نئیدہلی، ۔نومبر۔وزیر اعظم نریندر مودی ، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ واجد اورمغر بی بنگال کی وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان رابطہ کاری کے منصوبوں کا مشترکہ طورسے آغاز کیا۔
ان منصوبوں میں دوسرا بھیرو اور ٹیٹاریلوے برج اورکولکتہ کے علاقے چت پور میں بین الاقوامی ریل مسافر ٹرمنس کا قیام شامل ہے ۔ اس موقع پر مذکورہ بالا تینو ں سرکردہ شخصیات نے کولکتہ اور کھلنہ کے درمیان چلائی جانے والی بندھن ایکسپریس کے ابتدائی سفر کا جھنڈی دکھاکر افتتاح کیا ۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر خارجہ محترمہ سشما سوراج نے بھی دہلی سے شرکت کی ۔
اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی نے ان منصوبوں سے وابستہ اوراس تقریب میں موجود سے سلام وپیام کے بعد کہا کہ اب سے کچھ دن قبل ہندوستان اور بنگلہ دیش دونو ں ملکوں نے دیوالی ،درگا پوجا اورکالی پوجا کے عظیم تہوار منائے تھے ۔’’ میں اس موقع پر ان دونوں ملکوں کے عوام کو تہواروں کے اس موسم کی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آپ سے ایک بار پھر ملاقات کا موقع ملا ۔ آپ کی بہتر صحت کے لئے ہماری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں ۔ میرا شروع ہی یہ ماننا رہا ہے کہ پڑوسی ملکوں کے لیڈروں کے تعلقات صحیح معنوں میں پڑوسیوں جیسے ہونے چاہئیں ۔ جب جی چاہے بات ہوجائے ،سفر ہوجائے ۔ ان معاملوں میں پروٹوکول کی پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں ‘‘۔
ابھی کچھ روز پہلے ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ کو لانچ کئے جانے کے موقع پر اسی طرح ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کی تھی اور پچھلے سال پیٹرا پول آئی سی پی کا افتتاح بھی ہم نے اسی طرح کیا تھا ۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماری رابطہ کاری کو مضبوط کرنے والے اہم منصوبوں کا افتتاح ہم نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کیا ہے ۔ رابطہ کاری سب سے اہم امر عوام سے عوام کی رابطہ کاری ہے ۔ آج انٹرنیشنل پیسنجر ٹرمنس کے افتتاح سے کولکتہ –ڈھاکہ میتری ایکسپریس اور کولکتہ –کھلنہ بندھن ایکسپریس سے مسافروں کو زبردست سہولت حاصل ہوگی ۔اس سے انہیں نہ صرف کسٹم اور امیگریشن میں آسانی ہوگی بلکہ ان کے سفر کے وقت میں تین گھنٹے کی بچت ہوگی۔ میتری اور بندھن نامی ان دونوں ریل خدمات کے نام بھی ہمارے مشترکہ تصورات کے مطابق ہیں ۔
جب بھی رابطہ کاری کی بات کی جاتی ہے تو مجھے ہمیشہ آپ کے 1965 سے قبل کے رابطہ کاری بحال کرنے کے تصور کا خیال آتا ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم اس سمت میں مسلسل قدم قدم آگے ڑھ رہے ہیں ۔ آج ہم نے دو ریلوے پلوں کا بھی افتتاح کیا ہے ۔ تقریباََ 100 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے یہ پل بنگلہ دیش کے ریل نظام کو مضبوط بنانے میں معاون ہوں گے ۔
بنگل دیش ترقیاتی کاموں میں معتبر شراکتدار ہونا ہندوستان کے لئے باعث فخر ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے 8 ارب ڈالر کی رعایتی سرمایہ کاری کی عہد بستگی کے تحت مختلف منصوبے ترقی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔
ترقی اور رابطہ کاری دونوں ایک دوسرے سے جڑے شعبے ہیں اور ہمارے ان دونوں ملکوں کے درمیان جو صدیوں قدیم تاریخی رابطے ہیں خاص طورسے مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے لوگوں کے درمیان جو رابطے موجود ہیں انہیں مزیر مضبوط کرنے کی سمت میں ہم نے کچھ اوراقدامات بھی کئے ہیں۔
مجھے پورا یقین ہے کہ جیسے جیسے ہمارے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا اور ہمارے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رشتے مضبوط ہوں گے ،ویسے ویسے ہم ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھو پائیں گے ۔ میں اس کام میں تعاون کے لئے بنگلہ دیش کیوزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا دل کی گہرائیوں سے ممنون ہوں ۔