نئی دہلی: وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ انڈومان نکوبار جزائر کو مین لینڈ سے جوڑنے والے سمندر میں آپٹیکل فائبر کیبل ( او ایف سی ) کا آغاز کیا اور اسے قوم کے نام وقف کیا۔ وزیراعظم نےاس پروجیکٹ کے لئے سنگ بنیاد 30 دسمبر 2018 کو پورٹ بلئیر میں رکھا تھا۔
وز یراعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ کنکٹوٹی اب جزائر میں بے شمار مواقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2300 کلومیٹر سمندر میں کیبل بچھانے کا کام اپنے ہدف سے پہلے مکمل کیا جانا قابل ستائش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ خدمات آج سے چنئی سے پورٹ بلیئر ، پورٹ بلیئر سے لٹل انڈومان اور پورٹ بلئیر سے سوراج جزیرے کے بڑے حصے پر شروع ہوگئی ہیں۔
وزیر اعظم نے سمندر میں 2300 کلومیٹر کے قریب کیبل بچھانے کے کام کی ستائش کی کیونکہ گہرے سمندر میں سروے کرنا ، کیبل کی کوالٹی کو برقراررکھنا اور خصوصی جہاز کے ذریعہ کیبل بچھانے کا کام کرنا آسان نہیں ہے ۔ اس پروجیکٹ کو اونچی اونچی لہروں ، طوفانوں اور مانسون کے علاوہ کورونا وبا کے مشکل دور کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انڈومان نکوبار جزائر برسوں سے اس کی ضرورت محسوس کررہے تھے لیکن اسے پورا کرنے کے لئے کوئی قدم نہیںاٹھایا گیا۔ جناب مودی نے اتنے بڑے چیلنج کے باوجود پروجیکٹ کی تکمیل پر خوشی کااظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ انڈومان ونکوبارجزائر کے عوام کو سستی اور بہتر کنکٹوٹی فراہم کرنا ملک کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے پروجیکٹ سے جڑے سبھی لوگوں کو مبارکباددی ۔جناب مودی نے کہا کہ سمندر میں کیبل کی فراہمی یہ ثابت کرنے کی ایک کوشش ہے کہ انڈومان ونکوبار جزائر دلی سے بھی دور نہیں ہیں اور مین لینڈ کے دل سے بھی دور نہیں ہیں۔
ہرشہری کے لئے رہن سہن کی آسانی :
جناب مودی نے کہا کہ حکومت ہرشہری اور ہر سیکٹر کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے عہد بستہ ہے تاکہ رہن سہن میں آسانی کو اور بہتر بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ یہ آپٹیکل فائبر پروجیکٹ ، جو انڈومان ونکوبار جزائر سے باقی ملک سے جوڑرہا ہے ، رہن سہن میں آسانی کے تئیں حکومت کی عہدبستگی کی ایک مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی سے منسلک سرحدی علاقوں اور جزیرائی ریاستوں کی تیز تر ترقی کے لئے عہد بستہ ہے۔
ڈجیٹل انڈیا کے ذریعہ مواقع میں اضافہ :
وزیراعظم نے کہا کہ زیر سمندر کیبل انڈومان ونکوبارجزائر کو سستی اور بہتر کنکٹوٹی ، ڈجیٹل انڈیا کے تمام فوائد ، خاص طور پر آن لائن تعلیم ، ٹیلی میڈیسن ، بینکنگ نظام ،آن لائن ٹریڈنگ اور سیاحت کو فروغ دینے میں مدد کرے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بحر ہند ہزاروں برسوں سے بھارت کی تجارت اور عسکری قوت کا مرکز رہا ہے اور انڈومان نکوبار بھارت کی اقتصادی –عسکری تعاون کا ایک اہم مرکز ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام جزائر بھارت – بحرالکاہل خطے کے لئے بھارت کی نئی تجارتی حکمت عملی میں اہم رول ادا کریں گے۔
جناب مودی نے کہا کہ ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت مشرقی ایشیائی ملکوں اور سمندر سے جڑے دوسرے ملکوں کے ساتھ بھارت کے مضبوط تعلقات میں انڈومان اور نکوبار کا رول بہت بڑا ہے اور اس میں اور اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے اس رول کو مستقل کرنے کے لئے آئی لینڈ ڈیولپمنٹ ایجنسی تشکیل دی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ انڈومان نکوبار میں جو پروجیکٹ برسوں سے پورے نہیں ہوئے تھے ، اب تیزی سے مکمل ہورہے ہیں۔
