نئی دہلی۔ آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پلامو، جھار کھنڈ کا دورہ کیا۔ انہوں نے پردھان منتری ہاؤسنگ سکیم کے تحت 25000 مستفید ہونے والوں کے ای-گرِہ پرویش کا مشاہدہ کیا ۔
انہوں نے اتر کویل (منڈل ڈیم) منصوبے، کنہرسون پائپ لائن آبپاشی منصوبہ کے تجدید اور مختلف آبپاشی کے نظام اور متعلقہ لائنوں کے کاموں کو مستحکم کرنے کے لئے سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان منصوبوں پر 3500 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
اس موقع پر عوامی اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبے آبپاشی کی قیمت کو کم کر کے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی حکومت کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اتر کویل (منڈل ڈیم) منصوبے تقریبا 47 سالوں سے نامکمل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس علاقے کے کسانوں کے تئیں ایک قسم کی مجرمانہ غفلت ہے۔ وزیر اعظم نے کسانوں کو در پیش مسائل کو حل کرنے کی ایماندارانہ کوشش کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 99 سے زائد آبپاشی کے منصوبے جو دہائیوں سے رکے ہوئے تھے ان میں 90000 کروڑ روپے کی لاگت سے تیز ی لائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کو ‘اَن داتا’ تصور کر کے ان کی ترقی کے لئے مضبوطی سے کام کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کے لئے ایک نئی سوچ کے ساتھ کام کرتے ہوئے، حکومت زراعت سے متعلق مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پردھان منتری ہاؤسنگ سکیم کے تحت دیے گئے 25000 گھروں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد سبھی کو 2022 تک رہائش فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے بارے میں تفصیل سے وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ اسکیم پچھلی دیگر اسکیموں سے کیسے مختلف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب مستفید ہونے والوں کا انتخاب زیادہ شفاف طریقے سے کیا جاتا ہے اور ان کے انتخاب کے بعد، آن لائن رجسٹریشن، ان کے بینکوں کے اکاؤنٹ کی تصدیق کے بعد براہ راست ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پردھان منتری ہاؤسنگ سکیم کے تحت تعمیر کردہ گھروں کے معیار کی نگرانی کے لئے ایک نیا نظام تیار کیا گیا ہے۔ اس میں فوٹوگرافی اور جیو ٹیگنگ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو گھر دیے جا رہے ہیں ان میں بجلی، رسوئی گیس کے کنکشن اور بیت الخلاء کی سہولتیں دستیاب ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان گھروں کے متبادل ڈیزائن بھی دستیاب ہیں اور ان گھروں کا رقبہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ گھروں کی تعمیر میں مقامی ساز و سامان کو استعمال کرنے کی کوششیں بھی کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر کی رفتار کو تیز کرکے تقریبا پانچ سال سے کم کی مدت میں تقریبا 1.25 کروڑ گھر تعمیر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک گھر کی تعمیر کا اوسط وقت کم ہوگیا ہے اور اب 18 ماہ کے بجائے12 مہینے میں گھر تعمیر کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب اس اسکیم سے مستفید ہونے والوں کے اکاؤنٹ میں 1.2 لاکھ روپے پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے یہ رقم صرف 70000 روپے تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں کی مجموعی طور پر بااختیار بنانے کے لیے یہ گھر ایک ذریعہ بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار، حکومت اب متوسط طبقے کی رہائش کی ضروریات پر غور کر رہی ہے اور انہیں مالی امداد کے ساتھ شرح سود پر راحت فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تین مہینے قبل جھارکھنڈ سے پہلا پردھان منتری جن آروگیہ منصوبہ شروع کیا گیا تھا، آج اس منصوبے کے تحت لاکھوں افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ لاکھ سے زائد لوگوں نے پہلے 100 دنوں میں اس سے مستفید ہوئے اور آج روزانہ اس سے 10000 افراد مستفید ہو رہے ہیں۔