وزارت آیوش نے گجرات میں آیوروید کے تربیتی و تحقیقی ادارہ (آئی ٹی آر اے) میں واقع اپنے عبوری دفتر کے ساتھ گجرات کے جام نگر میں، بھارت میں ڈبلیو ایچ او عالمی مرکز برائے روایتی طب کے قیام کے لیے عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ میزبان ملک سے متعلق معاہدہ پر دستخط کیے ہیں۔ اس مرکز کو حکومت ہند کی طرف سے تقریباً 250 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے مدد ملے گی۔ جی سی ٹی ایم کا بنیادی مقصد جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا بھر سے روایتی طب کی صلاحیتوں کا استعمال کرنا اور عالمی برادریوں کی مجموعی صحت میں بہتری لانا ہے۔
اس معاہدہ پر 25 مارچ کو جنیوا میں وزارت آیوش کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈنام گھیبریئسس کے ذریعے دستخط کیے گئے۔ پچھلے مہینے مرکزی کابینہ نے اس مرکز کے قیام کو منظوری دی تھی۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس تاریخی پروگرام کے لیے اپنے پیغام میں کہا، ’’روایتی طب کے عالمی مرکز کے قیام کے لیے معاہدہ پر دستخط کے بارے میں جان کر خوشی ہو رہی ہے۔ مختلف پہل کے ذریعے، ہماری حکومت روک تھام سے متعلق اور طبی نگہداشت کو کفایتی اور سبھی کے لیے قابل رسا بنانے کی مسلسل کوشش کرتی رہی ہے۔ جام نگر میں واقع عالمی مرکز دنیا کو بہترین طبی خدمات مہیا کرانے میں مدد کرے گا۔‘‘
اس موقع پر آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ان کی وزارت کو یہ فخر ہمارے روشن خیال وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی پہل اور کوششوں کی وجہ سے حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مرکز پوری دنیا میں روایتی طب کے دور رس فوائد پہنچائے گا اور شہرت حاصل کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پہل پوری انسانیت کو کفایتی اور قابل اعتماد طبی خدمات حاصل کرنے میں کافی مدد کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مرکز جدید سائنسی طریقوں سے جوڑنے کے لیے بہتر نظام کی دستیابی کو ممکن بنائے گا۔
حکومت ہند کی پہل کی اہمیت کو نشان زد کرتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈنام گھیبریئسس نے کہا کہ جدید سائنس اور برابری اور استحکام کے اصولوں کی ترجمانی کرکے روایتی طب کی صلاحیتوں کا استعمال 21ویں صدی میں صحت کے لیے ایک انقلابی تبدیلی کا باعث ہوگا۔
جی سی ٹی ایم دنیا بھر میں روایتی طب کے لیے پہلا اور واحد عالمی مرکز (دفتر) ہوگا۔ یہ روایتی طب کے طور طریقوں اور مصنوعات سے متعلق پالیسیوں اور معیاروں کے لیے ٹھوس بنیاد کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرے گا اور ممالک کو مناسب طریقے سے اسے ان کے طبی نظام میں شامل کرنے اور زیادہ سے زیادہ اور پائیدار اثر کے لیے اس کے معیار اور تحفظ کی ضابطہ کاری میں مدد کرے گا۔
روایتی طب، صحت کی نگرانی کی فراہمی کے نظام کا ایک اہم ستون ہے اور نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں اچھی صحت اور فلاح و بہبود کو برقرار رکھنے میں اہم رول ادا کرکتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، روایتی طب کے علاجوں میں بھی اہم تبدیلی دیکھی گئی ہے، کیوں کہ مصنوعی ذہانت، ٹیکنالوجی کی اختراعات کے استعمال نے اسے عام لوگوں کے لیے مزید آسان بنا دیا ہے۔
جدید ٹیکنالوجیوں کو اپنانے کے ساتھ، مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال اب روایتی طب میں ثبوتوں اور رحجانوں کی پیمائش کرنے اور فارماکوکائنیٹک خوبیوں کے لیے قدرتی مصنوعات کی جانچ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او-جی سی ٹی ایم کا خاکہ دنیا کے تمام علاقوں کو شامل کرنے اور انہیں فائدہ پہنچانے ے لیے بنایا گیا ہے۔ افتتاحی پروگرام 21 اپریل، 2022 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی موجودگی میں منعقد کیا جائے گا۔