، اسٹارٹ اپ،  جدت ترازی کو تحریک ملے اور عام طور پر  ٹکنالوجی کے شعبے کو تحریک ملے۔  بین الاقوامی سطح نیز ہمارے اپنے عوام کی سطح پر کاروبار کو آسان بنانے پر توجہ دی جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ بھارت ایک زرعی معیشت ہے پھر بھی  اسے کئی اشیا درآمد کرنی پڑتی ہیں۔ انہوں نے اس میدان میں خود کفیل بننے پر زور دیا ۔ ایسی بہت سی زرعی مصنوعات ہیں جنہیں نہ صرف ملک کے لیے تیار کیا جاتا ہے بلکہ انہیں دنیا کے باقی حصوں میں بھی سپلائی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اقرار کیا کہ اس کے لیے یہ لازمی ہے کہ سبھی ریاستیں ایک زرعی – آب و ہوا کی علاقائی حکمت عملی بنائیں ۔

وزیراعظم نے ضیاع کو کم سے کم کرنے کے لیے زرعی مصنوعات کو ذخیرہ کرنے اور اسے ڈبہ بند کرنے پر زور دیا۔

وزیراعظم نے کونسل ارکان کی طرف سے بھرپور مباحثے اور تعمیری تجاویز کا خیرمقدم کیا  جس سے یہ یقین دہانی ہوئی کہ فیصلہ کرتے وقت ان باتوں کا خاطر خواہ خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ اجتماعی کوششیں اور لوگوں کی امنگیں پوری ہوں گی۔

گورننگ کونسل کی اس میٹنگ سے حکومت کی سبھی سطحوں پر مطابقت پید ا کرنے کی راہ ہموار ہوئی، جس کے تحت ایجنڈے میں خاطر خواہ شراکت داری اور تعاون کو خاص جگہ دی گئی۔ میٹنگ میں معیشت کو آگے بڑھانے ، سماجی اور آبادی سے متعلق بہبود کے مقاصد حاصل کرنے کا ایک موقع فراہم ہوا۔

نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے بارے میں

نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل ، بھارت کے وزیراعظم اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ جو  قانون ساز  اسمبلی کے حامل ہیں، مرکز کے زیر انتظام دیگر علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنر ، بحیثیت عہدہ ارکان اور خصوصی مدعوین پر مشتمل ہے۔ یہ ایک اعلیٰ ادارہ ہے جسے قومی ترقیاتی ترجیحات کا ایک مشترکہ ویژن تیار کرنے ، ترقیاتی پیغام کی تشکیل میں ریاستوں کی سرگرم مصروفیت والی حکمت عملی تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ آج سمیت مجموعی طور پر چھ میٹنگیں ابھی تک منعقد کی گئی ہیں۔

نیتی آیوگ کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ  ریاستوں کے ساتھ لگاتار  طریقے سے ، منظم امدادی اقدامات اور نظام کے ذریعے معاون وفاقیت کو فروغ دے،جس کے ساتھ ساتھ’   ریاستیں سب کا ساتھ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس‘ کے اصولوں پر ایک مضبوط ملک بنائیں۔ نیتی آیوگ نے ان کی ترقی اور استعداد پر نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی ، طویل مدتی پالیسی لائحہ عمل اور پروگرام پر عمل درآمد کے طور طریقوں کو تشکیل دینے  اور اس میں مدد دینے کے لیے کہا۔ گورننگ کونسل ، جو  معاون وفاقیت کے ایک مقاصد پر مبنی ہے ایک پلیٹ فارم کی پیشکش کرتی ہے تاکہ قومی ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں تیزی لانے کے لیے بین شعبہ جاتی ، بین محکمہ جاتی اور وفاقی معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جائے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More