نئی دہلی؍ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل لکشدیپ، تمل ناڈو اور کیرالہ کا دورہ کریں گے۔ وہ اپنے دورے کے دوران کورٹی، کنیاکماری اور تھیرواننت پورم میں سمندری طوفان ‘‘اوکھی’’ کے بعد پیداہوئی صورتحال اور راحت رسانی کے کاموں کا جائزہ لیں گے۔ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران وہاں کے اعلیٰ حکام اور عوامی نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔وہ وہاں ماہی گیروں اور کسانوں کے وفود سمیت طوفان کے متاثرین سے ملاقات کریں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نومبر کے آخر اور دسمبر 2017 کے اوائل میں کیرالہ، تمل ناڈو اور لکشدیپ کے کچھ حصے سمندری طوفان اوکھی سے بری طرح متاثر ہوئے تھے۔
وزیر اعظم سمندری طوفان کی وجہ سے پیدا ہوئی صورتحال کی لگاتار نگرانی کررہے تھے۔ انہوں نے تمام متعلقہ انتظامیہ اور حکام سے اس سلسلے میں باتیں کی تھیں۔
وزیر دفاع محترمہ نرملا سیتا رمن 3 اور4 دسمبر 2017 کو تمل ناڈو کے کنیاکماری اور تھیرواننت پورم کے سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔۔ کابینہ سیکریٹری جناب پی کے سنہا کی قیادت میں نیشنل کرائسس مینجمنٹ کمیٹی(این سی ایم سی) کی 4 دسمبر کو منعقدہ میٹنگ میں سمندری طوفان سے متاثرہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں راحت اور بچاؤ کے کاموں کا جائزہ لیا۔
مرکزی حکومت نے سمندری طوفان اوکھی سمیت قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ریاستی حکومتوں کے ذریعے کی جارہی کوششوں میں مدد کے لئے مالی سال 18-2017 کے دوران کیرالہ اور تمل ناڈو کے لئے ایس ڈی آر ایف یعنی ریاستی تباہی راحت فنڈ کی دوسری قسط جاری کردی ہے۔ مالی سال 18-2017 کے دوران ایس ڈی آر ایف کے مرکزی حصےکی رقم باالترتیب کیرالہ کے لئے 153 کروڑ روپے، جبکہ تمل ناڈو کے لئے 561 کروڑ روپے ہے۔
5 دسمبر 2017 کے بعد سمندری طوفان اوکھی کے اثر میں کمی آنے کے بعد وزیر اعظم نے نامساعد حالات کے دوران ہنگامی حالات سے مقابلے کی تیاری اور عوام کی مدد میں غیر معمولی صلاحیتوں کے مظاہرے کے لئے اپنے ٹوئٹر پر مرکزی ایجنسیوں ، مختلف ریاستی حکومتوں، مقامی انتظامیہ اور مستعد شہریوں کی تعریف کی۔
قبل ازیں انہوں نے وقتاً فوقتاً ٹوئٹ کے ذریعے متاثرہ افراد کو مہیاکرائی گئی امداد کے بارے میں لوگوں کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے سمندری طوفان راحت میں اپنے شہریوں کی امداد کے لئے لوگوں کو ترغیب بھی دی۔