لکھنؤ ۱۹ مئی: مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے
قومی و سماجی مسائل کو لیکرآج صبح 9:30 بجے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے انکی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ملاقات تقریبا ۳۰ منٹ تک جاری رہی جس میں مسلمانوں کی پسماندگی،قومی مسائل اوراوقاف کی تباہی و بربادی سمیت کئی دیگر اہم مسائل پر گفتگو ہوئی۔دوران گفتگو مولانا سید کلب جواد نقوی نے وزیر اعلیٰ سے وقف بورڈ میں جاری بدعنوانیوں اور اوقاف کی تباہی کا ذکرکرتے ہوئے سی بی آئ جانچ کا مطالبہ کیا ۔وزیر اعلیٰ نےکہاکہ ہم نے وقف بورڈ کی سی بی آئ جانچ کے لئے مرکز کو لکھدیا ہے اور فائل مرکز کو بھیجی جاچکی ہے لہذا جلد ہی وقف بورڈ کی سی بی آئ جانچ شروع ہوجائیگی ۔حسین آباد ٹرسٹ کی بد حالی اور بدعنوانیوں کی جانچ کے لئے بھی مولانا کلب جواد نقوی نے مطالبہ کیا اور کہاکہ ٹرسٹ کو شیعوں کے حوالے کیا جائے تاکہ بدعنوانی پر قابو پایا جاسکے اور ٹرسٹ کی آمدنی شیعہ قوم کی فلاح و ترقی پر خرچ کی جاسکے۔
مولانا سید کلب جواد نقوی نے سماجوادی سرکار میں شیعہ نوجوانوں پر قائم کئے گئے فرضی مقدمات کے سلسلے میں بھی وزیر اعلیٰ سے بات کی اور کہاکہ سماجوادی سرکار میں شیعہ نوجوانوں پر جو جھوٹے اور فرضی مقدمات قائم کئے گئے ہیں انہیں ختم کیا جائے ۔مسلمانوں کے مسائل اور پسماندگی کو دورنے کے مطالبہ پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پہلے میں صرف پارٹی کا رکن تھا مگر اب اترپردیش کا وزیر اعلیٰ ہوں اس لئے میرے لئے سب برابر ہیں ۔وزیراعلیٰ نے مولانا کو یقین دہانی کرائ کہ انکے مطالبات پر سرکار سنجیدہ ہے ۔
ملاقات کے وقت مولانا کے ساتھ شمیل شمسی اور عمیل شمسی بھی موجود تھے۔