16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم مودی کی بھارت کے سرکردہ سائنسی افسران سے ملاقات

प्रधानमंत्री नरेन्‍द्र मोदी ने भारत सरकार के शीर्ष वैज्ञानिक अधिकारियों के साथ की बैठक
Urdu News

 نئی دہلی۔؍جولائی۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے منگل کو حکومت ہند کے سرکردہ سائنسی افسران سے ملاقات کی ۔ ان سائنسدانوں میں نیتی آیوگ کے رُکن ڈاکٹر وی کے سارَسوت ، حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر ڈاکٹر آر چدمبرم اور مرکزی حکومت  میں سائنٹفک محکموں سے متعلق سکریٹری بھی شامل ہیں۔

افسران نے وزیراعظم کو سائنسی تحقیق کے مختلف شعبوں میں پیش رفت کے بارے میں بتایا۔

وزیراعظم نے زور دیکر کہا کہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراع بھارت کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کلیدی عناصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں حکومت کی ترجیح یہ ہے کہ ملک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سائنس کاا ستعمال کیاجائے۔

کھیلوں میں باصلاحیت کھلاڑیوں کوتلاش کرنے کی مثال دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایسا نظام تیار کیا جانا چاہئے جس میں اسکول طلباء میں تابناک اور بہترین سائنسی صلاحیت کی شناخت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی سطح پر بڑے پیمانے پر اختراعات کی جارہی ہیں۔ افسران پر روایتی اور فرسودہ طریقوں کو چھوڑنے پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر سختی سے زور دیا کہ ایک نظام تشکیل دیا جانا چاہئے تاکہ بنیادی سطح پر کامیاب اختراعات کو تسلیم کیا جاسکے اور ان سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ اس ضمن میں انہوں نے اُن اختراعات کا ذکر کیا جو دفاع کا عملہ انجام دے رہا ہے۔

زراعت کے شعبے میں وزیراعظم نے زیادہ پروٹین والی دالوں، محفوظ کیے گئے کھانوں اور السی میں قدرو قیمت میں اضافے کو ترجیحی میدانوں کے طور پر نشاندہی کی ۔ جس میں تیزی لائے جانے کی ضرورت ہے۔

توانائی کے شعبے میں وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی کے امکانات زیادہ سے زیادہ تلاش کیے جانے چاہئیں تاکہ توانائی کی درآمدات پر انحصار کم ہوسکے۔

بھارت کے سائنسدانوں کو قابلیت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ چیلنجوں سے نمٹ سکیں گے اور بھارت کے عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے حل فراہم کرسکیں گے۔ وزیراعظم نے افسران سے کہا کہ وہ 2022 تک جو آزادی کا 75واں سال ہوگا ، واضح نشانے مقرر کریں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More