19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر خزانہ: موجودہ حکومت نے مرکز کی سطح پر مالی شمولیت کے لئے پالیسی فراہم کی’

Urdu News

نئی دہلی۔ ؍ستمبر۔مرکزی وزیرخزانہ جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے مرکز کی سطح پر مالی شمولیت کے لئے پالیسی فراہم کی ہے اور اگست 2014 میں بڑے پیمانے پر پردھان منتری جن دھن یوجنا( پی ایم جے ڈی وائی) اسکیم کاآغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ مالی شمولیت کے نفاذ میں بینکوں کی مدد لی۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ یہ ایک ایسا میدان ہے جہاں سرکاری شعبے کے بینک(پی ایس بی) دوسروں کے مقابلے میں بہتر ہیں۔ وزیر خزانہ نے یہ بات آج قومی راجدھانی دلی میں منعقدہ اقوام متحدہ( یو این) کے ذریعہ زیراہتمام ‘‘مالی شمولیت’’  پر ایک کانکلیو میں اپنے خطاب میں کہی۔

وزیرخزانہ جناب ارون جیٹلی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اگست 2014 میں جب پی ایم جے ڈی وائی کانفاذ عمل میں آیا تھا تو صرف 58 فیصد لوگوں کے بینک کھاتے تھے اور 42 فیصد بینکنگ نیٹ ورک باہر تھے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ اب پی ایم جے ڈی وائی کے تحت کھولے گئے بینک کھاتوں کی تعداد 30 کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ستمبر 2014 میں پی ایم جے ڈی وائی کے تحت زیر وبیلنس کھاتوں کی جو تعداد 76.81 فیصد تھی وہ اب محض 20 فیصد سے کم رہ گئی ہے۔ جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ اس کے علاوہ ، بینک کھاتہ داروں کو 5000/- روپے کی اوور ڈرافٹ سہولیت کے ساتھ 22 کروڑ سے زیادہ روپیہ کارڈ جاری کئے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ مزید یہ کہ موجودہ حکومت نے پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا ( پی ایم جے جے پی وائی) کے تحت جیون بیمہ اور پردھان منتری سرکشا یوجنا( پی ایم ایس بی وائی) کے تحت حادثاتی بیمہ کے ذریعہ غربا کو سلامتی فراہم کی ہے۔ 7 اگست 2017 تک پی ایم جے جےبی وائی کے تحت 3.46 کروڑ اندراج جب کہ پی ایم  ایس بی وائی کے تحت 10.96 کروڑ اندراج کئے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ دونوں اسکیموں کے تحت 40 فیصد خواتین کے اندراج کئے گئے ہیں۔

نوٹ بندی کے نتائج پر بات کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ نوٹ بندی کے ذریعہ نقد لین دین کے حجم کو کم کرنے اور ڈیجٹائزیشن میں اضافہ کرنے، ٹیکس بیس توسیع اور  دوسروں کے مقابلے میں معیشت کو مزید باقاعدہ اور رسمی بنانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد معیشت میں مجموعی طور پر نقدی کی مقدار کو کم کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔

آدھار سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے وزیرخزانہ جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ یہ ملک کو آگے لے جانے میں ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ اب ہم نے اس کی امکانی صلاحیت کو سمجھنا شروع کردیا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ 92 فیصد لوگوں کے پاس آدھار کارڈ ہیں۔ جناب جیٹلی نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ آدھار قانون سے آئینی حیثیت کو جانچنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ آدھار سے سبسڈیرکی شناخت اور اس کے نتیجے میں وسائل کی بربادی کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدھار نظام کے نفاذ کے بعد حکومت کی ایسی امداد/ سبسڈی کو اس کے مستحق اصل حقداروں تک پہنچانے میں مدد ملی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ چونکہ یہ مالی سبسڈی اصل حق دار کے بینک کھاتے میں براہ راست پہنچتی ہے۔ اس لئے اس کے نتیجے میں پردھان منتری جن دھن یوجنا بینک کھاتوں کو مزید عملی بنانے اور بند پڑے/ غیر چالو کھاتوں کی تعداد میں زبردست کمی آئی ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام میں وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ موجودہ حکومت، گزشتہ تین برسوں میں مرکزی سطح پر اپنے سیاسی اور معاشی ایجنڈا میں مالی شمولیت لانے میں کامیاب ہوئی ہے اور آئندہ آنے والے وقت میں پالیسی سازوں کو اسی سمت اور راستے پر چلنا پڑے گا اور وہ اس رجحان سے انحراف نہیں کرسکیں گے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More