20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ اس سے تعلیم کو بین الاقوامی بنانے کی بھارت کی کوشش میں مدد ملے گی

Urdu News

نئی دہلی، بھارت اور برطانیہ نے اپنے تعلیمی تال میل کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر تعلیم جناب رمیش  پوکھریال نشک اور برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومنک راب  کے درمیان آج یہاں باہمی میٹنگ میں دونوں ملکوں نے تعلیم اور تحقیق کے میدان میں اپنی مصروفیت کو اور بڑھانے سے اتفاق کیا نیز اگلے سال تعلیمی لیاقت کو باہمی طور پر تسلیم کرنے کے معاملے میں تال میل کے ساتھ کام کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔تعلیم کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے اور وزارت کے سینئر اہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ عزت مآب ڈومنک راب نے بھارت کی قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا وژن والی کہہ کر خیر مقدم کیا اور کہا کہ مجوزہ اصلاحات سے طلبا کے لیے ، اقتصادیات کے لیے  اور دونوں ملکوں کے درمیان مزید تال میل کے لیے مواقع پیدا ہوں گے۔ 2018 میں  برطانیہ کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بیان کو یاد کرتے ہوئے کہ تعلیم بھارت اور برطانیہ کے درمیان ایک زندہ پل ہےجناب راب نے کہا کہ اس پالیسی سے اس پل کو مزید مضبوط بنانے میں مددملے گی۔ انھوں نے کہا  کہ برطانیہ، بھارت سے آنے والے ماہرین تعلیم کا بڑا احترام کرتا ہے اور بھارتی طلبا برادری کے رول کو ان کے ملک میں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ طلبا برادری کے آنے جانے میں آسانی پیدا کرنے کی غرض سے برطانیہ نے اپنے ویزا اور ایمیگریشن قوانین میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔

بھارت اور برطانیہ نے دو نوں ملکوں کی اعلیٰ تعلیم کی منتخب تنظیموں پر مشتمل ایک مشترکہ ٹاسک فورس قائم کرنے سے اتفاق کیا ہے جو تعلیمی لیاقت کو باہمی طور پر تسلیم کرنے کے سلسلے میں کام کرے گی۔ ٹاسک فورس کی ہیئت اور اس کی جزئیات کے بارے میں فیصلہ حکام کی سطح پر کیا جائے گا۔

اس موقع پر ا ظہار خیال کرتے ہوئے وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ ایک مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام سے تعلیمی لیاقت کو باہمی طور پر تسلیم کرنے کے عمل میں تیزی پیدا ہوگی۔اس سے اعلیٰ تعلیم کو بین الاقوامی بنانے کے بھارت کے ایجنڈے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ  تعلیمی لیاقت کو باہمی طور پر تسلیم کرنے کا سمجھوتہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اس وژن سے مطابقت رکھتا ہے کہ ایک عالمی موبائل ورک فورس قائم کی جائے اور بھارت کی اعلیٰ تعلیم کو بین الاقوامی نوعیت دی جائے جس کی تجویز قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 میں  پیش کی گئی ہے جس کا آغاز اس سال جولائی میں ہوا تھا۔

برطانیہ کے ساتھ بھارت کے تعلیمی رشتے کے بارےمیں بات کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہت ہی مثبت اور پُرتعاون رہے ہیں۔ آج کے سمجھوتے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، تحقیق اور اختراع کے ذریعے تعلقات کو مزید اونچائی پر لے جانے کے مسلسل باہمی  اعتماد کی اہمیت اجاگر ہوئی ہے۔

دونوں ملکوں نے اس امید اور اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ تعلیم، تحقیق اور اختراع کے شعبے میں باہمی مصروفیت کو اور آگے بڑھائیں گے جس سے باہمی تعلقات میں مزید گہرائی اور  مضبوطی پیدا ہوگی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More