نئی دہلی، خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے نئی دہلی میں آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ، بنیادی ڈھانچے سے متعلق سرمایہ کاری کے ایشیائی بینک کے گورنروں کے بورڈ کی پانچویں سالانہ میٹنگ میں شرکت کی۔
سالانہ میٹنگ میں ہر سال گورنروں کا بورڈاُن اہم فیصلوں کے لئے میٹنگ کرتا ہے، جن کا بینک کے مستقبل پر اثر پڑتا ہے۔ میٹنگ میں جو مذاکرات ہوئے، ان میں اے آئی آئی بی کے صدر کے انتخاب اور اے آئی آئی بی 2030 اگلی دہائیوں میں ایشیاء کی ترقی کی حمایت کے موضوع پر ایک گول میز مذاکرے پر بھی وسیع بات چیت بھی شامل ہے ۔
محترمہ سیتا رمن کو گول میز مذاکرے میں سب سے پہلی مقرر کے طور پر گردانا گیا۔ محترمہ سیتا رمن نے اپنی تقریر میں اے آئی آئی بی کی اُن کوششوں کو سراہا جو اس نے اپنے ممبر ملکوں کو تقریبا 10 ارب امریکی ڈالر کی مالی مدد دینے کے کام کو جلد انجام دیا۔ ان ممبر ملکوں میں بھارت بھی شامل ہے، جو کووڈ – 19 وبا سے لڑ رہا ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے سارک ملکوں کے لئے کووڈ -19 ہنگامی فنڈ کی شروعات کرنے کے جناب مودی کے قدم کو سراہا اور کووڈ – 19 کی روک تھام کے لئے اہم طبی صحت کٹس سپلائی کرنے میں بھارت کی کوششوں کا ذکر کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیر خزانہ نے جی-20 قرض سروس سسپنشن قدم میں بھارت کی حصہ داری کو اجاگر کیا۔
محترمہ سیتا رمن نے حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات کا بھی ذکر کیا ، جو کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لئے کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں 23 ارب امریکی ڈالر کی پردھان منتری غریب کلیان یوجنا اور 295 ارب امریکی ڈالر کے آتم نربھر بھارت پیکج بھی شامل ہیں، جس کا مقصد معیشت کے تمام شعبوں اور زمروں کا تحفظ کرنا ہے۔ بھارتی ریزرو بینک نے مالی پالیسی میں نرمی کی ہے، خاص طور پر ریزرو ضرورتوں کو کم کیا ہے اور تقریبا 3.9 فیصد جی ڈی پی تک معیشت میں نقد رقم جاری کی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے لئے بھارت نے قومی بنیادی ڈھانچہ ، پائپ لائن شروع کیا ہے، جو 2020 سے 2025 تک کے لئے ہے۔ اس میں ایک اعشاریہ چار ٹریلین امریکی ڈالر کا تخمینہ ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے بینک کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی علاقائی موجود گی قائم کرے، جو ایک مؤثر پروجیکٹ کے مینجمنٹ اور اس پر عمل در آمد میں مؤثر پروجیکٹ کی مدد کرے گا۔
وزیر خزانہ نے بہت اچھی ترقی کے لئے اے آئی آئی بی مینجمنٹ کی تعریف کی، جسے بینک نے پانچ سال کی قلیل مدت میں حاصل کرلیا۔