18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم نے کتاب ‘‘ چندر شیکھر – نظریاتی سیاستی کے آخری آئیکن ’’ کا اجراء کیا

Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج  ‘‘ چندر شیکھر  – نظریاتی  سیاست کے آخری  آئیکن ’’ کا اجراء کیا ۔ اس کتاب کے مصنف  راجیہ سبھا  کے نائب اسپیکر جناب ہری ونش اور جناب روی دت باجپئی  ہیں ۔ اس کتاب کا اجراء پارلیمنٹ  کی لائبریری  کے بال یوگی  آڈیٹوریم  میں کیا گیا ۔

          وزیر اعظم نے کتاب  کی پہلی  کاپی ہندوستان کے نائب صدر جناب وینکیا نائیڈو کو پیش کی ۔

          اس موقع پر اپنے خطاب میں ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے سیاسی  ماحول میں یہ قابلِ ذکر  ہے کہ ان کے انتقال  کے تقریباً 12 برسوں  کے بعد بھی  سابق وزیر اعظم  چندر شیکھر  جی کے خیالات  اور نظریات ہماری رہنمائی  کرتے ہیں اور ہمیشہ  کی طرح زندہ ہیں ۔

          کتاب کو لکھنے کے لئے جناب ہری ونش کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے آنجہانی  چندر شیکھر  کے ساتھ اپنی بات چیت  کی کچھ یادیں  اور قصے مشترک کئے  ۔

          انہوں نے یاد کرتے  ہوئے  کہا کہ وہ پہلی مرتبہ 1977 ء میں آنجہانی  چندر شیکھر  سے ملے تھے ۔  انہوں نے  کہا کہ وہ سابق  نائب صدر بھیروں سنگھ شیخاوت  کے ہمراہ سفر کر رہے تھے اور چندر شیکھر  جی سے دلّی ایئرپورٹ  پر ملے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں لیڈروں نے  اپنے الگ سیاسی نظریات  کے باوجود  ایک قریبی رشتہ مشترک  کیا ۔

          وزیراعظم نے یہ بھی یاد  کیا کہ چندر شیکھر  جی نے جناب اٹل بہاری واجپئی  جی کو ‘‘ گرو جی ’’ کے نام سے مخاطب کیا تھا ۔ انہوں نے چندر شیکھر  جی  کو اہم ثقافت اور اصولوں  کے پابند شخص  کے طور پر کیا  ، جو  اپنے دو ر کی اہم سیاسی جماعت کی مخالفت کرنے میں بھی  ہچکچاتے نہیں تھے کیونکہ وہ اس کے کچھ  پہلوؤں سے اتفاق نہیں رکھتے تھے ۔

          وزیر اعظم نے  موہن دھاریا جی اور جارج فرنانڈس جی  جیسے سیاسی رہنماؤں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں حضرات چندر شیکھر جی کے بڑے مداح تھے ۔

          جناب نریند رمودی جی نے جناب چندر شیکھر جی کے ساتھ اپنی آخری ملاقات کا تذکرہ کیا ۔ انہوں نے  کہا کہ  بستر علالت پر  سابق وزیر اعظم  انہیں ، جب کبھی بھی وہ دلّی میں ہوتے تھے ، ٹیلی فون کرکے  اپنی رہائش گاہ پر بلایا کرتے تھے   ۔  ایسی ملاقاتوں  کے دوران  جناب چندر شیکھر جی نے گجرات کی ترقی کے بارے میں پوچھا  کرتے تھے  اور متعدد قومی موضوعات اور معاملات کے سلسلے میں اپنے نظریات ساجھا کرتے  تھے ۔

          وزیر اعظم نے ان کے خیالات کی وسعت  ، عوام کے تئیں ان کی وابستگی اور جمہوری اصولوں سے ان کے لگاؤ کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے جناب چندر شیکھر جی کی  ، اُس تاریخی پد یاترا کا بھی ذکر کیا ، جو انہوں نے کاشت کاروں ، ناداروں اور حاشیے پر زندگی بسر کرنے والوں کے لئے انجام دی تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بد بختانہ ہے کہ ہم انہیں اُس  وقت وہ   احترام نہیں دے سکے ، جس کے وہ حقدار تھے ۔

          وزیر اعظم نے کہا کہ  ایسے لوگوں کا ایک گروہ ہے ، جنہوں نے چند عظیم بھارتی رہنماؤں  کے سلسلے میں برعکس تاثرات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ، جن میں ڈاکٹر امبیڈکر اور سردار پٹیل بھی شامل  ہیں ۔   انہوں نے کہا کہ تمام وزرائے اعظم کا ایک  میوزیم دلّی میں قائم کیا جائے گا ۔ انہوں نے  سابق وزیر اعظم کے کنبہ اراکین سے کہا کہ وہ اُن کی زندگی کے پہلوؤں اور وزیر اعظم کے کاموں کو  ساجھا کریں   ۔  انہوں نے کہا کہ ملک کو ایک  ایسا نیا سیاسی کلچر درکار ہے ، جو سیاسی اچھوت پن سے پرے ہو ۔

          لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا ، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین جناب ہری ونش اور راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے رہنما  جناب غلام نبی آزاد بھی اس موقع پر موجود تھے اور انہوں نے بھی حاضرین سے خطاب کیا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More