نئی دہلی؍ ،مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے آج پیٹرولیم ، دفاع ، بجلی، سڑک ٹرانسپورٹ، ریلویز، کوئلہ،کان کنی ، اسٹیل اور ایٹمی توانائی سمیت متعلقہ وزارتوں ؍محکموں کے سیکریٹریز اور بڑی مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں کے سی ایم ڈیز کے ساتھ مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں اور اداروں کے کیپٹل اخراجات کے پروگرام اور منافع کی تقسیم کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس میٹنگ میں فائننس سیکریٹری جناب اشوک لواسا اوراقتصادی امور کے سیکریٹری جناب سبھاش چندر گرگ بھی موجود تھے۔
سیکریٹریز اور سی ایم ڈیز سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیاں نہ صرف اپنے بجٹ اخراجات کو مکمل کرنے پر ، بلکہ ہندوستانی معیشت میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ضمن میں زور دار طریقے سے کیپٹل اخراجات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں۔اس میٹنگ میں دس وزارتوں کے سیکریٹریوں ؍اعلیٰ افسران اور مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں کے سی ایم ڈیز ؍ڈائریکٹرز (فائنینس)نے وزیر خزانہ کو بتا یا کہ رواں سال کے لئے ان کا کیپٹل اخراجات کا پروگرام پوری طرح2017-18 کے بجٹ میں مختص کئے گئے 3.85 لاکھ کروڑ روپے کے کیپٹل اخراجات کا مقصد حاصل کرنے کی راہ پر ہے۔ سرکاری شعبے کے کچھ اداروں نے اطلاع دی کہ وہ اپنے کیپٹل اخراجات کے پروگرام میں اضافے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ، جو کہ مجموعی طورپر اضافی 25 ہزارکروڑ روپے کا ہو سکتا ہے۔وزارتوں اور مرکزی سرکاری شعبے کے اداروں کی عہد بستگی کی ستائش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے یہ یقین دہانی کرائی کہ حکومت انہیں خاطر خوا ہ وسائل فراہم کرائے گی ، لیکن سست روی کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگی۔وزیر خزانہ نے یہ اشارہ دیا کہ کیپٹل اخراجات کے پروگرام کا نومبر کے اواخر ؍ دسمبر کے اوائل میں ایک بار پھر جائزہ لیا جائے گا۔
کیپٹل سرمایہ کاری میں اضافے کے بارے میں بات چیت کے دوران اس بات پر بھی توجہ دی گئی کہ سرکاری شعبے کے زیادہ تر اداروں کی بیلنس شیٹ پر قرض کا ذکر بہت کم یا بالکل نہیں ہے، جو ان کے ایکوٹی کے تناسب میں کم قرض سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ اس لیے مرکز کی سرکاری شعبے کی کمپنیوں سے کہا گیا کہ وہ اور زیادہ قرض حاصل کریں اور نئی سرمایہ کاری اور کیپٹل اخراجات کے لئے پوری طرح نقد رقم اور مختص رقم پر انحصار نہ کریں۔مرکزی سرکاری شعبے کی جن کمپنیوں کے پاس مختص رقم اور فاضل نقد رقم موجود ہے ان سے کہا گیا کہ وہ نرم روی کے ساتھ منافع کے حصے کے اعلان کے بارےمیں غور کریں تاکہ ایسے وسائل کے اس ظاہری اور سماجی بنیادی ڈھانچے میں زیادہ کارگر استعمال کو فروغ دیا جاسکے، جہاں پر اس کی ضرورت ہے۔وزیر خزانہ نے مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں سے کہا کہ وہ بازار میں نقد رقم کی دستیابی کو فروغ دینے کے لئے اپنی بقیہ ادائیگیوں کو تیزی کے ساتھ جاری کریں۔اقتصادی امور کے سیکریٹری نےمرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں کو مشورہ دیا کہ وہ کیپٹل کی نوعیت کے مزید پروجیکٹوں کو شروع کرنے کے لئے اختراعی مالیاتی نظاموں مثلاً آئی این وی –آئی ٹی، ٹی او ٹی، اثاثوں کے مونیٹائزیشن کے ذریعے مزید وسائل پیدا پر غور کریں۔