وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج منڈی، ہماچل پردیش میں ہماچل پردیش عالمی سرمایہ کاروں کے اجلاس کی دوسری اہم تقریب کی صدارت کی۔ توقع ہے کہ اس میٹنگ سے تقریباً 28,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کے ذریعے خطے میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ انھوں نے 11,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پن بجلی منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ہائیڈرو پاور پروجیکٹس میں سے کچھ رینوکاجی ڈیم پروجیکٹ، لوہری اسٹیج 1 ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور دھولسیدھ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ہیں۔ انھوں نے سورا کدو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر گورنر ہماچل پردیش، جناب راجندر وشوناتھ آرلیکر، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب جے رام ٹھاکر، مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر بھی موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہماچل پردیش کے ساتھ اپنے جذباتی تعلق کو یاد کیا اور کہا کہ ریاست اور اس کے پہاڑوں نے ان کی زندگی میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے ہماچل پردیش کے عوام کو ڈبل انجن حکومت کے چار سال کی مبارکباد بھی دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان چار سالوں میں ریاست نے وبائی چیلنج کا سامنا کیا اور ترقی کی بلندیوں کو بھی سر کیا۔ ”جے رام جی اور ان کی محنتی ٹیم نے ہماچل پردیش کے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے“، وزیر اعظم نے کہا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے لوگوں کی ’آسان زندگی‘ اولین ترجیحات میں سے ایک ہے اور اس میں بجلی کا بہت بڑا کردار ہے۔ آج شروع کیے گئے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس ماحول دوست ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ ”جب گری ندی پر شری رینوکاجی ڈیم پروجیکٹ مکمل ہو جائے گا، تو ایک بڑے علاقے کو اس سے براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ اس منصوبے سے جو بھی آمدنی ہوگی، اس کا بڑا حصہ یہاں کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا“، وزیر اعظم نے تبصرہ کیا۔
وزیر اعظم نے نئے ہندوستان کے بدلے ہوئے کام کرنے کے انداز کو دہرایا۔ انھوں نے اس رفتار کے بارے میں بات کی جس کے ساتھ ہندوستان اپنے ماحولیات سے متعلق اہداف کو پورا کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ”2016 میں، ہندوستان نے 2030 تک غیر فوسل توانائی کے ذرائع سے اپنی نصب شدہ بجلی کی 40 فیصد صلاحیت کو پورا کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ آج ہر ہندوستانی کو اس بات پر فخر ہوگا کہ ہندوستان نے اس سال نومبر میں ہی یہ ہدف حاصل کر لیا ہے۔“
وزیر اعظم ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے خاتمے کے اپنے موضوع پر واپس آئے۔ انھوں نے کہا کہ پلاسٹک کی وجہ سے پہاڑوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں حکومت چوکنا ہے۔ سنگل یوز پلاسٹک کے خلاف ملک گیر مہم کے ساتھ ساتھ حکومت پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ پر بھی کام کر رہی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ہماچل کو صاف ستھرا، پلاسٹک اور دیگر کچرے سے پاک رکھنے میں سیاحوں کی بھی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ پلاسٹک ہر جگہ پھیل چکا ہے، پلاسٹک دریاؤں میں جا رہا ہے، ہمیں اس سے ہماچل کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کے لیے مل کر کوششیں کرنی ہوں گی۔‘
وزیر اعظم نے ہماچل پردیش میں دوا سازی کے شعبے کی ترقی کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ اگر آج ہندوستان کو دنیا کی فارمیسی کہا جاتا ہے تو اس کے پیچھے ہماچل کا ہاتھ ہے۔ ہماچل پردیش نے کورونا عالمی وبا کے دوران نہ صرف دوسری ریاستوں بلکہ دیگر ممالک کی بھی مدد کی ہے۔
ریاست کی شاندار کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ”ہماچل اپنی پوری بالغ آبادی کو ویکسین فراہم کرنے میں باقیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جو لوگ یہاں کی حکومت میں ہیں، وہ سیاسی خود غرضی میں ڈوبے ہوئے نہیں ہیں، بلکہ انھوں نے اپنی پوری توجہ اس بات پر لگا رکھی ہے کہ ہماچل کے ہر شہری کو ویکسین کیسے لگائی جائے“۔
