نئیدہلی۔ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے شمال مشرقی خطہ ترقیات ، وزیر مملکت وزیراعظم کا دفتر، عملہ، ایٹمی توانائی اور خلائی محکمہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا ہے کہ خلائی ٹیکنالوجی گزشتہ پانچ برسوں میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تقریباً ہر گھر تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم فطری طور پر سائنٹفک مزاج کےحامل ہیں، وہ سائنسدانوں کو فروغ دینے اور آگے بڑھانے میں کبھی کوتاہی نہیں کرتے اور اس کی مثال چندریان مشن ہے۔ وہ چندریان کی لینڈنگ کا نظارہ کرنے کیلئے بنفس نفیس موجود تھے۔ وزیرموصوف آج احمد آباد میں ا سپیس ایپلی کیشن مرکز میں ’بھارت کو تغیر سے ہمکنار کرنے کانظام : چنوتیاں اور مواقع‘‘ کی قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے دوران خطاب کررہے تھے۔
عام انسانوں کیلئے خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال کی چند مثالیں مثلاً سڑک ، نقل وحمل، ریلوے ، غیر عملے والی ریلوے کراسنگیں اور جیوٹیگنگ وغیرہ ہیں جو ایم این آر ای جی کے تحت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین چار سال قبل غیرعملے والی ریلوے کراسنگوں پر حادثات کی خبریں آتی رہتی تھیں تاہم خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس طرح کے واقعات کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی خطے میں فنڈ کے استعمال کی اسناد حاصل کرنا مشکل ہے۔ خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال سے 7 ہزار کروڑ روپئے کے بقدر کے ایسے التوائی سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ممکن ہوسکا ہے۔
اسرو اور خلائی محکمے کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسرو نے پوری وابستگی اور لگن نیز عزم مصمم کے ساتھ کام کرنے کاایک نمونہ ہماری سائنٹفک برادریوں کیلئے پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں پورے فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ بھارت بہت جلد اس سفر میں ایک سُپر پاور بن جائے گا اور یہ کام محکمہ خلاء کے ساتھ شروع ہوگا۔
اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کے سیون نے کہا کہ نوجوان نسل کو ملک کے مستقبل کو سنوارنے کیلئے آگے آنا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سسٹم انجینئرنگ، ادق نظام کی وضاحت پیش کرتی ہے ۔ سسٹم انجینئرنگ کا مقصد محدود نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد یہ ہے کہ ایک بہترین اور زیادہ سے زیادہ مفید نظام قائم کیا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ ایک ایسا نظام وضع کیا جائے جو مفیدبھی ہو اور بامقصد بھی۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم انجینئرنگ خلائی مشن سے مربوط رسک یا اندیشے و نقصانات کم کردیتی ہے۔
مذکورہ دو روزہ قومی کانفرنس کا اہتمام سائنس اور انجینئرنگ کی بھارتی سسٹم کی سوسائٹی (آئی ایس ایس ای) اور اسپیس ایپلی کیشن مرکز نے مشترکہ طور پر کیا تھا ۔ افتتاحی تقریب کے دوران وزیر موصوف نے اس کانفرنس کی ایک یادگاری علامت جاری کی اور آئی ایس ایس ای ایوارڈس تفویض کی۔