مرکزی بجٹ 2022 کےاعلانات کے موثر، آسان اور جلد نفاذ کے لیے، بھارت سرکار مختلف اہم شعبوں میں ویبنارز کی ایک سیریز منعقد کر رہی ہے۔ اس سیریز کے ایک حصے کے طور پر، سات وزارتوں والے وسائل پر سیکٹورل گروپ نے 4 مارچ 2022 کو توانائیاور وسائل کے شعبے میں بھارت سرکار کے اقدامات پر مباحثہ کے لیے “پائیدار ترقی کے لیے توانائی” کے موضوع پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔اس ویبنار کا مقصد اس شعبے کے لئے بجٹ میں کیے گئے اعلانات کے موثر طور پر نفاذ کے لیے آئیڈیاز اور تجاویز حاصل کرنا تھا۔ اس ویبینار میںچھ موضوعات پر اجلاس کا اہتمام کیا گیا، جس میں صنعتی حلقے کی اہم شخصیات ، سرکاری افسران اور ماہرین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویبینار کے مکمل اجلاس میں خصوصی خطبہ دیا ۔ آب و ہوا سے متعلق کارروائی اور توانائی کے بدلتے وسائل کے تعلق سے بھارت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اعلیٰ کارکردگی والے پی وی سولر ماڈیولز، گرین ہائیڈروجن مشن، کوئلہ گیسیفیکیشن، بیٹری اسٹوریج اور کھانا پکانے کے لیے صاف ستھرے ایندھن کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 19,500 کروڑ روپے مختص کئے جانے جیسے بجٹ کے اہم اعلانات پر بات چیت کرنے کی درخواست کی ۔ وزیراعظم نے صنعتی حلقوں کے اہم افراد سے قابل نفاذ کارروائی کے منصوبوں کو وضع کرنے میں مدد کے لئے ٹھوس اور قابل عمل تجاویز پیش کرنے پر زور دیا۔
جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای ) کا بریک آؤٹ اجلاس ‘قابل تجدید توانائی کا اضافہ ‘، سولر پی وی کے مینوفیکچرنگ اور ہائیڈروجن مشن کے ساتھ ساتھ عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعہ بیان کردہ وژن پر مرکوز تھا۔ پینل کی نظامت جناب اندو شیکھر چترویدی، سکریٹری،ایم این آر ائی نے کی اور پینلسٹوں میں جناب گردیپ سنگھ، سی ایم ڈی این ٹی پی سی لمیٹڈ،جناب انل سردانہ، ایم ڈی اور سی ای او، اڈانی انرجی ورٹیکل،جناب تلسی تانتی، سی ایم ڈی، سوزلان انرجی،جناب سمنت سنہا، سی ایم ڈی، رینیو پاور اور جناب پشوپتی گوپالن، ڈائریکٹر، اوہمیم شامل تھے۔
صنعتی حلقے کے سربراہان نے کئی ٹھوس تجاویز پیش کیں، جن میں سولر ماڈیولز کے لیےگھریلو مینوفیکچرنگ کے لیےمدد شامل تھی، جسے ذیلی اجزاء اور مواد سمیت پوری ویلیو چین تک توسیع دی جاسکتی ہے ۔ یہایم ایس ایم ای شعبے سمیت ذیلی صنعتوں کی ترقی کو اہل بنائے گا۔ گرین ہائیڈروجن کے سلسلے میں ، صنعتی حلقے نے بینکنگ پرویژن کے حالیہ اعلان اور گرین ہائیڈروجن کے لیےآئی ایس ٹی ایس رعایت کا خیرمقدم کیا ۔ یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ گرین ہائیڈروجنکے پروڈکشن کی لاگت کو اور زیادہ موزوں بنانے کے لئے آر ای کی بین ریاستی بینکنگ کے لیے ایک میکانزم پر غور کیا جا سکتا ہے۔
گرین ہائیڈروجن کے لیےیہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ سرکار پی ایل آئی منصوبے کے تحت الیکٹرولائزرز کی گھریلو مینوفیکچرنگ اور گرین ہائیڈروجن کے اینڈیوز کے توسط سے دونوں کو ترغیبات دینے پر غور کر سکتی ہے۔ صنعتی حلقہ کے سربراہان نے تجویز پیش کی کہ الیکٹرک اور تھرمل دونوں روٹوں کے توسط سے سولر کُکنگ کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ اسٹارٹ اپس نے ہائبرڈ اسٹو فروغ دیئے ہیں جو گیس اور شمسی توانائی دونوں پر کام کر سکتے ہیں، اس کے اور بڑے پیمانے پر امکانات تلاش کئے جاسکتے ہیں ۔اس کی وسیع صلاحیت کے مدنظر روف ٹاپ سولر کو فروغ دینے کی کوششیں تیز کی جاسکتی ہیں۔ ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیز کے لئے کاربن پرائسنگ میکانزم فائدہ مند ہوگا۔ سرکارکاربن کیپچر اور استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی غور کر سکتی ہے۔ سرکلر اکانومی اصولوں پر بھی بحث کی گئی جن پر اس موضوع پر ایم این آر ای کی کمیٹی میں غور کیا جا رہا ہے۔ ایم این آر ای بجٹ اعلانات پر عمل درآمد کے لئے مقررہ وقت کے اندرقدم اٹھائے گی۔
ویبنار کے اختتامیاجلاس میں،سبھی موضوعی اجلاس کے ماڈریٹروں نے جناب آر کے سنگھ، توانائی اور جدیدو قابل تجدید توانائی کے وزیر کی تجاویز اور اہم باتوں کا خلاصہ پیش کیا۔ تجاویز کو ’مستقبل‘ کی تدابیر کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے سبھی وزارتوں کو مقررہ وقت پر تجاویز کو جلدسے جلد عمل میں لانے کی ہدایت دی۔