وزیراعظم نے لڑکیوں کی شادی کی عمر میں تبدیلی کے حکومت کے حالیہ فیصلے کا اعادہ کیا۔ ”ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بیٹیوں کی شادی کی عمر بھی وہی ہونی چاہیے جس عمر میں بیٹوں کی شادی کی اجازت ہے۔ بیٹیوں کی شادی کی عمر بڑھا کر 21 سال کرنے سے انہیں تعلیم حاصل کرنے کا پورا وقت ملے گا اور وہ اپنا کیرئیر بھی بنا سکیں گی“، وزیر اعظم نے کہا۔
وزیر اعظم نے ویکسینیشن کے نئے زمروں کے بارے میں حالیہ اعلانات کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ہر ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے انتہائی حساسیت اور احتیاط کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 3 جنوری سے 15 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو بھی ویکسین لگائی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے صحت کے شعبے کے لوگ، فرنٹ لائن ورکرز، پچھلے دو سالوں سے کورونا کے خلاف جنگ میں ملک کی طاقت بنے ہوئے ہیں۔ انہیں احتیاطی خوراک دینے کا کام بھی 10 جنوری سے شروع ہو جائے گا۔ 60 سال سے زائد عمر کے بزرگ جو پہلے ہی سنگین امراض میں مبتلا ہیں، انہیں بھی ڈاکٹروں کے مشورے پر احتیاطی خوراک دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے منتر کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ”ہر ملک کے الگ الگ نظریات ہوتے ہیں، لیکن آج ہمارے ملک کے لوگوں کو دو نظریے واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ ایک نظریہ تاخیر کا ہے اور دوسرا ترقی کا۔ تاخیر کا نظریہ رکھنے والوں نے پہاڑیوں پر رہنے والے لوگوں کی کبھی پرواہ نہیں کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تاخیری نظریات نے ہماچل کے لوگوں کو دہائیوں تک انتظار کرنے پر مجبور کیا۔ جس کی وجہ سے اٹل ٹنل کے کام میں کئی سال کی تاخیر ہوئی۔ رینوکا پروجیکٹ میں بھی تین دہائیوں کی تاخیر ہوئی۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کا عزم صرف ترقی کے لیے ہے۔ انھوں نے کہا کہ اٹل ٹنل کا کام مکمل ہو گیا ہے اور چنڈی گڑھ کو منالی اور شملہ سے جوڑنے والی سڑک کو بھی چوڑا کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے دفاعی اہلکاروں اور سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے اپنی بات کے اختتام پر کہا، ”ہماچل پردیش کے ہر گھر میں بہادر بیٹے اور بیٹیاں ہیں جو ملک کی حفاظت کرتے ہیں۔ ہماری حکومت کے ذریعہ پچھلے سات سالوں میں ملک کی سلامتی کو بڑھانے کے لئے کیے جانے والے کاموں، فوجیوں، سابق فوجیوں کے لیے کیے گئے فیصلوں سے ہماچل کے لوگوں کو بھی بہت فائدہ ہوا ہے“۔
जयराम जी और उनकी परिश्रमी टीम ने हिमाचल वासियों के सपनों को पूरा करने के लिए कोई कोर-कसर नहीं छोड़ी है।
इन 4 वर्षों में 2 साल हमने मजबूती से कोरोना से भी लड़ाई लड़ी है और विकास के कार्यों को भी रुकने नहीं दिया: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
गिरी नदी पर बन रही श्री रेणुकाजी बांध परियोजना जब पूरी हो जाएगी तो एक बड़े क्षेत्र को इससे सीधा लाभ होगा।
इस प्रोजेक्ट से जो भी आय होगी उसका भी एक बड़ा हिस्सा यहीं के विकास पर खर्च होगा: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
पूरा विश्व भारत की इस बात की प्रशंसा कर रहा है कि हमारा देश किस तरह पर्यावरण को बचाते हुए विकास को गति दे रहा है।
सोलर पावर से लेकर हाइड्रो पावर तक
पवन ऊर्जा से लेकर ग्रीन हाइड्रोजन तक
देश renewable energy के हर संसाधन को पूरी तरह इस्तेमाल करने के लिए निरंतर काम कर रहा है: PM
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
पूरा विश्व भारत की इस बात की प्रशंसा कर रहा है कि हमारा देश किस तरह पर्यावरण को बचाते हुए विकास को गति दे रहा है।
सोलर पावर से लेकर हाइड्रो पावर तक
पवन ऊर्जा से लेकर ग्रीन हाइड्रोजन तक
देश renewable energy के हर संसाधन को पूरी तरह इस्तेमाल करने के लिए निरंतर काम कर रहा है: PM
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
