نئی دہلی۔ صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت نے آج تمباکو سے منع کرنے کے عالمی دن 2019 کی یاد میں ‘‘تمباکو اور پھیپھڑوں کی صحت ’’ سے متعلق ایک قومی مشاورت کا انعقاد عالمی صحت تنظیم کے اشتراک سے کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کی سکریٹری محترمہ پریتی سودن نے تمباکو سے منع کرنے کے عالمی دن 2019 کے موضوع ، ‘‘تمباکو کے استعمال سے لوگوں کے پھیپھڑوں کی صحت ’’ سے جڑے خطرات اور کینسر سے لیکر سانس لینے کی مزمن بیماری تک کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک فریم ورک کی تعمیر انتہائی ضروری ہے جو طویل مدتی ، اثرانگیز اور ڈیٹا اور ثبوت پر مبنی ہو۔ تقریب میں ڈاکٹر وی کے پال ، رکن (صحت) ، نیتی آیوگ نے تقریب میں شامل ہونے والوں کو انسداد تمباکو عہد وپیمان دلایا۔
ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجیو کمار ، ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس شیل اور بھارت میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ہینک بیکیدم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب میں شامل ہونے والوں سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ پریتی سودن، سکریٹری (ایچ ایف ڈبلیو ) نے کمیونٹی شمولیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں اور کنبوں کے لئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ سگریٹ نوشی سے کس طرح زندگی کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی شمولیت کے بغیر ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے تمباکو کے خلاف شعوری طور پر جدوجہد شروع کی ہے۔ حکومت نے اب تمباکو کے استعمال سے پیدا ہونے والی صحت صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے تمام شکلوں میں تمباکو کے استعمال کے خطرے سے نمٹنے کیلئے ‘‘جن آندولن ’’ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں ایسے پوائنٹس کانیٹ ورک تیار کرکے تمباکو چھوڑنے کیلئے مواقع پیدا کرنے کی فوری ضرورت ہے، جہاں لوگ جاسکتے ہوں اور تمباکو چھوڑنے کیلئے مدد حاصل کرسکتے ہوں۔
بھارت میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ہینک بیکیدم نے کہا کہ تمباکو سے منع کرنے کا عالمی دن ان تمام شراکت داروں کیلئے ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ تمباکو کے استعمال سے نمٹنے کیلئے کثیر جہتی اسٹریٹجیز پر توجہ مرکوز کریں۔ تمباکو کی روک تھام ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ حکومتوں ، برادریوں ، کنبوں اور افراد کو تمباکو کے خلاف لڑائی میں ایک ساتھ متحد ہونا چاہئے، انہیں صحت کا انتخاب کرنا چاہئے اور تمباکو کی تمام روایتی اور نئی شکلوں کو خیرآباد کہناچاہئے۔