وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے شہر احمدآباد میں ایس جی وی پی گروکل کے مقام پر ‘بھاؤ وندنا پرو’ کے موقع پر خطاب کیا۔ اس تقریب کا پوجیہ شاستری جی مہاراج کی سوانح عمری ‘‘ شری دھرم جیون گاتھا’’ کے اجرا کے موقع پر کاانعقاد کیا گیا تھا۔
اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عظیم شخصیات کے کارنامے اور واقعات، تحریری شکل میں درج کئے جانے کے بجائے اکثر صرف یادوں اور زبانی روایات تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پوجیہ شاستری جی مہاراج کی سوانح حیات کی بدولت ایک ایسی شخصیت کی بے لوث زندگی تحریری شکل میں پیش ہوگی جوعلم کی حصولیابی اور معاشرے اور سماج کی خدمت کے تئیں وقف کردی گئی تھی۔ وزیراعظم نے پوجیہ شاستری جی مہاراج کے قول ‘سبھی کی بھلائی’ کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس ’’ کے ان کے ویژن کو شاستری جی مہاراج جیسی عظیم شخصیت سے ترغیب حاصل ہوئی ہے اور یہ ویژن ‘‘سروجن ہتائے اور سروجن سکھائے’’ کے فلسفے پر مبنی ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ قدیم بھارت کے گروکل کی روایت، ‘‘سروجن ہتائے’’ کی مادی شکل تھی کیوں کہ سماج کے سبھی طبقات کے گروکل شاگرد، ملکر مطالعہ کرتے تھے۔ اس روایت کے اندر عظیم ماضی اور شاندار مستقبل سے جڑنے کے بیج موجود ہیں۔ اس روایت سے ملک کے عام آدمی کو مذہبی، ثقافتی اور سماجی ترغیب ملتی ہے۔ شاستری جی نے اپنے گروکل کے ذریعہ دنیا بھر کی بہت سی زندگیوں کو نمونے کے مطابق ڈھالا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ انکی زندگی محض نصیحتیں کرنے یا احکامات دینے پر مبنی نہیں تھی بلکہ وہ نظم و ضبط اور تپسیا کا ایک مسلسل دھارا تھی ا ور انہوں نے فرض کے راستے پر مسلسل ہمیں رہنمائی فراہم کی۔
وزیراعظم نے ایس جی وی پی گروکل کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کا ذکر کرتے ہوئے اس عظیم ادارے کے قدیم دانشمندانہ اصولوں میں جدیدیت کے عناصر کو نمایاں کیا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ شاستری جی نے وقت کی ضروریات کے مطابق اور انجماد سے بچتے ہوئے قدیم دانشمندانہ اصولوں کو اختیار کرنے پر زور دیا تھا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ مقدس سنتوں اوربھکتی کی تحریک نے جد وجہد آزادی کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروکل پریوار، آزادی کا امرت مہوتسو اور امرت کال میں تعاون کرنے کی خاطر آگے آسکتا ہے۔ وزیراعظم نے عالمی وبا اور یو کرین کی صورتحال سے پیدا غیر یقینی کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے آتم نربھرتا کی اہمیت کا ا عادہ کیا۔ انہوں نے گروکل پریوار سے ووکل فار لوکل بننے کے لئے کہا۔ وزیراعظم نے ان سے کہا کہ وہ روز مرہ کے استعمال کی اشیا کی ایک فہرست تیار کریں اور درآمد شدہ مصنوعات پر انحصار کی حد کاجائزہ لیں۔ اگر کوئی ایسی چیز دستیاب ہے جس کے بنانے میں ایک ہندوستانی کی پیشہ بھی شامل ہے تو ا یسی کسی بھی چیز کو ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہئے۔ اسی طرح گروکل پریوار ایک مرتبہ استعمال کئے جانے والے پلاسٹک سے گریز کرتے ہوئے سوچھ بھارت ابھیان میں تعاون کرسکتا ہے ۔
وزیراعظم نے ان سے کہاکہ وہ صفائی ستھرائی سے متعلق صورتحال کو بہتر بنانے کی غرض سے مجسمہ ا تحاد یا مقامی مجسموں جیسے مقامات پر گروپ کی شکل میں باضابطہ طور پر جایا کریں۔ انہوں نے ماتر بھومی کو کیمیائی اشیا اور دیگر نقصانات سے تحفظ فراہم کرنےکی خاطر قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ گروکل اس سلسلے میں ایک بڑا کردار ادا کرسکتا ہے ۔ وزیراعظم نے گروکل پریوار سے یہ درخواست کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ وہ پوجیہ شاستری جی مہاراج کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ایک نئے طریقے سے آزادی کا امرت مہوتسو منائیں۔