भारत ने 2016 में ये लक्ष्य रखा था कि वो साल 2030 तक, अपनी installed electricity capacity का 40 प्रतिशत, non-fossil energy sources से पूरा करेगा।
आज हर भारतीय को इसका गर्व होगा कि भारत ने अपना ये लक्ष्य, इस साल नवंबर में ही प्राप्त कर लिया है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
पहाड़ों को प्लास्टिक की वजह से जो नुकसान हो रहा है, हमारी सरकार उसे लेकर भी सतर्क है।
सिंगल यूज प्लास्टिक के खिलाफ देशव्यापी अभियान के साथ ही हमारी सरकार, प्लास्टिक Waste मैनेजमेंट पर भी काम कर रही है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हिमाचल को स्वच्छ रखने में, प्लास्टिक और अन्य कचरे से मुक्त रखने में पर्यटकों का भी दायित्व बहुत बड़ा है।
इधर उधर फैला प्लास्टिक, नदियों में जाता प्लास्टिक, हिमाचल को जो नुकसान पहुंचा रहा है, उसे रोकने के लिए हमें मिलकर प्रयास करना होगा: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
भारत को आज pharmacy of the world कहा जाता है तो इसके पीछे हिमाचल की बहुत बड़ी ताकत है।
कोरोना वैश्विक महामारी के दौरान हिमाचल प्रदेश ने ना सिर्फ दूसरे राज्यों, बल्कि दूसरे देशों की भी मदद की है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हिमाचल ने अपनी पूरी वयस्क जनसंख्या को वैक्सीन देने में बाकी सबसे बाजी मार ली।
यहां जो सरकार में हैं, वो राजनीतिक स्वार्थ में डूबे नहीं बल्कि उन्होंने पूरा ध्यान, हिमाचल के एक-एक नागरिक को वैक्सीन कैसे मिले, इसमें लगाया है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हमने तय किया है कि बेटियों की शादी की उम्र भी वही होनी चाहिए, जिस उम्र में बेटों को शादी की इजाजत मिलती है।
बेटियों की शादी की उम्र 21 साल होने से, उन्हें पढ़ने के लिए पूरा समय भी मिलेगा और वो अपना करियर भी बना पाएंगी: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हमारी सरकार पूरी संवेदनशीलता के साथ, सतर्कता के साथ, आपकी हर आवश्यकता को ध्यान में रखते हुए काम कर रही है।
अब सरकार ने तय किया है कि 15 से 18 साल के बीच के बच्चों को भी 3 जनवरी, सोमवार से वैक्सीन लगाना शुरू हो जाएगा: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हमारे जो हेल्थ सेक्टर के लोग हैं, फ्रंटलाइन वर्कर हैं, वो पिछले दो साल से कोरोना से लड़ाई में देश की ताकत बने हुए हैं।
इन्हें भी 10 जनवरी से प्री-कॉशन डोज देने का काम शुरू होगा: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
60 साल से ऊपर के बुजुर्ग जिन्हें पहले से गंभीर बीमारियां हैं, उन्हें भी डॉक्टरों की सलाह पर प्री-कॉशन डोज का विकल्प दिया गया है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हर देश में अलग-अलग विचारधाराएं होती हैं, लेकिन आज हमारे देश के लोग स्पष्ट तौर पर दो विचारधाराओं को देख रहे हैं।
एक विचारधारा विलंब की है और दूसरी विकास की।
विलंब की विचारधारा वालों ने पहाड़ों पर रहने वाले लोगों की कभी परवाह नहीं की: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
विलंब की विचारधारा वालों ने, हिमाचल के लोगों को दशकों का इंतजार करवाया।
इसी वजह से अटल टनल के काम में बरसों का विलंब हुआ।
रेणुका जी परियोजना में भी तीन दशकों का विलंब हुआ: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
हमारा कमिटमेंट सिर्फ और सिर्फ विकास के लिए है।
हमने अटल टनल का काम पूरा करवाया।
हमने चंडीगढ़ से मनाली और शिमला को जोड़ने वाली सड़क का चौड़ीकरण किया: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
यहां के घर-घर में देश की रक्षा करने वाले वीर बेटे-बेटियां हैं।
हमारी सरकार ने बीते सात वर्षों में देश की सुरक्षा बढ़ाने के लिए जो काम किए हैं, फौजियों, पूर्व फौजियों के लिए जो निर्णय लिए हैं, उसका भी बहुत बड़ा लाभ हिमाचल के लोगों को हुआ है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021
यहां के घर-घर में देश की रक्षा करने वाले वीर बेटे-बेटियां हैं।
हमारी सरकार ने बीते सात वर्षों में देश की सुरक्षा बढ़ाने के लिए जो काम किए हैं, फौजियों, पूर्व फौजियों के लिए जो निर्णय लिए हैं, उसका भी बहुत बड़ा लाभ हिमाचल के लोगों को हुआ है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) December 27, 2021