نئی دہلی، بھارت نے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) اشاریہ کا تیسرا ایڈیشن 3 جون 2021 کو نیتی آیوگ کے ذریعے جاری کیا جائے گا۔ پہلی مرتبہ دسمبر 2018 میں جاری کیا گیا یہ اشاریہ ملک میں ایس ڈی جی کی پیش رفت کی نگرانی کے لئے پرائمری ٹول بن گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو عالمی اہداف کے تعلق سے رینکنگ دے کر ان کے درمیان مسابقت کو فروغ دیا ہے۔ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار، نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر ونود پال، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت اور نیتی آیوگ کی صلاح کار (ایس ڈی جی) محترمہ سنیکتا سمدر کی موجودگی میں ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اینڈ ڈیش بورڈ 2020-21 کا اجرا کریں گے۔ نیتی آیوگ کے ذریعے تیار اس اشاریہ کی تیاری پرائمری حصص داروں – ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، بھارت میں اقوام متحدہ کی زیر قیادت اس کی ایجنسیوں، شماریات اور پروگرام نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) اور اہم مرکزی وارتوں کے ساتھ وسیع صلاح و مشورے کے بعد کی جاتی ہے۔
ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اینڈ ڈیش بورڈ، 2020-21: کارروائی کی دہائی میں شراکت داری
بھارت میں اقوام متحدہ کے تعاون سے تیار کیا گیا یہ اشاریہ عالمی اہداف کے حصول کی سمت میں اب تک قومی و ریاستی سطح پر ہوئی پیش رفت کا تجزیہ کرتا ہے اور یہ پائیداری، مضبوطی اور تعاون کے پیغام کو بڑھانے میں کامیاب رہا ہے۔ 2030 تک کے لئے مقررہ اہداف کے حصول کی سمت میں اب تک ایک تہائی سفر طے کرچکی ان کوششوں کے بعد اشاریہ کی یہ رپورٹ باہمی شراکت داری کی اہمیت پر مرکوز ہے اور اس کا عنوان ہے ‘‘ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اینڈ ڈیش بورڈ 2020-21: پارٹنرشپ اِن دی ڈیکیڈ آف ایکشن’’۔
ہر نئے ایڈیشن میں کام کی انجام دہی میں عمدگی کی سطح کا تعین کرنے اور اب تک ہوئی پیش رفت کا تجزیہ کرنے کے علاوہ مرکز اور ریاستوں سے موصولہ اعداد و شمار کو اپڈیٹ رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ سال 2018-19 میں آئے پہلے ایڈیشن میں 13 مقاصد، 39 اہداف اور 62 اشاریہ جات کی تفصیل تھی، جبکہ دوسرے ایڈیشن میں 17 مقاصد، 54 اہداف اور 100 اشاریہ جات تھے۔ تیسرے ایڈیشن میں 17 مقاصد، 70 اہداف اور 115 اشاریہ جات کو شامل کیا گیا۔
ضابطۂ کار اور طریقۂ عمل
اشاریہ جات کی تیاری اور مجوزہ ضابطۂ کار ایس ڈی جی پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی کی پیمائش اور انھیں رینکنگ دینے کے مرکزی مقاصد کی علامت ہے۔ یہ ان شعبوں کی نشان دہی کرنے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تائید کرتا ہے، جن پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ ان کے درمیان صحت مند مسابقت کو فروغ دیتا ہے۔ اشاریہ کا تخمینہ 17 مقاصد کے معیاری تجزیے کے ساتھ پہلے 16 مقاصد کے لئے اشاریہ جات سے متعلق اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ اہداف کا تعین اور نمبر کی معمول کاری (نارملائزیشن آف اسکورس) کا تکنیکی عمل عالمی سطح پر قائم طریقہ کار کو اپناتا ہے، جہاں اہداف کا تعین ہر ایک اشاریے کے لئے ہدف سے دوری کی پیمائش کو ممکن بناتا ہے، مثبت اور منفی اشاریہ جات کی معمول کاری کا عمل ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ہدف کے مطابق نمبر کے موازنے اور تخمینہ کاری میں مدد کرتی ہے۔ 2030 ایجنڈا کی غیرمنقسم نوعیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہر ہدف کو یکساں اہمیت دے کر ریاست کا کل نمبر حاصل کیا جاتا ہے۔
اشاریہ جات کا انتخاب شماریات اور پروگرام نفاذ کی وزارت، مرکزی وزارتوں اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حصص داروں کے ساتھ گہرے تال میل کے ساتھ کئے گئے صلاح و مشورے کے عمل سے پہلے ہوتا ہے۔ انتخاب کے عمل کو سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیجے جانے والے اشاریہ جات کی ڈرافٹ لسٹ پر تذکروں اور مشوروں کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے۔ اس لوکلائزیشن ٹول کے ضروری حصص داروں اور سامعین کی شکل میں ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے مقامی انسائٹس اور زمینی سطح کے تجربے کے ساتھ فیڈ بیک پروسیس کو بہتر بناکر اشاریہ جات کو ایک شکل دینے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔
اشاریہ جات قومی ترجیحات کے مطابق ہونے کے ساتھ 2030 کے ایجنڈے کے تحت عالمی اہداف کی وسیع نوعیت کے اظہار کی نمائندگی کرتا ہے۔ اشاریہ جات کا ماڈیولر نیچر صحت، تعلیم، صنف، اقتصادی ترقی، اداروں، آب و ہوا کی تبدیلی اور ماحولیات سمیت اہداف کی وسیع نوعیت پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پیش رفت کا تجزیہ کرنے کا ایک پالیسی ٹول بن گیا ہے۔ ریاستوں پر پندرہویں مالی کمیشن کی مقدار کے بارے میں مطلع کرنے سے لے کر انویسٹ انڈیا کے ایس ڈی جی انویسٹر میپ تک، اشاریہ ملک میں ایس ڈی جی ایجنڈا چلانے میں بھی کامیاب رہا ہے اور اس کے لئے اس نے ریاستی ایس ڈی جی ویژن ڈاکیومنٹ اینڈ روڈمیپ، ریاستی اور ضلع انڈیکیٹر فریم ورک کی حوصلہ افزائی کی ہے اور مضبوط جائزہ اور فالواپ سسٹمز کی تشکیل میں مدد کی ہے۔
نیتی آیوگ کو قومی اور نیم قومی سطح پر ایس ڈی جی کو اپنانے اور نگرانی کرنے کے عمل میں تال میل قائم کرنے کا اختیار ہے۔ ایس ڈی جی انڈیا ایڈیکس اینڈ ڈیش بورڈ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پائیدار ترقیاتی اہداف کو مقامی شکل دینے کے تئیں اپنی عہد بستگی کو عملی شکل دینے اور ایس ڈی جی ڈھانچے کے تحت پیش رفت کی نگرانی کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل کوشش کرنے میں نیتی آیوگ کے کوششوں کی نمائندگی کرتا ہے۔