وزیر اعظم شری نریندر مودی نے آج کیوڑیا، گجرات میں وزارت دفاع کے زیر اہتمام کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس کے الوداعی اجلاس سے خطاب کیا۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے وزیر اعظم کو اس سال کی کانفرنس کے دوران ہونے والی گفتگو سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے کانفرنس کے ڈھانچے اور ایجنڈے کی تعریف کی۔ انھوں نے خاص طور پر اس سال کانفرنس میں جونیئر کمیشنڈ افسران اور نان کمیشنڈ افسران کو شامل کیے جانے کی تعریف کی۔
قومی دفاعی نظام کی اعلی ترین شہری اور عسکری قیادت سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے گذشتہ سال کے دوران ہندوستانی مسلح افواج کی طرف سے کووڈ کی وبا اور شمالی سرحد پر چیلینجنگ صورتحال کے تناظر میں دکھائے گئے عزم کا اعتراف کرنے کے لیے ان کی بھر پور تعریف کی۔
وزیر اعظم نے نہ صرف سازوسامان اور ہتھیاروں کے حصول میں بلکہ مسلح افواج میں اختیار کیے جانے والے اصولوں، طریقہ کار اور روایات میں بھی، قومی سلامتی کے نظام میں دیسی پن کے اضافہ کی اہمیت پر زور دیا۔
انھوں نے قومی سلامتی فن تعمیر کے فوجی اور غیر عسکری دونوں حصوں میں افرادی قوت کی منصوبہ بندی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے سول-ملٹری سیلوس کو توڑنے اور فیصلہ سازی کی رفتار کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اپنانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انھوں نے سروسز کو میراثی نظام اور طریقوں سے خود کو نجات دلانے کا مشورہ دیا جو ان کی افادیت اور مطابقت سے بالاتر ہیں۔
تیزی سے بدلے ہوئے تکنیکی منظر نامے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستانی فوج کو ’مستقبل کی طاقت‘ کے طور پر تیار کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگلے سال ملک اپنی آزادی کے 75 ویں سال کا جشن منائے گا، اور انھوں نے مسلح افواج س مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع کا استعمال ایسی سرگرمیوں اور اقدامات کے لیے کریں جو ملک کے نوجوانوں کو متاثر کرنے والے ہوں۔