نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کو آج یہاں پرواسی بھارتی کیندر میں ایک پُر اثر تقریب کے دوران اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جناب انٹونیو گتریز نے پالیسی لیڈرشپ کے لئے چمپئن آف دی ارتھ ایوارڈ 2018 عطا کیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے ماحولیات کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب ایرک سولہیم ، وزیر خارجہ محترمہ سشما سوراج اورماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر مہیش شرما بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ یہ ایوارڈ ان نا معلوم چہروں کے لئے ہے، جو سالوں سے دوردراز کی بستیوں ، پہاڑی خطوں اور قبائلی علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ یہ ایوارڈ ہندوستان کے نئے ، دائمی اور جاری رہنے والی قدیم روایت کے لئے ایک اعزاز ہے اور پائیدار توانائی کے ہمارے عزم کی عکاس ہے۔ انہوں نے دیگر زمروں میں ایوارڈس پانے والے خوش قسمت دیگر لوگوں کو بھی مبارکباد دی۔جناب مودی نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ آب و ہوا اور آفات کا ثقافت کے ساتھ براہ راست رشتہ ہے اور جب تک آب و ہوا پر تشویش ثقافت کا ایک حصہ نہیں بن جاتی ، تو آفات سے بچنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے تئیں ہندوستان کی حساسیت اور فکرمندی کو آج دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے۔ جناب مودی نے زور دیا کہ ہندوستان میں نیچر (فطرت) کو ایک زندہ حقیقت سمجھا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اسے شریک وجود سمجھا گیا ہے۔ انہو ں نے صاف ہوا کی مہم کا ذکر کیا تاکہ ماحولیات کے تحفظ کی عادت کو نافذ کرنے کے لئے بنیادی سطح کے عہدیداروں اور عام لوگوں کو بیدار کیا جا سکے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اقوا متحدہ کے سکریٹری جنرل جناب انٹونیو گتریز نے کہا کہ آج ہم ایک مدبر سیاستداں کو تسلیم کرتے ہیں، جس نے قیادت کے صحیح معنی بتائے ہیں۔ جناب گتریز نےاس بات کی تعریف کی کہ فطرت اور ماحولیات کے تئیں بیداری اور حسیت ہندوستان روایت کا ایک حصہ رہی ہے۔ میں یہ بات تسلیم کرتا ہوں کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے فیصلوں کا اثر پہلے ہی اقوام متحدہ کے ایگزیکٹیو دفتر تک پہنچ چکا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہندوستان کو چاہئے کہ وہ 5سال سے بھی کم مدت میں پلاسٹک کا صرف ایک بار استعمال کرے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفتر میں، میں فیصلہ کیا ہے کہ پلاسٹ کا ایک بار بھی استعمال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ آب و ہوا سے
اپنے بیان میں اقوام متحدہ کے ماحولیات کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب ایرک سولہیم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی سیاسی قیادت، ویژن اور لگن فراہم کر رہے ہیں، جس کی دنیا میں کمی ہے۔ جناب ایرک نے جنگلاتی علاقے بڑھانے، شیروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی انہوں نے شمسی توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی قابل قدر خدمات کی تعریف کی۔ جناب سولہیم نے کہا کہ ان کے جیسا اولعزم قائد ہی اس کام کو آگے بڑھائے گا اور ہمارے لئے ماحول کو صحت مند، قابل رسائی اور ہمہ گیر بنانے کی جستجو کرے گا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اس کرہ ارض پر ایک ایسی بلند نظر قیادت پیش کی ہے، جس کی ہمیں ضرورت ہے۔ یہ پانچ سال کے عرصے میں پلاسٹک کے ایک بار استعمال کو ختم کرنے کیلئے جرأت مندانہ عہد ہے، جو کہ ہمارے سمندروں کو بچانے کیلئے کارروائی کی ایک عالمی لہر کا آغاز ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان شمسی توانائی پر مبنی مستقبل کے سلسلے میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے اور یہ ثابت کر رہا ہے کہ ایک صاف ستھری، کم کاربن والی معیشت کاروبار کے لئے بھی سود مند ہے۔ہمارے کرہ ارض کو ان جیسے مزید چمپئنس کی ضرورت ہے۔
اپنے خطاب میں وزیرخارجہ محترمہ سشما سوراج نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے ملک میں زمین کو ایک پلینٹ کے طور پر نہیں دیکھتے بلکہ ایک ماں کے طور پر دیکھتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ترقی کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے تحفظ کے لئے بھی کوشش کرنا ہے۔ سنسکرت کے ’سُکتاس‘ کا حوالہ دیتے ہوئے محترمہ سوراج نے فطرت اور ماحولیات کے تحفظ کے تئیں قدیم ہندوستانی فلاسفی اور سوچ کی پاکیزگی کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مغرب میں جب کبھی عمارتیں تعمیر کی جاتی ہیں، تو وہاں ایک بنیاد کھودنے کی تقریب منعقد ہوتی ہے، جبکہ ہندوستان میں بھومی پوجن (زمین کی پوجا) ہوتی ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت آمیز قیادت کے تحت بہت سی پالیسیاں اور پروگرام شروع کئے ہیں۔ آج ہمارے گاؤں زیادہ صاف ستھرے نظر آتے ہیں اور وہاں ڈائریا(دست) کی وجہ سے اموات تاریخ کا حصہ بن کر رہ گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی صحت کی نگہداشت میں جناب مودی جی کا ویژن کارفرما ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعظم نے دست برداری کی ہندوستانی روایت کو قائم رکھتے ہوئے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ وہ قدروقیمت کے تعین کے بھارتی نظام کا ایوارڈ وقف کر رہے ہیں۔ کل مہاتما گاندھی کی 150ویں سالگرہ تھی۔ کئی دہائیوں پہلے باپو نے سوچھ بھارت کا خواب دیکھاتھا، آج ان کا خواب ایک شخص کے ذریعے شرمندۂ تعبیر ہونے جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمارے پیارے اور جرأ مند وزیراعطم جناب نریندر مودی جی سوچھ بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے 130 کروڑ ہندوستانیوں کو تحریک دے رہے ہیں اور صفائی ستھرائی ، ماحولیاتی تحفظ کے علاوہ غریبوں اور پچھڑے لوگوں کو اوپر اٹھانے میں زبردست اور غیر معمولی کوششیں کر رہے ہیں۔
بعض پروگراموں کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اقوام متحدہ نے ہمارے وزیراعظم کو صحیح طور پر لوگوں کی حالت بہتر بنانے ، عوامی صحت مستحکم بنانے اور پچھلے چار برسوں شروع کئے گئے متعدد اقدامات کے ذریعہ ماحولیات کا تحفظ کرنے کے سلسلہ میں انتہائی لگن اور عہد بندی کے ساتھ کام کرنے والے ایک مدبر کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
ملک میں ماحولیات کے تحفظ اور اچھے طرز زندگی کو فروغ دینے نیز چھوٹی چھوٹی کارروائیوں مثلاً توانائی کے تحفظ ، پانی کے تحفظ ، درخت لگانے ، تین آر ز یعنی پروڈیوز، ری یوز، اینڈ ری سائیکل اور کئی لوگوں کو کار میں ایک ساتھ لے کر چلنا او ر سرکاری ٹرانسپورٹ کے استعمال کے ذریعہ شہریوں کو ان کاموں میں شامل کرنے کی ایک سماجی مہم ‘گرین گڈ ڈیڈز’ کا ذ کر کرتے ہوئے ماحولیات کے وزیر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ایک گرین گڈ ڈیڈز روزانہ کریں۔ ڈاکٹر وردھن نے کہا کہ ‘نوجوانوں نے مودی جی سے فیضان حاصل کیا ہے اور وہ تبدیلی کی قیادت کررہے ہیں جس سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کا رخ پلٹ سکیں’’۔
وزیر موصوف نے دنیا کی عوام کی سب سے بڑی تحریک کے طور پر سووچھ بھارت مشن کو اجاگر کیا اور کہا کہ وزیراعظم مودی جی 130 کروڑ ہندستانیوں کو سووچھ بھارت کا نشانہ حاصل کرنے اور صفائی ستھرائی، حفظان صحت ، ماحولیات کے تحفظ اور غریب نیز پسماندہ لوگوں کی ترقی کی قابل ستائش کوششیں کررہے ہیں۔ ‘‘25 ریاستیں کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) کا درجہ حاصل کرچکی ہیں اور اسی طرح پانچ لاکھ گاؤں نے بھی یہ مقام حاصل کیا ہے۔
ڈاکٹر وردھن نے کہاکہ حکومت نے 2022 تک پلاسٹک کے ایک دفعہ کے استعمال کو بھی ختم کرنے کا عہد کررکھا ہے۔ انہوں نےکہا کہ اپریل 2020 تک بی ایس چار سے بی ایس پانچ کا استعمال جو پہلے کے پروگرام کے مطابق 2024 تک ہونا تھا اور ای موٹر گاڑیوں آلودگی پھیلانے والے ایندھن کے ضابطوں کے خلاف سختی سے عمل ، تیز رفتار عوامی ٹرانزٹ نظام کی توسیع اور آلودگی سے پاک بندرگاہیں اپنانے کے سلسلہ میں حکومت نے عزم کررکھا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بین الاقوامی طور پر جناب مودی نے فرانس کے ساتھ ملکر مشترکہ طو ر پر بین الاقوامی شمسی اتحاد کی شروعات کی تاکہ ممبر ملکو ں کے مابین شمسی توانائی کو باصلاحیت اور سستا بنایا جاسکے۔نیز توانائی کی سیکورٹی فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 68 ممالک آئی ایس اے کے رکن ہیں جو کہ معاہدہ پر مبنی بین الاقوامی سرکاری تنطیم ہے۔
اس موقع پر موجود لوگوں میں بہت سے کابینہ وزیر ، سفرا ، سفارتی مشنوں کے نمائندے اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت اور یگر وزارتوں کے سینئر افسران شامل تھے۔
چیمپئنس آف دی ارتھ ایوارڈ
چیمپئنس آف دی ارتھ ایوارڈ، ماحولیات کے میدان میں اقوام متحدہ کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔ اس ایوارڈ کے ذریعہ سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹر کی نیز سول سوسائیٹی کی ان سرکردہ شخصیات کو تسلیم کیا جاتا ہے جو آب و ہوا کی تبدیلی پر مثبت اثر ڈالنے کا باعث بنی ہیں۔ چیمپئن آف دی ارتھ ایوارڈ کی شروعات 2005 میں ہوئی تھی۔ یہ ایوارڈ 5 زمرو ں میں دیا جاتا ہے یعنی لائف ٹائم اچیومنٹ ، پالیسی لیڈر شپ کارروائی اور فیضان ، صنعت کاری کا وژن اور سائنس اور جدت طرازی۔ 13 سال پہلے شروع ہونے کے بعد سے اس ایوارڈ کے ذریعہ 84 سرکردہ شخصیات کو تسلیم کیا جاچکا ہے۔