نئی دلّی: وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے آج یہاں ایک میٹنگ میں مسلح افواج کی طبی خدمات ( اے ایف ایم ایس ) کے کام کاج اور کووڈ – 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لئے سول حکام کی مدد کا جائزہ لیا ۔
اس میٹنگ میں دفاع کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار ، اے ایف ایم ایس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل انوپ بنرجی ، اے ایف ایم ایس کے ( تنظیم اور عملے ) کے ڈی جی لیفٹننٹ جنرل اے کے ہڈا ، بحریہ کے میڈیکل سروسز کے ڈائریکٹر جنرل سرجن وائس ایڈمیرل ایم وی سنگھ ، فضائیہ کے میڈیکل سروسز کے ڈائریکٹر جنرل ایئر مارشل ایم ایس بتولا شامل تھے ۔
انہوں نے وزیر دفاع کو مسلح افواج کے عملے کو ہدایات جاری کرنے ، قرنطینہ کی سہولیات کی فراہمی میں سول حکام کی مدد کرنے اور موجودہ صورت حال میں اسپتالوں اور حفظانِ صحت کی خدمات فراہم کرنے کے بارے میں کئے گئے اقدامات سے مطلع کیا ۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی درخواست پر شہریوں کے لئے قرنطینہ کی سہولیات تشکیل دی گئی ہیں ، جنہیں 6 اسٹیشنوں پر اٹلی ، ایران ، چین ، ملیشیا اور جاپان سے لائے گئے شہریوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ ، قرنطینہ کی اضافہ سہولیات دیگر اسٹیشنوں پر بھی قائم کی گئی ہیں ۔ یکم فروری ، 2020 ء سے شروع کی گئی اِن سہولیات میں 1738 افراد کو رکھا گیا ہے ۔
آئی سی ایم آر کی مدد سے وائرل کے ٹسٹ کے لئے 6 لیباریٹریاں پہلے ہی قائم کی جا چکی ہیں ، جو اے ایف ایم ایس کے مختلف اسپتالوں میں کام کر رہی ہیں ۔ مسلح افواج کی میڈیکل سروسز کے ڈی جی لیفٹننٹ جنرل انوپ بنرجی نے بتایا کہ وزیر دفاع کے ذریعے ڈائریکٹر جنرلس کو تفویض کئے گئے مالی اختیارات کے بعد صحت کی دیکھ بھال سے متعلق ضروری آلات اور سامان جیسے چہرے کے ماسک ، سینیٹائزر ، پی پی ای ، وینٹیلیٹرس وغیرہ کی خریداری تیزی سے کی جا رہی ہے ۔
فوج کی میڈیکل کور بھی فی الحال نئی دلّی کے نریلا کے قرنطینہ کیمپ میں طبی سہولیات فراہم کر رہی ہے ، جس کے لئے 6 میڈیکل افسر اور 18 نیم طبی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ۔
کووڈ – 19 کے مریضوں کے لئے الگ تھلگ رکھنے کی سہولیات اور علاج ( آئی سی یو کی دیکھ بھال سمیت ) کے لئے اے ایف ایم ایس کے 50 اسپتالوں کو کووڈ – 19 کے مخصوص اسپتال اور مکسڈ کووڈ اسپتال کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے ۔ ان اسپتالوں میں بستروں کی مجموعی صلاحیت 9038 مریضوں کے لئے کافی ہے ۔ ان اسپتالوں میں کووڈ – 19 کے عام شہریوں کو بھی داخل کیا جا سکے گا تاکہ ریاستی حفظانِ صحت کی سہولیات میں اضافہ کیا جا سکے ۔
لکھنؤ کے اے ایم سی سینٹر اینڈ کالج میں اور پونے میں مسلح افواج کے میڈیکل کالج ( اے ایف ایم سی ) میں تربیت فراہم کرنے کی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں ۔ تقریباً 650 میڈیکل افسروں کو ، جو اے ایف ایم سی میں پوسٹ گریجویٹ کی ٹریننگ لے رہے ہیں ، صورت حال کے پیشِ نظر میڈیکل سہولیات فراہم کرنے کے لئے ، اُن کے یونٹوں میں واپس بلایا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ، بھرتی کرنے والی تنظیموں سے 100 میڈیکل افسران کو طلب کیا جا رہا ہے ، جو قائم کئے گئے کووڈ وارڈوں میں کام کر سکیں گے ۔
ریٹائرڈ اے ایم سی افسران اور نیم طبی عملے کی فہرست تیار کی گئی ہے ، جن سے ، اگر ضرورت پڑی ، تو اُن کے آبائی اسٹیشنوں کے قریب اے ایف ایم ایس کے اسپتالوں میں کام کرنے کے لئے درخواست کی جا سکتی ہے ۔ اب تک ایسے 43 افسران اور 990 نیم طبی عملے کے لوگوں نے اپنی خدمات کی پیشکش کی ہے ۔
15 ارکان پر مبنی ایک طبی ٹیم کو ایک پی سی آر مشین اور تشخیص کرنے والی کٹس کے ساتھ کویت بھیجا گیا ہے ، جو کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لئے حکمتِ عملی تیار کرنے میں کویت حکومت کی مدد کرے گی ۔
مسلح افواج کی میڈیکل سروسز ( اے ایف ایم ایس ) کے مختلف اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے انہیں ہدایت دی کہ وہ کووڈ – 19 سے پیدا شدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سول حکام کی ہر ممکن مدد کریں ۔