نئی دہلی،؍جون،صحت وخاندانہ بہبود کی وزارت نے ہیضہ کی وجہ سے ہونے والی بچوں کی اموات میں کمی کرنے کی خاطر ہیضہ کے کنٹرول کا 15 روزہ پروگرام شروع کیا ہے۔ وزارت نے بچوں میں صحت کے معیار کو باقی دنیا کے معیار کے برابر لانے کو قومی ترجیح قرار دیا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے وزارت ،صحت سے متعلق عملے، ریاستی حکومتوں اور دیگر فریقوں کو ہیضہ کے کنٹرول میں، جو بچوں کی بیماری کی ایک عام وجہ ہے، سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کے لئے بیداری پیدا کرے گی۔ اس کا مقصد ہیضہ کے کم خرچ اور سب سے مؤثر علاج کو یعنی اورل ری ہائبریشن سالٹ (او آر ایس) اور زِنک کی گولیوں کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
15 دن کی مہم کے دوران سماجی سطح پر صفائی ستھرائی اور او آر ایس اور زنک کے علاج کےبارے میں ریاستی، ضلعے اور گاؤوں کی سطح پر بیداری مہم چلائی جائے گی۔ پورے ملک میں اس پروگرام کے تحت پانچ سال سے کم عمر کے بارہ کروڑ سے زیادہ بچوں کا احاطہ کیا جائے گا۔
ہیضہ سے ہونے والی تقریبا سبھی اموات کو او آر ایس کا گھول پلاکر اور زنک کی گولیوں کے ذریعے علاج کرنے کے ساتھ بچوں کو مناسب تغذیہ بخش غذا فراہم کرکے روکا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ صاف پانی پینے، صفائی ستھرائی، بچوں کو ماں کا دودھ پلانے، تغذیہ بخش غذا پلانے اور کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے جیسے اقدامات کے ذریعے ہیضہ سے بچا جاسکتا ہے۔
آشا ورکر اپنے گاؤں میں ایسے گھروں میں جن میں پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں، او آر ایس کے پیکٹ تقسیم کریں گے۔ اس کے علاوہ صحت مراکز، آنگن واڑی ، اسکولوں اور دیگر اداروں میں او آر ایس-زنک کے کارنر لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ طبی ورکر او آر ایس تیار کرنے کا عملی مظاہری پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ہیضہ کے دوران بچوں کو خوراک پلانے اور صفائی ستھرائی کے بارے میں صلاح ومشورہ پیش کریں گے۔ ان سرگرمیوں میں حکومت ہند کی دیگر وزارتیں، خاص طور پر تعلیم، پنچایتی راج، اداروں، خواتین اور بچوں کی ترقی اور پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارتیں تعاون کررہی ہیں۔
بھارت نے پچھلی دو دہائیوں میں بچوں کی ہونے والی اموات کو روکنے میں کافی پیش رفت حاصل کی ہے۔ نومولود بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر) اور پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی شرح اموات (یو5ایم آر) میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔ اس عرصے میں بچوں کی حفظان صحت سے متعلق خدمات میں اضافے اور ٹیکہ کاری کی رسائی کی وجہ سے شرح اموات میں کافی کمی آئی ہے۔ اس کے باوجود بھارت میں ہر سال تقریبا گیارہ لاکھ بچوں کی موت ہوجاتی ہے جن میں ایک لاکھ دس ہزار اموات ہیضہ کی وجہ سے ہوتی ہیں۔