نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب وینکیانائیڈو نے آج سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کو خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں بھارتی سیاست میں مرکزی جواہر پارے کی حیثیت سے تعبیر کیا۔
حیدر آباد میں پرگنا بھارتی کے زیر اہتمام منعقد ایک یادگاری لیکچر میں نائب صدر نے کہا کہ جناب واجپئی کی پارلیمانی خدمات ، انتظامی صلاحیت اور خطیبانہ صلاحیت نے لاکھوں ہندوستانیوں پر ایک گہرا اثر چھوڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کے مقبول ترین لیڈر ، ایک سچے محب وطن اور قوم پرست تھے۔ تلنگانہ کے نائب وزیراعلیٰ جناب محمد محمود علی اور دیگر معززین اس موقع پر موجود تھے۔
نائب صدر نے کہا کہ جناب واجپئی نے اصولوں کی سیاست کی اور سیاست میں اقدار کو شامل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ واجپئ نے ایک متبادل سیاسی سوچ کو فروغ دیا اور اس کی تشہیر کی اور حکمراں پارٹی کو ایک حقیقی متبادل فراہم کرنے میں انہیں کامیابی ملی۔ نائب صدر نے کہا کہ 23پارٹیوں کی حکومت کی قیادت کرکے انہوں نے مخلوط حکومت کا آغاز کیا اور انہوں نے خود کو ایک اہل لیڈر کے طور پر ثابت کیا ، ایک ایسا لیڈر، جس نے ایک مستحکم حکومت کی قیادت کی۔
نائب صدر نے کہا کہ جناب واجپئی اتفاق رائے پیدا کرنے والے لیڈراور اَجاتا شَترو تھے جن کے دشمن نہیں تھے۔یہ سچائی کہ ان کی موت پر پورا سیاسی گروپ متحد ہو گیا، یہ ظاہر کرتی ہے کہ انہیں اجاتا شترو کیوں کہاجاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے باشندوں میں واجپئی کی مقبولیت کی وجہ یہ تھی کہ وہ سماج کے مختلف طبقات سے جڑے ہوئے تھے۔
نائب صدر نے کہا کہ بھارت نے واجپئی جیسا عظیم لیڈر نہیں دیکھا تھا، جو شکست کو بڑے ہی وقار اورانکساری سے قبول کر لیتے تھے۔وہ ایک عظیم مقرر تھے اور سامعین کو ہمیشہ اپنی تقریروں سے متاثر کر دیتے تھے۔نائب صدر نے کہا کہ جناب واجپئی جی راستہ تلاش کرنے والے انسان تھے، جنہوں نے ملک میں رابطہ کاری کے انقلاب کا آغاز کیا اور حکمرانی میں دوررَس اصلاحات نافذ کیں۔نائب صدر نے کہاکہ انہوں نے جن تبدیلیوں کا آغاز کیا، اس سے بھارتی معیشت مضبوط ہوئی تھی۔
نائب صدر نے کہا کہ سرو شکشا ابھیان ، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ، گولڈن کواڈریلیٹرل پروجیکٹ اور مقننہ کی تعداد کی کابینہ سائز کو 15فیصد تک محدود کر دینے سے متعلق سیاسی اصلاحات ان کے دور میں کئے گئے گیم چینجنگ اقدامات تھے۔
نائب صدر نے کہا کہ جناب واجپئی جی اپنے عزم کے اعتبار سے ایک مضبوط لیڈر تھے اور وہ کسی داخلی یا خارجی دباؤ کے آگے نہیں جھکے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ واجپئی جی نے نیوکلیائی پروگرام کے ذریعےبھارت کی خوداعتماد ی میں اضافہ کیا۔ خارجہ پالیسی پر وہ وسیع تر ویژن رکھتے تھے۔
نائب صدر نے کہا کہ پوکھرن دوم کے بعد جناب واجپئی جی نے سابق وزیراعظم جناب لال بہادر شاستری کے جے جوان جے کسان کے نعرے میں جے وِگیان کو جوڑا تاکہ تحقیق اور ترقی کی حوصلہ افزائی کی جاسکے اور سائنسی ترقی پر زور دیاجا سکے۔
نائب صدر نے کہا کہ وہ متنوع صلاحیتوں کے نادر امتزاج کے ساتھ منفرد شخص تھے اور وہ ایک مکمل انسان تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واجپئی کی شخصیت، خطیبانہ صلاحیت، ڈیوٹی کے تئیں خود کو وقف کر دینے اور ان کی قائدانہ صلاحیت کے صفات ہمیشہ یاد کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ واجپئی آنے والی کئی نسلوں کے لئے ترغیب کا ذریعہ ثابت ہوں گے۔