18.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر کے زیر اہتمام دوسرے فاؤنڈیشن کورس کے جی ڈی ایم او ایس کے ساتھ ملاقات کے موقع پر صدر جمہوریہ کی تقریر

Urdu News

نئی دہلی، میں راشٹرپتی بھون میں آپ لوگوں کا پرتپاک خیرمقدم کرتا ہوں۔ مجھے آپ لوگوں سے ملاقات کرکے بے حد خوشی ہورہی ہے۔

بطور ڈاکٹر اور معالج کے ملک کی تعمیر میں آپ کو بامعنی کردار ادا کرنا ہے۔ آپ اس ملک کی شہ رگ ہیں۔ آپ پر ملک کو صحت مند اور چاق و چوبند رکھنے کی ذمے داری ہے۔

ہم نے بحیثیت ایک ملک کئی شعبوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ اس نے معالجوں اور ڈاکٹروں کے لئے متعدد متبادل پیش کیا ہے، لیکن آپ نے سرکاری ذمہ داریاں قبول کی ہیں، جس کے معنی ہیں کہ آپ نے ملک کی خدمت کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کی زندگی میں بہتری آئے۔

میں آپ کے فیصلے کی قدر کرتا ہوں۔ ہمارے سماج کو آپ پر اور آپ کے معتبر پیشے کے تئیں مکمل اعتبار ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ بھی پورے عزم کے ساتھ خدمت خلق کریں گے اور ہمیشہ غریبوں اور ضرورت مندوں کے تئیں رحم دلانہ اور حساس جذبے کا اظہار کریں گے۔

آپ کے سامنے چیلنج سے بھرا راستہ ہے، ہمیں متعدد امراض کا سامنا ہے۔ یہ ذمے داری عوام کی طبی خدمات تک رسائی اور انھیں قابل استطاعت حفظان صحت کی سہولت بہم پہنچانے کی ہے، لیکن ہم عزم مصمم اور لگن کے ساتھ اپنے اس ہدف کو حاصل کرسکتے ہیں۔

اپنے طویل کیریئر کے دوران آپ کو صحت کے شعبوں میں متعدد کردار ادا کرنے ہوں گے۔ آپ کو حفظان صحت کی فراہمی، انتظام و انصرام اور پروجیکٹوں کی قیادت کے ساتھ ہی پالیسی بنانا ہوگا۔

مجھے خوشی ہے کہ صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت نے مرکزی صحت خدمت کے جنرل ڈیوٹی میڈیکل آفیسروں (جی ڈی ایم او ایس) کو مختلف کردار ادا کرنے کے لئے ابتدائی تربیتی پروگرام شروع کیا ہے۔ میں اس پروگرام کی کامیابی کے ساتھ تکمیل کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ملک گیر صحت کا احاطہ بڑھانا ہماری حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں سے ایک ہے۔ قومی صحت مشن کے نفاذ کا انحصار آپ کے عزم و ارادوں پر ہے۔ اس کے لئے سماجی، گاؤں اور ضلعی سطحوں پر مؤثر حکمرانی کی ضرورت ہے۔

ہمارے ملک میں امراض کی نوعیت میں تبدیلی آرہی ہے۔ ہمیں دق (ٹیومر کلوسس)، ملیریا اور ڈینگو جیسے متعدی امراض کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ تیزی سے بڑھ رہے غیرمتعدی امراض کا بھی مقابلہ کرنا ہے۔

صحت سے متعلق بدلتی ان ترجیحات کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت نے ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے کے بعد قومی صحت پالیسی پر نظرثانی کی ہے۔ سب کو قابل استطاعت حفظان صحت خدمات کی فراہمی کے لئے نئے اور جدید خاکے بنائے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ اس خاکے کو کامیاب بنانے کے لئے بہترین کوشش کریں گے۔

برسوں کے دوران ملک میں کئے گئے صحت اقدامات کے نتیجے میں صحت کی صورت حال میں نمایاں طور پر بہتری آئی ہے۔ ان میں سے چند معاملات میں پولیو کا جڑ سے خاتمہ، بچوں کو پولیو کی خوراک پلانے کے دائرے میں بہتری آئی ہے اور زچگی شرح اموات (ایم ایم آر)، بچوں کی شرح اموات (آئی ایم آر) میں کمی آئی ہے اور پیدائش کی مجموعی شرح بہتر ہوئی ہے۔

نوجوان افسران،

ہمارا ملک تیزی سے اقتصادی ترقی کررہا ہے۔ صحت اور سماجی- اقتصادی اشاریوں کو اس کے ساتھ ہم آہنگ ہونا ہوگا۔

صحت جہاں آپ کی تشویش کا اہم شعبہ ہوگا وہیں ملک کی سماجی- اقتصادی ترقی میں بھی آپ کو یکساں طور پر اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ اور سوچھ بھارت جیسے حکومت کے متعدد اہم اسکیموں کو آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔

مردوں اور خواتین کے درمیان جنسی تفریق آپ کے لئے تشویش کی اہم بات ہے۔ تغذیاتی کمی اور غذا کی کمی کے شعبوں میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

میں یہ بھی کہوں گا کہ آپ کو صرف احتیاطی اقدامات کرنے کے بجائے صحت سے متعلق طریق کار اپنانا چاہئے۔ اس پس منظر میں ہمارے روایتی طریقۂ کار- آیوش کو ہمارے حفظان صحت کے نظام میں نہ صرف شامل کرنا چاہئے بلکہ انھیں ترجیح بھی دینا ہوگا۔

بحیثیت نوجوان اور ہونہار دماغ کے آپ کو تحقیق و ترقی کے متعلق سرگرمی میں شامل ہونا ہوگا اور یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم سب کے مفاد کے لئے اپنے سائنسی اور انسانی وسائل کو کس طرح بروئے کار لاسکتے ہیں۔

حفظان صحت کے لئے آدھار اور موبائل ٹیلیفونی کے ساتھ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے کس طرح کام لے سکتے ہیں، ہمارے ای –اوشدھی پروگرام پر عمل درآمد ہورہا ہے۔ ٹیلی – میڈیسن دوسری اہم تکنیکی مداخلت ہے جس کا ہمیں زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا ہوگا۔

اقوام متحدہ نے عالمی برادری میں 2015 میں پایہ دار ترقی کا ہدف (ایس ڈی جی) اپنایا تھا۔ صحت سے متعلق چیلنج اس کا اہم ہے۔ ایس ڈی جی ہماری قومی ترقی کے پروگراموں میں اہم عنصر رہا ہے۔ پورے ہندوستان کو اسے اپنانا ہوگا، لہٰذا ہمیں صحت کے شعبے میں نمایاں طور پر کام کرنا ہوگا۔

ڈیوٹی میڈیکل آفیسرس، آپ سے لوگوں کو بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں، مجھے یقین ہے کہ آپ پورے عزم اور ذمے داری کے ساتھ ملک کی خدمت کریں گے۔ میں آپ کو آپ کے کیریئر کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More