17 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے خود کفالت حاصل کرنے کے لئے ڈی آر ڈی او اور صنعت کے درمیان زیادہ تال میل پر زور دیا

Urdu News

نئی دہلی، دفاعی تحقیق وترقی کی تنظیم  ، ڈی  آر ڈی او  نے  آج حیدر آباد میں  ڈی آر ڈی او  – صنعت  سے تال میل  کی ایک کانفرنس 2019 کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر  اپنے ویڈیو پیغام میں  وزیر دفاع  جناب  راج ناتھ سنگھ نے  دفاعی نظام اور ٹیکنالوجی  کو ملک میں تیار کرنے  کے لئے  تال میل  کو فروغ دینے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او  دفاعی نظام کی تیاری  کے شعبے میں  خود پر اکتفا کرنے کے لئے اہم اقدامات کررہی ہے۔

 ڈی آر ڈی او نے   اپنے  قیام کے بعد سے  میزائل ، جنگی طیاروں ، بحری نظام ،  الیکٹرانک  جنگی حربے  ،  راڈار ، سونار  اور  اسلحے  کے نظام کے شعبے میں  تحقیق  ، ڈیزائن اور تیاری  میں قابل قدر  تعاون کیا ہے۔

 وزیر دفاع نے کہا کہ  دفاعی پیداوار  کی پالیسی  کے تحت  وزارت دفاع نے  2025 تک  ایرو اسپیس ، دفاعی خدمات اور اشیاء کے لئے 26 ارب ڈالر کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ اس  سلسلے میں  10  ارب ڈالر کا نشانہ  20 سے 30  لاکھ لوگوں کے لئے  روزگار کے مواقع پیدا کرنے   کے لئے  مقرر کیا گیا ہے۔

 دفاعی کے شعبے میں  خود پر بھروسے اور اختراعات کی ہمت افزائی کے لئے حکومت کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات کو  اجاگر کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے  دفاعی اختراعات اور  انہیں اپنانے کے شعبے میں  بہترین کی کارکردگی  کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دفاع کے  سرکاری سیکٹر کے یونٹوں ، صنعت  ، تحقیقی اداروں  اور سروسز کو  مستقبل قریب میں  دفاع میں  کم از کم 25  مصنوعی ذہانت  پر مبنی مصنوعات  کو شامل کرنے کا ہدف  حاصل کرنے کی خاطر  مل  کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

 وزیر دفاع نے  اس بات کی ستائش کی کہ  ڈی آر ڈی او نے 1800  سے زیادہ  صنعتوں کی   سرگرم طور پر  پرورش کی ہے جو  دفاعی نظام  تیار کرنے کے لئے  مل  کر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے ڈی آر ڈی او اور صنعت سے کہا کہ  وہ خودکفالت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے  توانائی میں اضافے کی خاطر نئے طریقوں کی تلاش کرے۔

 دفاع ، تحقیق و ترقی  کے محکمے کے  سکریٹری اور   ڈی آر ڈی او کے چیئرمین  ڈاکٹر  جی ستیش ریڈی نے  ڈی آر ڈی او کی جدید  پالیسیوں کے علاوہ دیگر معاملات  کو تفصیل سے پیش کیا۔ انہوں نے  ٹیکنالوجی  کی  صفر منتقلی اور  ترقی و پیداوار میں ساجھیداری  کے لئے  صفر رائلٹی  اور  ڈی آر ڈی او کی  پیٹنٹ کردہ چیزوں  کے لئے گھریلو صنعت   کے  لئے مفت استعمال وغیرہ شامل ہیں۔

ڈی آر ڈی او کے چیئر مین نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ  کافی عرصے سے صنعت میں  بڑی وسعت پیدا  ہوئی ہے  جس میں   مختلف قسم کے نظام اور ذیلی نظام کی تیاری اور ڈیزائننگ  کے پہلو بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستا نی صنعت  ’’ پرنٹ سے تعمیر کریں، سے تفصیلات سے تعمیر کریں‘‘ تک پہنچ گئے ہیں ۔ کئی نے صنعتی شرکت کے لئے پیش  کی گئی سفارشات پر تشویش  کااظہار کیا۔

صنعت کے  کچھ نمائندوں نے  دفاعی سیکٹر میں  اپنے کام کرنے کے  کئی تجربات کو بھی بیان کیا ہے اور  مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں  اسٹارٹ اپ اور ایم ایس ایم ای  کی طرف سے  درپیش  چیلنجوں کا بھی ذکر کیا۔ اس موقع پر ڈی آر ڈی او کے سینئر عہدیداروں کے علاوہ  300 انڈسٹری کے نمائندے بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More