نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منی پور میں پانی کی سپلائی کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ایسے موقع پر جبکہ ملک کووڈ اُنیس سے نمٹ رہا ہے، مشرق اور شمال مشرق بھارت کو شدید بارش اور سیلاب کے دوہرے چیلنجوں کا سامنا ہے، جس نے بہت سے لوگوں کی زندگیاں لی ہیں اور بہت سے لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ منی پور سرکار نے لاک ڈاؤن مدت کے دوران تمام ضروری انتظامات کئے اور مائگرینٹ مزدوروں کی واپسی کے لئے خصوصی انتظامات بھی کئے۔
انہوں نے کہا کہ منی پور میں تقریبا 25 لاکھ غریب لوگوں کو پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے تحت مفت غذائی اجناس فراہم کیا گیا۔ اسی طرح منی پور میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ خواتین کو اجولا اسکیم کے تحت مفت گیس سلنڈر کی سہولت دی گئی۔
پانی کی سپلائی کے پروجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے، جو 3 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے نافذ کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست میں پانی کے مسائل کم ہوں گے اور ریاست کی خواتین کو بہت زبردست راحت ملے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ ایک وسیع امپھال کے علاوہ یہ پروجیکٹ ریاست میں 25 چھوٹے قصبوں اور 1700گاوؤں کو فائدہ پہنچائے گا۔ اس پروجیکٹ کو اگلی 2 دہائیوں کی ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں میں پینے کا صاف پانی فراہم ہوگا اور ہزاروں لوگوں کو روزگار حاصل ہوگا۔
وزیراعظم نے باور کیا کہ پچھلے سال جل جیون مشن ملک میں شروع کیا گیاتھا، جس میں 15 کروڑ سے زیادہ گھروں کو پائپ کےذریعے پانی فراہم کرنے کا نشانہ رکھا گیا تھا اور آج ملک میں ہر روز تقریبا ایک لاکھ پانی کے کنکشن لگائے جا رہے ہیں اور یہ کام عوام کی شرکت سے کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک بہتر زندگی اور غریبوں سمیت سب کے حق کے لئے آسان زندگی ایک لازمی شرط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر فیلڈ میں ہر سطح پر پچھلے 6سالوں سے اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکے اور اس کی زندگی آسان بنائی جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہارکیا کہ آج منی پور سمیت پورا بھارت کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردست ایل پی جی گیس سب سے غریب آدمی تک پہنچ چکی ہے۔ ہر گاؤں کو اچھی سڑکوں سے جوڑ دیا گیا ہے اور بے گھروں کو پکا مکان فراہم کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہر گھرکے لئے پینے کا صاف پانی مہیا کرانے کے لئے ایک مشن موڈ کے طور پر کام جاری ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ بہتر زندگی کو براہ راست کنکٹی ویٹی سے جوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کی کنکٹی ویٹی ایک محفوظ اور یقینی آتم نربھر بھارت کے لئے لازمی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی یعنی مشرق نواز پالیسی کو ایک سہارا دینے میں مددگار ثابت ہوگی اور یہ ملک کے سفر اور سیاحت کے سیکٹر کو ایک راستہ بھی فراہم کرے گی۔
وزیراعظم نریندر مودی نےکہا کہ سڑکوں، شاہراہوں، ہوائی راستوں، آبی گزرگاہوں اور آئی-ویز کے ساتھ ساتھ گیس پائپ لائن کے ساتھ شمال مشرق میں جدید بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ 6 سال میں پورے شمال مشرق میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شمال مشرق کی ریاستوں کی راجدھانیوں کو 4راجدھانیوں سے جوڑنے کی کوششیں بھی کی گئی ہیں۔ ضلع ہیڈ کوارٹرس کے لئے 2 لین والی سڑکیں اور گاوؤں کے لئے سبھی موسم والی سڑکوں کو جوڑنےکی بھی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ اس کےحصول کےلئے تقریبا 3 ہزار کلو میٹر کی سڑکیں بچھائی گئی ہیں اور مزید 60ہزار کلو میٹر سڑکیں بچھانے کےلئے پروجیکٹوں پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے ریلوے اسٹیشن تعمیر کرنے اور موجودہ ریل نیٹ ورک کو بڑی لائن میں تبدیل کرنے کے پروجیکٹوں کے ساتھ شمال-مشرق میں ریل کنکٹی ویٹی کے شعبے میں زبردست سدھار ہوا ہے۔ اسی طرح ایک ریل نیٹ ورک کے ساتھ شمال مشرق کی ہر ریاست کی راجدھانی کو جوڑنے کا کام جاری ہے اور یہ کام پچھلے 2سال سے تیزی کے ساتھ انجام دیا جا رہا ہے۔
سڑکوں اور ریلوے کے علاوہ شمال مشرق کی ایئر کنکٹی ویٹی بھی یکساں طور پر اہم ہے۔ آج شمال مشرق میں تقریبا 13 ہوائی اڈے سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امپھال ہوائی اڈے سمیت شمال مشرق میں موجودہ ہوائی اڈوں کی جدید کاری کے لئے 3ہزار کروڑ سے زیادہ رقم خرچ کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے شمال مشرق سمیت 20 سے زیادہ قومی آبی گزر گاہوں کا بھی ذکر کیا، جو بے روک ٹوک کنکٹی ویٹی فراہم کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شمال مشرق، ہندوستان کی ثقافتی گونا گونیت اور ثقافتی طاقت کی ایک نمائندہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس خطہ میں سیاحت کی زبردست گنجائش موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شمال مشرق کو ملک کی ترقی کا ایک نقیب بننا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج شمال مشرق کے نوجوان اور عوام ترقی کے تئیں کافی پرجوش نظرآتے ہیں اور وہ تشدد کو چھوڑ کرترقی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ منی پور میں ناکہ بندیاں اب تاریخ کا ایک حصہ ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ آسام، تریپورہ اور میزورم میں لوگوں نے تشدد کا راستہ ترک کر دیا ہے اور برو-رِیانگ پناہ گزیں ایک بہتر زندگی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
شمال مشرق کی بانس کی صنعت کی زبردست گنجائش اور اس کی نامیاتی مصنوعات کو فروغ دینے کی صلاحیت کا ذکر کرتےہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آتم نربھر بھارت مہم کے تحت مقامی مصنوعات کی مارکٹنگ کےلئے کلسٹرس تیار کئے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم جناب مودی نے کہا کہ ان کلسٹروں سے ایگرو اسٹارٹ اپس اور دیگر صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کاخطہ مقامی مصنوعات کے ساتھ بھارت کی بانس کی درآمدکیلئے ایک متبادل ثابت ہوگا۔خطے کی اگربتیوں کی ملک میں زبردست مانگ ہے، لیکن اب بھی ہم اربوں روپے مالیت کی اگربتیاں درآمد کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ سینکڑوں کروڑ روپے نیشنل بمبو مشن کے تحت خرچ کئے جا رہے ہیں اور یہ کروڑوں روپے بانس کی کاشت کرنے والے کسانوں اور دستکاری سے جڑےآرٹسٹوں کیلئے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ اس سے شمال مشرق کے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ صحت کی تعلیم، ہنرمندی کے فروغ ، اسٹارٹ اپس اور دیگر تربیت کے لئے شمال مشرق میں اب کئی انسٹی ٹیوٹ قائم کئے جا رہے ہیں۔ کھیلوں کی یونیورسٹی شروع کئے جانے اور ایک عالمی نوعیت کے اسٹیڈیم کی تعمیر سے منی پور ملک کے ذہین کھلاڑیوں کےلئے ایک بڑا مرکز بن جائے گا۔