نئی دہلی، نوجوانوں کی ہنرمندی کے عالمی دن اور ‘‘اسکل انڈیا ’’ مشن کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر آج منعقدہ ڈیجیٹل اسکلس کانکلیو کے لئےاپنے پیغام میں وزیراعظم نے تیزی سے بدلتے ہوئے کاروباری ماحول اور بازار کے حالات میں موزوں بنائے رکھنے کےلئے نوجوانوں کو ہنرمندی، ہنرمندی کی تازہ کاری اور ہنرمندی کے فروغ پر ابھارا۔ انہوں نے اس موقع پرملک کے نوجوانوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ دنیا کا تعلق نوجوانوں سے اُن کی صلاحیت کی وجہ سے ہے تاکہ ہر وقت نئی ہنرمندیاں حاصل کی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسکل انڈیا مشن کوآج سے 5سال پہلے اسی دن شروع کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ہنرمندی، ہنرمندی کی تازہ کاری اور ہنرمندی کے فروغ اور مقامی اور عالمی دونوں سطحوں پر روزگار تک رسائی کے مواقع میں اضافہ کے لئے ایک وسیع بنیادی ڈھانچہ قائم ہوا۔ اس کےنتیجے میں ملک بھر میں سیکڑوں پی ایم کوشل کیندر قائم کئے جا رہے ہیں اور آئی ٹی آئی کے ماحولیاتی نظام کی صلاحیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان ارتکازی کوششوں کی وجہ سے پچھلے 5سالوں میں 5کروڑ سے زائدنوجوانوں کو ہنرمند بنایا گیا ہے۔ ہنرمند ملازمین اور امپلائر کی میپنگ کے لئے حال ہی میں شروع کردہ پورٹل کاذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس سےتارکین وطن مزدوروں سمیت اُن ہنرمند مزدوروں کو مدد ملے گی، جو اپنے گھر واپس آئے ہیں کہ وہ آسانی سے روزگار تک رسائی حاصل کر لیں اور امپلائرس کو اس بات کی آسانی ہوگی کہ وہ ہنرمند ملازمین سے فوری طور پر رابطہ قائم کرسکیں۔ انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ تارکین وطن مزدوروں کی ہنرمندی سے مقامی معیشت کو بدلنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے ہنرمندی کوایک تحفہ قرار دیا، جسے ہم اپنے آپ کو دے سکتے ہیں اور انہوں نے کہاکہ ایک خزانہ ہے اور ذریعہ ہے، جس کے توسط سے کوئی شخص نہ صرف یہ کہ روزگار کے لائق ہو سکتاہے بلکہ وہ ایک اطمینان بخش زندگی گزارنے میں بھی معاون ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ہنرمندی حاصل کرنے کے تعلق سے فطری رجحان کسی کی زندگی میں نئی توانائی اور حوصلہ دیتا ہے۔ ہنرمندی ذریعہ معاش کے لئے نہ صرف ایک ذریعہ ہے، بلکہ ہمارے روزمرہ کے معمول میں توانائی محسوس کرنے کے لئے ایک وجہ بھی ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں ، علم اور ہنرمندی کے درمیان فرق کو بھی بتایا۔ انہوں نے ایک مثال سے وضاحت کی کہ یہ جاننا کہ سائیکل کس طرح سے چلائی جاتی ہے‘‘ علم’’ ہے جبکہ سائیکل چلانے کے قابل ہونا ‘‘ہنرمندی’’ ہے۔ نوجوانوں کے لئے ضروری ہے کہ ان دونوں کے درمیان فرق اور ان کے مختلف سیاق و سباق اور اثرات کو محسوس کریں۔کارپنٹری کی مثال کے ساتھ وزیراعظم نے ہنرمندی، ہنرمندی کی تازہ کاری اور ہنرمندی کے فروغ کے درمیان پائی جانے والی باریکیوں کی وضاحت کی۔
وزیراعظم نے ملک میں دستیاب ہنرمندی کے مواقع میں پونجی لگانے سے متعلق ملک کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے حفظان صحت شعبہ کی مثال دی، جہاں ہنرمند ہندوستانی افرادی قوت عالمی مانگ کو پورا کرسکتے ہیں۔انہوں نے اس مانگ کی میپنگ کی ضرورت اور دوسرے ممالک کے لوگوں کے ساتھ ہندوستانی معیار کے مطابق ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسی طرح، انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایک طویل سمندری روایت کا حامل ہندوستانی نوجوان اس شعبے میں بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے پوری دنیا میں تجارتی بحری جہازوں میں ماہر جہاز راں کے طور پر اپنا تعاون پیش کر سکتا ہے۔
نوجوانوں کی ہنرمندی کا عالمی دن جو ہر سال 15 جولائی کو منایا جاتا ہے، اس سال اُسے ورچوول انداز میں منایا گیا ہے۔ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے، ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ اور گروپ چیئرمین، لارسین اینڈ ٹبرولمیٹیڈ جناب اے ایم نائک نے کانکلیو سے خطاب کیا۔ ٹرینیز، جن کی تعداد لاکھوں میں ہے، ان کے وسیع نیٹ ورک سمیت سسٹم کے تمام اسٹیک ہولڈروں نے کانکلیو میں شرکت کی۔