16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم نے ملک بھر کے ا جولا استفادہ کنندگان سے ملاقات کی

Urdu News

نئی دلّی: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ملک بھر کے اجولا استفاہ کنندگان سے ملاقات کی ۔
اس ملاقات کے دوران ملک بھر کے طول و عرض کے ہر 600 مراکز سے تین تین اجولا استفادہ کنندہ موجود تھے ۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ اس ملاقات کو نریندر مودی ایپ اور مختلف ٹی وی نیوز چینلوں اور سماجی میڈیا پلیٹ فارموں کے ذریعہ تقریباًدس لاکھ لوگوں نے دیکھا ۔
وزیر اعظم نے استفادہ کنندگان سے ملاقات کرنے اور تکنالوجی کے ذریعہ اپنے تجربات سے آگاہ کرنے پر مسرت کا اظہار کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اجولا اسکیم ترقی کی علامت بن گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسکیم قابل ذکر تبدیلی لا رہی ہے جو کہ مجموعی طور پر ملک کی ترقی پر اثر انداز ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں اب تک تقریباً چارکروڑ خواتین اجولا اسکیم کے تحت ایل پی جی کنکشن حاصل کر چکی ہیں ۔2014 سے چار سال کے عرصے کے دوران تقریباً دس کروڑ نئے ایل پی جی کنکشن جاری کئے جا چکے ہیں جبکہ 1955 سے 2014 کے دوران چھ دہائیوں پر مشتمل عرصے کے دوران 13کروڑ کنکشن جاری کئے گئے تھے ۔
وزیر اعظم نے اپنے ابتدائی کلمات میں منشی پریم چند کے ذریعہ 1933 میں تحریر کردہ کہانی کا حوالہ دیا جس میں امور خانہ داری میں سہولیات بہم پہنچانے کی اہمیت کا تذکرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اجولاکے ذریعہ بہتر صحت ، زہریلے اور مضر دھوئیں سے نجات ملی ہے اورایک صاف ستھراایندھن میسر آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب خواتین کو اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کا بڑاموقع میسر آیا ہے چونکہ ان کے کھانا پکانے کے وقت میں کمی آئی ہے ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے کہ اس اسکیم میں کوئی بچولیہ نہ ہو اور استفادہ کنندہ ایک شفاف عمل کے ذریعہ منتخب کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے 69 فیصد گاؤں ایل پی جی سے صد فیصد آراستہ ہو گئے ہیں جبکہ 81 فیصد گاؤں کا 75 فیصد حصہ ایل پی جی کنکشن سے آراستہ ہے ۔
وزیراعظم نے استفادہ کنندگان سے ملاقات کرتے ہوئے وضات کی کہ ایل پی جی کنکشن سیکس طرح وقت کی بچت ہوئی ہے اورپورے کنبے کا معیار زندگی بلند ہوا ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More