نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج لوک کلیان مارگ پر کل ہند ٹائیگر 2018 کے چوتھے سائیکل کے نتائج کا اجراء کیا۔
اپنے احاطہ کرنے، نمونے جمع کرنے اور کیمرا ٹریپنگ کی تعداد وغیرہ کے لحاظ سے شیروں کی گنتی کا یہ چوتھا سائیکل اور ان کی تعداد کااندازہ لگانے کا عمل دنیا کاجنگلی جانوروں کاسب سے بڑا سروے کہا جاسکتا ہے۔ اس سروے کے مطابق 2018 میں شیروں کی گنتی بڑھ کر 2967 ہوگئی ہے۔
ہندوستان ہر چار سال کے بعد کل ہند پیمانے پر ٹائیگر اسٹیمیشن کاعمل انجام دیتا ہے۔ اس طرح کے تین تخمینے پہلے ہی 2010,2006 اور 2014 میں لگائے جاچکے ہیں۔
حکومت اور نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی نے موسمیاتی تبدیلی کے برعکس اثرات کو کم کرنے کے لئے ایک اقتصادی مالی قدر وقیمت کے تعین کاعمل بھی انجام دیا ہے جس کاتعلق شیروں سے ہے۔ اس طرح کی دخل اندازیوں اورتخمینوں کو قانونی طور پر ٹائیگر کنزرویشن پلان کے تحت شروع کیا گیا ہے تاکہ اسے ادارہ جاتی شکل دی جاسکے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کے لئے اسے ایک تاریخی کارنامہ قرار دیا۔ اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ہندوستانی شیروں کی حفاظت کرنے کےتین عہد بستہ ہیں ۔ وزیراعظم نے اس حصول کے تئیں مختلف شیر ہولڈرس یعنی شراکت داروں کی تعریف کی جنہوں نے پوری جانفشانی اور رفتار کے ساتھ شیروں کی حفاظت کے لئے کام کیا۔ انہوں نے اسے سنکلپ سدھی کی ایک بہترین مثال قرار دیا۔ انہو ں نے کہا کہ ایک بار جب ہندوستان کے لوگ کچھ کرنے کا فیصلہ کرلیں گے تو کوئی طاقت نہیں کی ان نتائج حاصل کرنے سے انہیں روک سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تقریباً 3ہزاروں شیروں کے ساتھ ہندوستان آج ایک ایسا سب سے بڑاملک بن گیا ہے جہاں شیروں کی محفوظ پناہ گاہ پوری طرح محفوظ ہیں۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ آگے کاراستہ انتخابیت کی جگہ اجتماعیت کا ہے۔
جناب نریندرمودی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ماحولیات کے تحفظ کے لئے وسیع تر اور مجموعی کوشش ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات اور ترقی کے درمیان ایک صحت مند توازن قائم رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پالیسیوں میں، ہماری اقتصادیات میں ہم کو تحفظ کے بارے میں بات چیت میں تبدیلی کرنی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان اپنے شہریوں کے لئے زیادہ گھر تعمیر کرے گا اور جانوروں کے لئے معیاری پناہ گاہ بنائے گا۔ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں ایک مضبوط بحری معیشت ہوگی اور ساتھ ہی ساتھ ایک صحت مند بحری ماحول ہوگا۔ وزیراعظم نے زور دیتےہوئے کہاکہ یہ توازن ہندوستان کو مضبوط اور پائیدار اور جامع بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے اس اعتماد کااظہار کا کہ ہندوستان معاشی اور ماحولیات کے اعتبار سے ایک خوشحال ملک بنے گا ۔ ہندوستان زیادہ سڑکیں بنائے گا اور ملک میں صاف ستھرے دریا ہوں گے ۔ اس کے علاوہ ہندوستان میں بہتر کنکٹی ویٹی ہوگی اور زیادہ سے زیادہ درخت بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں 692 محفوظ علاقے تھے مگر 2019ان کی تعداد 860 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایندھن سے پاک اور قابل تجدید توانائی والی اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے ٹھوس کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے بالترتیب ایل پی جی اور ایل ای ڈی بلب کے لئے اجولا اور اجالا جیسی اسکیموں میں کی گئی پیش رفت کا ذِکر کیا۔
آخر میں وزیراعظم نے شیروں کے تحفظ کے لئے زیادہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر ماحولیات، جنگلات اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر اور آب وہوا میں تبدیلی ماحولیات جنگلات کے وزیرمملکت بابل سپریو کے علاوہ جنگلات و ماحولیات کی وزارت کے سکریٹری جناب سی کے مشرا بھی موجود تھے۔