اعلیٰ اثرات والے پروجیکٹ اور بہتر زمینی ،فضائی اور آبی راستے :
وزیراعظم نے کہا کہ اعلیٰ اثرات والے پروجیکٹوںکو انڈومان ونکوبار کے بارہ جزائر میں توسیع دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر
انٹر نیٹ اور موبائل کنکٹوٹی کے علاوہ سڑک ، فضا اور آبی راستوں کے ذریعہ ٹھوس کنکٹوٹی کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
وزیر اعظم نے شمالی اور وسطی انڈمان میں سڑک کی کنکٹوٹی کو بہتر بنانے کے لئے دو بڑے پلوں اور این ایچ -4 پر جاری کام کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ پورٹ بلیئر کے ہوائی اڈے کو بڑھا کر 1200 مسافروں کی صلاحیت والا بنایا جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ڈگلی پور ، کارنکوبار اور کومپ بیل بے کے ہوائی اڈے بھی آپریشن کے لئے تیار ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ سوراج دیپ ،شہید دیپ اور لانگ آئی لینڈ میں مسافروں کے ٹرمنل کے ساتھ فلوٹنگ جیٹی جیسی آبی بندرگاہی بنیادی ڈھانچہ بھی آنے والے مہینوں میں تیار ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوچی شپ یارڈ میں تعمیر کئے جانے والے چار جہاز جزائر اور مین لینڈ کے درمیان آبی کنکٹوٹی کو بہتر بنانے کےلئے جلد ہی فراہم کردئے جائیں گے۔
بندرگاہ کی قیادت والی ترقی :
انہوں نے کہا کہ انڈومان نکوبار کو بندرگاہی قیادت والی ترقی کے ایک مرکز کے طور پر تیار کیا جائے گا کیونکہ یہ دنیا کی بہت سی بندرگاہوں سے مسابقتی فاصلے پر واقع ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بندرگاہوں کے بہتر نیٹ ورک اور ان کے درمیان کنکٹوٹی رکھنے والا ملک ہی 21 ویں صدی میں تجارت کو فروغ فراہم کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج ، جب بھارت خود کفالت کے عہد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور عالمی سپلائی اور ویلیو چین میں خود کو ایک اہم فریق کے طورپر قائم کررہا ہے ، ہمارے لئے اپنے آبی راستوں اور بندگاہوں کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنا بہت اہم ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ بندرگاہی بنیادی ڈھانچے کےفروغ میں در پیش قانونی رکاوٹوں کو مسلسل دور کیا جارہا ہے ۔
بین الاقوامی سمندری تجارت :
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی توجہ سمندر میں کاروبار میں آسانی کو فروغ دینے اور سمندری نقل وحمل کو آسان بنانے پر مرکوز ہے۔انہوں نے گریٹ نکوبار میں تقریبا ََ 10000 کروڑروپے کی لاگت سے ٹرانس شپ مین پورٹ کی تعمیر کی تجویز اور گہرے سمندر میں گودی کی تیز تر تعمیر کا حوالہ دیا۔ جناب مودی نے کہا کہ اس سے بڑے جہاز لنگر انداز ہوسکیں گے اور روز گار کے نئے مواقع کے ساتھ بحری تجارت میں بھارت کی حصہ داری بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ جزائر میں سمندری معیشت جیسے ماہی گیری ، ایکواکلچر اور سی ویڈ کی کھیتی انڈومان نکوبار جزائر میں تیار کئے جانے والے جدید بنیادی ڈھانچے کی مطابقت سے تیزی سے بڑھیں گے۔انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ حکومت کی کوششیں انڈومان نکوبار کو نہ صرف نئی سہولیات دیں گی بلکہ سیاحت کے عالمی نقشے پربھی اسے ایک اہم مقام دلائیں گی۔