نئی لّی: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اتر پردیش کے وندھیاچل خطے میں مرزا پور اور سون بھدر اضلاع میں پینے کے پانی کی سپلائی کےدیہی پروجیکٹوں کے لئے سنگِ بنیاد رکھا ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر گاؤں کی آبی اور صفائی ستھرائی کی کمیٹی / پانی سمیتی کے ممبروں سے بھی بات چیت کی ۔ اس موقع پر جل شکتی کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت ، اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود تھے ۔
وزیر اعظم نے ، جن پروجیکٹوں کے لئے سنگِ بنیاد رکھا ہے ، وہ 2995 گاؤوں میں دیہی مکانوں میں نل کےذریعے پانی کے کنکشن فراہم کریں گے اور اس سے اِن اضلاع کے 42 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہو گا۔ گاؤں کی آبی اور صفائی ستھرائی کی کمیٹیاں / پانی سمیتیاں ، اِن تمام گاؤوں میں قائم کی گئی ہیں ، جو اِن پروجیکٹوں کو چلانے اور اِن کی دیکھ بھال کی ذمہ دار ہوں گی ۔ ان پروجیکٹوں کی کل لاگت تقریباً 5555.38 کروڑ روپئے ہو گی ۔ اِن پروجیکٹوں کو 24 ماہ میں مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جل جیون مشن کے شروع ہونے کےبعد پچھلے ڈیڑھ سال میں 2 کروڑ 60 لاکھ سےز یادہ کنبوں کو پائپ کے ذریعے پینے کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں ، جب کہ اتر پردیش میں لاکھوں گھروں میں پانی کی سپلائی پہنچائی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جل جیون مشن کے تحت ہماری ماؤں اور بہنوں کی زندگی ، اُن کے گھروں میں پانی کی آسان دستیابی کی وجہ سے آسان ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ایک بڑا فائدہ یہ ہےکہ اِس سے ہیضہ ، ٹائیفائیڈ ، دماغی بخار جیسی بہت سی بیماریوں میں کمی آئےگی ، جو غریب کنبوں کو گندے پانی کی وجہ سے ہوتی تھیں ۔ وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بہت سے وسائل ہونے کے باوجود وندھیاچل یا بندیل کھنڈ کے خطے وسائل کی کمی سے دو چار رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی دریاؤں کے باوجود ، اِن خطوں کو سب سے زیادہ پیاسا اور خشک سالی سے متاثرہ خطے کے طور پر جانا جاتا تھا ، جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ اب خطے میں پانی کی کمی اور آبپاشی کےمسائل ، اِن پروجیکٹوں کے ذریعے حل ہو جائیں گے اور اس سے تیز تر ترقی ہو گی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب پائپ کے ذریعے پانی وندھیاچل کے ہزاروں گاؤوں میں پہنچے گا تو اِس خطے کے بچوں کی صحت بہتر ہو گی اور اُن کی جسمانی اور ذہنی نشو و نما بھی بہتر ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کو فیصلہ لینے کی آزادی ملتی ہے اور اُس فیصلے پر عمل کرنے کی آزادی ہوتی ہے تو گاؤں میں ترقی کے ساتھ ہر ایک کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ خود کفیل بھارت کو خود کفیل گاؤوں سے ہی قوت ملتی ہے ۔
وزیر اعظم نے عالمی وباء کے دوران ایک جوابدہ حکمرانی فراہم کرنے اور اصلاحات جاری رکھنے کے لئے اتر پردیش حکومت کی ستائش کی ۔ جناب مودی نے خطے میں ترقیاتی کاموں کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے مرزا پور میں ایل پی جی سلینڈروں کی فراہمی ، بجلی کی سپلائی ، شمسی پلانٹ ، آبپاشی کے پروجیکٹوں کی تکمیل اور بنجر زمینوں پر شمسی پروجیکٹوں کی طرف اشارہ کیا ، جس سے کسانوں کو تیزی سے اضافہ آمدنی ہو سکے ۔
سوامتوا اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نےبتایا کہ مالکان کو رہائشی اور دیگر اراضی کی ملکیت کی تصدیق شدہ اسناد فراہم کی جا رہی ہیں ، جس سے ملکیت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ یہ سماج کے غریب طبقے کی املاک پر غیر قانونی قبضے کے خلاف ایک یقین دہانی ہے اور اس زمین کو قرضوں کے لئے ضمانت کے طور پر استعمال کرنے کے امکانات بھی بہتر ہوئے ہیں ۔
خطے کی قبائلی آبادی کی بہتری کے لئے کوششوں کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ اسکیمیں خصوصی پروجیکٹوں کے تحت قبائلی خطوں تک پہنچ رہی ہیں ۔ سینکڑوں ایکلویہ ماڈل اسکول اتر پردیش سمیت ایسے خطوں میں کام کر رہے ہیں ۔ اس کا مقصد قبائلی اکثریت والےہر بلاک کو یہ سہولت فراہم کرنا ہے ۔ جنگل پر مبنی مصنوعات کے پروجیکٹوں کو بھی نافذ کیا جا رہا ہے ۔ ضلع معدنیاتی فنڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ قبائلی خطوں میں فنڈ کی کوئی کمی نہ آ سکے اور ایسی اسکیموں کے پس پشت مقصد یہ ہے کہ ایسے علاقوں سے پیدا ہونے والے وسائل کے ایک حصے کی مقامی طور پر سرمایہ کاری کی جا سکے ۔ اتر پردیش میں فنڈ کے تحت 800 کروڑ روپئے اکٹھا کئے گئے ہیں اور 6000 سے زیادہ پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ۔
وزیر اعظم نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کورونا کے خلاف چوکس رہیں کیونکہ خطرہ ابھی موجود ہے اور انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ زیادہ سنجیدگی کے ساتھ بنیادی احتیاط برتیں ۔