نئی دلی، وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج بینالاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بین الاقوامی مالیاتی اور مالی امور سے متعلق وزارت سطح کی کمیٹی (آئی ایم ایف سی) کے مکمل سیشن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔
مذکورہ میٹنگ کا مباحثہ آئی ایم ایف کے مینجنگ ڈائریکٹر کے عالمی پالیسی ایجنڈا پر مبنی تھا، جس کا عنوان تھا ‘کیٹلائزنگ اے ریزیلینٹ ریکوری’ یعنی معیشت کی مستحکم بازیابی۔ آئی ایم ایف کے ارکان نے کمیٹی کو رکن ممالک کے ذریعے کووڈ – 19 اور اس کے اثرات کے سلسلے میں کئے گئے اقدام اور تدابیر کے بارے میں مطلع کیا۔
محترمہ سیتا رمن نے میٹنگ میں اپنی گفتگو میں آتم نربھر بھارت پیکج کے تحت بھارت کی معیشت کو مضبوطی اور تیزی سے مستحکم کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں مختصر طور پر بتایا۔ انہوں نے کئی ایسےاشاروں کا ذکر کیا، جن میں مینوفیکچرنگ پی ایم آئی کے ستمبر 2020 میں پچھلے 8 سال میں سب سے اعلی ٰ سطح پر پہنچنا ، جو مینو فیکچرنگ شعبے میں بازیابی کی مضبوط امید پیدا کرتے ہیں شامل ہیں، جو معیشت کے گراف میں V کی شکل کی بازیابی کے غماز ہیں۔ صارفین کو خرچ کرنے کی ترغیب دینے کے لئے حالیہ 10 بلین ڈالر کی مالیت کے اقدامات کا اعلان کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے عالمی سطح پر معیشتوں کو اہم مشورے فراہم کرنے پر آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر محترمہ کرسٹلینا جیورجیوا اور آئی ایم ایف کی ستائش کی اور اس احساس کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف کا یہ مشورہ درست ہے کہ پالیسی کی مدد کو وقت سے پہلے ہٹانے سے سیال اثاثوں میں کمی اور دیوالیہ پن کا باعث بنے گی۔
متعدد کم آمدنی والے ترقی پذیر ممالک کو لاکھوں افراد کے گزر بسر کے وسائل کا تحفظ فراہم کرنے اور انہیں خط افلاس سے نیچے گرنے سے بچانے کا چیلنج درپیش ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے بتایا کہ ان ممالک میں بازیابی کی کوششوں کو کسی بھی طرح سے رکنے نہیں دینا چاہئے۔
آئی ایم ایف کی میٹنگ ہر سال دو مرتبہ ہوتی ہے۔ ایک میٹنگ فنڈ بینک اسپرنگ میٹنگوں کے دوران اپریل کے مہینے میں اور دوسری سالانہ میٹنگ اکتوبر کے مہینے میں منعقد کی جاتی ہے۔ یہ کمیٹی عالمی معیشت کو درپیش عمومی مسائل اور چیلنجوں پر گفتگو کرتی ہے اور آئی ایم ایف کو اس سلسلے میں کام کرنے کے لئے مشورے فراہم کرتی ہے۔ اس سال کووڈ – 19 وبا کی وجہ سے اسپرنگ اور سالانہ دونوں میٹنگیں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد کی گئیں۔